بڈگام:جموں وکشمیر پولیس نے گوپال پورہ چاڈورہ میں ہوئے گرینیڈ حملے میں ملوث دو ملزمان کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔Budgam Police Cracked Grenade Lobbing Incident
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وسطی ضلع بڈگام کے گوپال پورہ چاڈورہ میں 15اگست کے روز گرینیڈ دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں اقلیتی فرقے سے وابستہ ایک شہری جس کی شناخت کرشنا کمار کے بطور ہوئی ہے زخمی ہوا جس کو بعد میں علاج ومعالجہ کی خاطر صدرہسپتال سرینگر منتقل کیا۔Grenade Attack in Budgam
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے کئی مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کے سلسلے میں گرفتار کیا جس دوران ساہل احمد وانی ولد غلام محمد وانی ساکن ٹنگہ نار کرالہ پورہ چاڈورہ کے ملوث ہونے کے بارے میں پتہ چلا۔مذکورہ نوجوان کی گرفتاری عمل میں لا کر اُس سے پوچھ تاچھ کی گئی جس دوران اُس نے بتایا کہ الطاف فاروق عرف عامر ولد فاروق احمد ساکن ٹنگنہ نار کرالہ پورہ کے ہمراہ اُس نے گرینیڈ کے اس حملے کو انجام دیا۔
موصوف ترجمان کے مطابق دوسرے ملزم کی بھی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور دوران تلاشی کالعدم تنظیم ٹی آر ایف کے پوسٹر اور کچھ قابل اعتراض مواد اور ایک گرینیڈ کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔Hybrid Militants Arrested in Budgam
انہوں نے کہا کہ حملے کو انجام دینے کی خاطر استعمال میں لائی گئی اسکوٹی کو بھی تحویل میں لے لیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ ملزم الطاف فاروق عرف عمر کے بارے میں جانکاری ملی ہے کہ وہ غیر قانونی طورپر رقومات ٹرانسفر کرنے اور اُن پیسوں کو لشکر طیبہ تک پہنچانے کے میں بھی ملوث ہے۔
یو این آئی
واضح رہے کہ مشتبہ عسکریت پسندوں نے گوپال پورہ بڈگام میں 15 آگست کی شام اقلیتی برادری کے گھر پر گرینیڈ پھینکا۔ اس حملے میں 20 سالہ کرن کمار سنگھ ولد انیل کمار ساکن گوپال پورہ زخمی ہوا ہے۔زخمی شخص کو سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس لے جایا گیا ۔دریں اثناء پولیس نے اس سلسلے میں مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔