بڈگام (جموں و کشمیر) : جموں و کشمیر پولیس نے وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں چار منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے ان کی تحویل سے ممنوعہ اشیاء برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بڈگام پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع کے نصراللہ پورہ علاقے میں ناکہ چیکنگ کے دوران پولیس اسٹیشن، بڈگام، کی ٹیم نے ایک نجی کار زیر رجسٹریشن نمبر JK01R-2679 کو روک کر گاڑی اور اس میں سوار افراد کی تلاشی لی۔ بڈگام پولیس کے مطابق تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے 5.79 گرام ہیروئین جیسا مادہ اور Spasmo-Proxyvon کی 16 گولیاں برآمد ہوئیں۔
بڈگام پولیس نے سبھی افراد کو حراست میں لیکر منشیات کو بھی ضبط کر لیا۔ پولیس نے منشیات فروشوں کی شناخت ریاض احمد راتھر ولد محمد شفیع راتھر، خورشید احمد ڈار عرف شولا ولد محمد اکبر ڈار ساکنہ نصراللہ پورہ، بڈگام اور عمر فاروق بابا ولد فاروق احمد بابا ساکنہ حیدر پورہ، سرینگر کے طور پر ظاہر کی ہے۔ اسی طرح پولیس چوکی ہردہ پنزو کی ٹیم نے چک مرگ کے قریب معمول کے گشت کے دوران ایک شخص کو روکا جس کے قبضے سے 106 گرام چرس جیسا مادہ برآمد ہوا ہے۔ گشتی ٹیم نے اسے موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔ پولیس نے اس کی شناخت نثار احمد بھٹ ولد علی محمد بھٹ ساکنہ سارتھ پورہ، بڈگام کے طور پر کی ہے۔
پولیس نے دونوں معاملات کی نسبت ایف آئی آر 129/2023 اور 61/2023 قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت بالترتیب پولیس اسٹیشن بڈگام اور پولیس اسٹیشن بیروہ میں درج کرکے مزید تحقیقات شروع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ بڈگام پولیس نے رواں برس میں اب تک 55 منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ہے۔ ان ملزمین کی تحویل سے بھاری مقدار میں منشیات بھی ضبط کر لی گئی ہے۔ منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کے دوران رواں برس بڈگام سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی کئی منشیات فروشوں، عادی مجرموں پر پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کرکے انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بڈگام: منشیات کے جرم میں لیکچرر گرفتار