ETV Bharat / state

'فوٹ اینڈ ماؤتھ ڈزیز' سے اپنے مویشیوں کو کیسے بچائیں

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں ان دنوں مویشیوں میں ایک بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے، جس کا نام 'ایف ایم ڈی' یعنی (فوٹ اینڈ ماؤتھ ڈزیز) ہے، جبکہ اس تعلق سے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ 'اس بیماری کے سبب جانوروں کے منھ اور پیروں میں چھالے نکل آتے ہیں'۔

author img

By

Published : May 31, 2021, 4:12 PM IST

'فوٹ اینڈ ماؤتھ ڈزیز' سے اپنے مویشیوں کو کیسے بچائیں
'فوٹ اینڈ ماؤتھ ڈزیز' سے اپنے مویشیوں کو کیسے بچائیں

اس بیماری کے تعلق سے حکام کا کہنا ہے کہ 'اس بیماری کا علاج پہلے سے ہی ان کے پاس موجود ہے لیکن پھر بھی اگر جانور وں میں اس بیماری کا پتہ دیر سے لگے تو یہ دوسرے جانوروں کو بھی متاثر کرسکتے ہیں'۔

'فوٹ اینڈ ماؤتھ ڈزیز' سے اپنے مویشیوں کو کیسے بچائیں

ویٹنری ڈاکٹروں کے مطابق بیماری کا نام ایف ایم ڈی (فوٹ اینڈ ماؤتھ ڈزیز) ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'یہ ایک وائرس کی طرح پھیلتا ہے اور اگر وقت پر احتیاط نہ برتا جائے تو دیگر جانور بھی اس سے متاثر ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ بیماری ہوا میں بھی موجود ہے اس لئے لوگوں کو چاہیے کہ اگر جانوروں میں اس بیماری کے اثرات دکھیں تو اس جانور کو دوسرے جانوروں سے فورا الگ کردیں اور محکمہ کو اطلاع کریں، تاکہ صحیح وقت پر جانوروں کا علاج ہو سکے'۔

اس بیماری کے تعلق سے ویٹنری ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'اس بیماری سے بیشتر مویشی صحت یاب ہو چکے ہیں، لیکن کئی جانور اس بیماری سے مر بھی چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'اس بیماری سے مویشیوں کی مرنے کی شرح صرف دو فیصد ہے'، بلاک ویٹنری افسر ڈاکٹر وحید احمد نازکی نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ 'یہ بیماری پہلے سے ہی موجود ہے اور یہ ان جانوروں کو اپنا شکار بناتی جن کے پیر دو حصوں میں ہوتے ہیں مثلاً گائے، بھینس، بکری، بھیڑ وغیرہ'۔۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'گھوڑوں میں یہ بیماری نہیں لگتی ہے کیونکہ گھوڑے کے پیر ان جانوروں جیسے نہیں ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر نازکی نے یہ بھی جانکاری دی کہ'جونہی ان کی ٹیم کو کسی مویشی میں ایسی بیماری کی اطلاع ملتی ہے تو وہ فور طور پر جاتے ہیں اور جانور کا علاج شروع کرتے ہیں'۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 'اگر صحیح وقت پر جانوروں کا علاج ہو جائے تو سات دنوں کے اندر ہی جانور صحیح ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر وحید نے کہا کہ یہ بیماری پہلے سے ہی موجود ہے اور اس کے لئے خاص قسم کی ویکسین بھی موجود ہے، جو جون میں ان مویشیوں کو دی جائے گی'۔

اس بیماری کے تعلق سے حکام کا کہنا ہے کہ 'اس بیماری کا علاج پہلے سے ہی ان کے پاس موجود ہے لیکن پھر بھی اگر جانور وں میں اس بیماری کا پتہ دیر سے لگے تو یہ دوسرے جانوروں کو بھی متاثر کرسکتے ہیں'۔

'فوٹ اینڈ ماؤتھ ڈزیز' سے اپنے مویشیوں کو کیسے بچائیں

ویٹنری ڈاکٹروں کے مطابق بیماری کا نام ایف ایم ڈی (فوٹ اینڈ ماؤتھ ڈزیز) ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'یہ ایک وائرس کی طرح پھیلتا ہے اور اگر وقت پر احتیاط نہ برتا جائے تو دیگر جانور بھی اس سے متاثر ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ بیماری ہوا میں بھی موجود ہے اس لئے لوگوں کو چاہیے کہ اگر جانوروں میں اس بیماری کے اثرات دکھیں تو اس جانور کو دوسرے جانوروں سے فورا الگ کردیں اور محکمہ کو اطلاع کریں، تاکہ صحیح وقت پر جانوروں کا علاج ہو سکے'۔

اس بیماری کے تعلق سے ویٹنری ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'اس بیماری سے بیشتر مویشی صحت یاب ہو چکے ہیں، لیکن کئی جانور اس بیماری سے مر بھی چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'اس بیماری سے مویشیوں کی مرنے کی شرح صرف دو فیصد ہے'، بلاک ویٹنری افسر ڈاکٹر وحید احمد نازکی نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ 'یہ بیماری پہلے سے ہی موجود ہے اور یہ ان جانوروں کو اپنا شکار بناتی جن کے پیر دو حصوں میں ہوتے ہیں مثلاً گائے، بھینس، بکری، بھیڑ وغیرہ'۔۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'گھوڑوں میں یہ بیماری نہیں لگتی ہے کیونکہ گھوڑے کے پیر ان جانوروں جیسے نہیں ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر نازکی نے یہ بھی جانکاری دی کہ'جونہی ان کی ٹیم کو کسی مویشی میں ایسی بیماری کی اطلاع ملتی ہے تو وہ فور طور پر جاتے ہیں اور جانور کا علاج شروع کرتے ہیں'۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 'اگر صحیح وقت پر جانوروں کا علاج ہو جائے تو سات دنوں کے اندر ہی جانور صحیح ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر وحید نے کہا کہ یہ بیماری پہلے سے ہی موجود ہے اور اس کے لئے خاص قسم کی ویکسین بھی موجود ہے، جو جون میں ان مویشیوں کو دی جائے گی'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.