عدالت نے وسطی کشمیر کے کریمشورہ بڈگام کے جاوید احمد بٹ کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ جاوید کو 13 مارچ کے روز کورٹ نے معشوقہ کا قتل کرنے کے سلسلے میں مجرم قرار دیا تھا اور اب پرنسپل سیشن جج سرینگر عبدالرشید ملک نے اسے عمر قید کی سزا سنائی۔
مجرم کی عمر انتیس سال ہے اور وہ گرفتار ہونے کے بعد پولیس کسٹڈی میں ہی تھا۔ عدالت نے سیکشن 302 سی آر پی سی کے تحت جاوید احمد بٹ کو مجرم قرار دیا۔
جاوید کو کریمشورہ بڈگام کی گلشن اختر کی موت کی وجہ بننے کے جرم میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ پولیس اسٹیشن خانصاحب کو تین جون دو ہزار چودہ کو ایک اطلاع ملی تھی کہ کریمشورہ میں گلشن اختر کی لاش پڑی ہے۔ پولیس کو اطلاع کے دوران یہ بھی کہا گیا تھا کہ مہلوک کی شکل سے لگ رہا ہے کہ اسکا گلہ دبایا گیا ہے۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر ایف آئی آر درج کی اور جانچ شروع کردی۔ پولیس نے جانچ کے دوران موقع واردات پر ثبوتوں کو اکٹھا کیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس کے بعد ٹرائل کورٹ نے اکیس افراد سے پوچھ گچھ کی۔ وقت نکلتا گیا اور معاملے میں نئی نئی پیش رفت ہوتی گئی۔
جانچ کے دوران کریمشورہ بڈگام کے جاوید احمد کی مجرمانہ حرکت کی تصدیق ہوئی۔ استغاثہ کے ذریعے پیش کئے گئے ثبوتوں سے یہ معلوم ہوا ہے کہ دونوں کے آپس میں تعلقات تھے لیکن جب لڑکی کے گھر والوں نے شادی سے انکار کیا تو مجرم نے لڑکی کا گلہ دبا کر قتل کیا۔ لہذا کورٹ آف پرنسپل سیشن جج سرینگر عبد الرشید ملک نے جاوید احمد بٹ کو مجرم قرار دے کر عمر قید کی سزا سنائی۔