بڈگام ضلع میں بدھ کے روز محکمہ تعلیم کے کنٹیجنٹ پیڈ ورکرز نے ڈی سی آفس کے باہر احتجاج کیا۔ احتجاجی سی پی ڈبلیو اہلکاروں نے جم کر نارہ بازی کی اور سی ای او بڈگام پر الزام عائد کیا کہ وہ پہلے سے بنے لسٹ کو فائنل کرنے اور آرڈر نکالنے میں لیت و لعل کر رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے کفتگو کرتے ہوئے ایک احتجاجی نے بتایا کہ 'ہم پچھلے 17 سال سے زائد وقت سے بطور سی پی ڈبلیو کام کر رہے ہیں۔ ہائی کورٹ نے بھی ہمارے حق میں فیصلہ دیا ہے اور 2013 میں ایک ایس آر او 308 بنا لیا۔ دیگر اضلاع میں ایجوکیشن محکموں نے سی پی ڈبلیوز کی ایک حتمی لسٹ تیار کر کے ڈائریکٹر ایجوکیشن کو سپرد کر دی ہے لیکن ہمارے ضلع کے سی ای او نے ایک عارضی لسٹ جاری کی ہے جو صحیح نہیں ہے اور اس میں کچھ نام غیر قانونی طریقے سے ڈال دئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم ضلع انتظامیہ، ڈی سی بڈگام شہباز احمد مرزا اور چیف ایجوکیشن آفسر بڈگام کو مطلع کرتے ہیں کہ وہ ہماری حتمی لسٹ مارچ سے پہلے ڈائریکٹر ایجوکیشن کے حوالے کر دیں بصورت دیگر ضلع کے کسی بھی اسکول میں صاف صفائی نہیں ہونگی۔ اگر ہماری جگہ کسی اور کو صاف صفائی کا کام کرنے کے لئے کہا گیا تو اس کے جو نتائج ہونگے اس کے ذمہ داری محکمہ ھٰذا پر عائد ہوگی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی اجرت کافی وقت سے بند ہے جس کو جلد از جلد واگزار کیا جائے۔
اس ضمن میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سی ای او بڈگام سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ 'میں ابھی ایک علاقے کے دورے پر ہوں اور میں اس معاملے کی جانچ پڑتال کر کے ان کی شکایت کا ازالہ کروں گا۔'