بڈگام: 27 فروری سنہ 2019 کو وسطی کشمیر کے گارینڈ گاؤں میں ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا۔ اس حادثہ میں انڈین ایئر فروس کے چھ اہلکار اور ایک مقامی باشندہ ہلاک ہوگئے تھے۔یہ واقعہ بالاکورٹ پاکستان میں بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کےایک روز بعد ہوا تھا۔ اس واقعہ کے بعد بھارتی فضائی نے اس حادثہ کی جانچ کا حکم دیا۔
آج دہلی میں جنرل کورٹ مارشل (جی سی ایم) نے اس حملے میں ملوث گروپ کیپٹن سمن رائے چودھری کو ہیلی کاپٹر پر میزائل حملے کے الزام پر نوکری سے برخاست کرنے کا حکم دیا۔تاہم فضائیہ کے حکام نے کہا کہ جی سی ایم کے نتائج اور سزا آئی اے ایف چیف کی تصدیق سے مشروط ہے۔ بتادیں کہ سمن رائے اس وقت سرینگر ایئر فورس اسٹیشن میں چیف آپریشن آفیسر (سی او او) تھے۔
ای ٹی وہ بھارت کے نمائندے سمیع اللہ ماگرے نے اس گاؤں میں مقامی لوگوں سے بات کی جہاں ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہوا تھا۔ مقامی لوگوں کے مطابق وہ اس واقعے کو نہیں بھولے جب انہوں نے دیکھا کہ بھارتی فضائیہ کا ہیلی کاپٹر میں آگ لگ گئی اور وہ گر کر تباہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ گرنے کے بعد اس ہیلی کاپٹر میں آگ کے شعلے اٹھنے لگے اور جو اس میں سوار اہلکار تھے وہ بھی اس کے شعلوں میں جل رہے تھے۔
مزید پڑھیں: ہیلی کاپٹر حادثے میں فضائیہ کے پانچ افسران قصوروار
انہوں نے کہا کہ جب ہیلی کاپٹر سے فضائیہ کے اہلکاروں کی چیکھنے کی آواز سنے لگے، تو یہاں کے ایک مقامی شخص نے انہیں بچانے کی کوشش کی اور ہیلی کاپٹر کی طرف دوڑنے لگا۔ انہوں نے کہا کہ دوران بچانے انہیں شدید چوٹیں آئیں اور بعد میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ مہلوک کے ایک رشتہ دار نے کہا کہنا ہے کہ اس افسوس ناک واقعے میں انہوں نے اپنا بھائی کھو دیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی سال گزر گئے لیکن ابھی تک وہ امداد کے منتظر ہیں۔انہوں نے مقامی انتظامیہ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی۔
واضح رہے کہ اس حادثہ میں ہلاک ہونے والوں میں پائلٹ سکواڈرن لیڈر ایس وششت، سکواڈرن لیڈر ننند ایم، سارجنٹ وی کے پانڈے، سارجنٹ وکرانت سہراوت، کارپورل پنکج کمار، کارپورل ڈی پانڈے اور مقامی شہری کفایت حسین گنائی شامل تھے۔ بتادیں کہ حادثہ کے بعد ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ سری نگر ہوائی اڈے میں فضائیہ دفاع کی ذمہ داریوں کو سنبھالنے والے افسروں کو غلط فہمی ہوئی تھی اور انہوں نے اڈے کی طرف آرہی اپنے ہی ہیلی کو پٹر کو میزائل سمجھا تھا اور اس پر میزائل سے حملہ کیا۔ ائیر فورس کے سینئیر افسر کی رہنمائی میں انکوائری عدالت نے پانچ افسروں کو قصور قرار دیا، جس میں ایک گروپ کپتان، دو ونگ کمانڈر اور دو فلائٹ لیفٹیننٹ شامل ہیں۔