بڈگام (جموں و کشمیر) : وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں جموں و کشمیر پولیس نے غیر قانونی طور کان کنی کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کرنے کے علاوہ معدنیات کو ڈھونے اور ان کی غیرقانونی خرید و فروخت کے لیے استعمال میں لائی جانے والی گاڑیوں کو بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بڈگام پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اسٹیشن بڈگام نے نارکرہ علاقے میں ناکہ چیکنگ کے دوران مٹی سے لدے ٹپروں کو روکا۔ تلاشی اور پوچھ تاچھ کرنے پر اس بات کا انکشاف ہوا کہ مٹی کو غیرقانونی کان کنی کے ذریعے نکالا گیا اور اسے فروخت کرنے کے لیے ٹپروں کے ذریعے لے جایا جا رہا تھا۔
بڈگام پولیس نے گاڑیوں کو ضبط کرکے ڈرائیوروں کو بھی موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔ پولیس نے گرفتار کیے گئے ڈرائیوروں کی شناخت محمد یوسف ریشی ولد غلام محی الدین ریشی ساکنہ دف پورہ، بڈگام اور محمد یونس حجام ولد عبد الغنی حجام ساکنہ نارکرہ بڈگام کے طور پر کی ہے۔ ضبط کے گئے ٹپر زیر رجسٹریشن نمبرات JK04A-8691 ،JK05B-4571، کو بھی پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔ ملزمین کے خلاف پولیس اسٹیشن بڈگام میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ زیر ایف آئی آر نمبرات 55/2023 اور 56/2023 درج کرکے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: بڈگام: غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم
قابل ذکر ہے کہ وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع سمیت شمال و جنوب میں بھی پابندی کے باوجود غیر قانونی طور معدنیات کی کھدائی اور فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ بڈگام پولیس نے رواں برس اب تک غیر قانونی کان کنی کے الزام میں درجن سے زائد افراد کو گرفتار کرکے ٹپر اور ٹریکٹر سمیت کئی گاڑیوں کو بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔ بڈگام پولیس کی جانب سے غیر قانونی کان کنی کو روکنے کی غرض سے ضلع کے مختلف مقامات پر ناکے قائم کیے گئے ہیں جبکہ چھاپوں کے دوران بھی متعدد افراد کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ جے سی بی مشینیں، ٹپر، وغیرہ ضبط کئے گئے ہیں۔