بڈگام: بڈگام اور بمنہ میں آج فلسطین کی حمایت میں احتجاج کے خدشے کے بعد انتظامیہ نے بمنہ اور بڈگام میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے۔امام بارگاہ بڈگام اور امام بارگاہ بمنہ کے باہر سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔واضح رہے کہ بمنہ میں انجمن شرعی شیعان شریعت آباد نے فلسطین کی حمایت میں احتجاج کی کال دی تھی، جس کے پیش نظر امام بارگاہ بمنہ سرینگر کو سکیورٹی فورسز نے نماز جمعہ کے لیے بند کیا۔
امام بدہ آیت اللہ یوسف بمنہ میں جمعہ کی نماز کی اجازت حکام کی جانب سے نہیں دی گئی اس سلسلے میں مذہبی رہنما آغا سید محمد ہادی الموسوی کو مسلسل دوسرے جمعہ بھی گھر میں نظر بند رکھا ہے۔وہیں امام بارگاہ بڈگام کے باہر سکیورٹی فورسز تعینات رہی۔
دوسری جانب بڈگام امام بارگاہ میں پرامن طور پر نماز جمعہ ادا کی گئی۔ واضح رہے گزشتہ جمعہ کو بڈگام میں فلسطین کی حمایت میں احتجاج ہوا تھا جس دوران احتجاجیوں نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف سخت نعرے بازی کی تھی۔ تاہم آج پھر سے احتجاج ہونے کے خدشے کے بعد احتیاطی طور پر سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا۔ ادھر ڈرون کیمرے کے ذریعے بھی حالات پر سکیورٹی فورسس کی نظر رہی۔
مزید پڑھیں: |
واضح رہے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں بھاری تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکت ہوئی جس کے بعد دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے دیکھنے کو ملے۔ وہیں رواں ہفتے غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہسپتال میں 500 سے زائد عام شہری جس میں زیادہ تر بچے شامل تھے ہلاک ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ انتظامیہ نے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں آج مسلسل تیسرے جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں ایک بار پھر جامع مسجد کا مرکزی دروازہ نمازیوں کے لیے بند کر دیا گیا۔ جامع مسجد کے آس پاس پولیس، سی آر پی ایف اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کی بھاری تعیناتی کو عمل میں لایا گیا ہے۔