گیا: گیا ضلع کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار سے جوڑنے کے لیے مختلف ہنر کی تربیت دی جارہی ہے اس میں بڑی تعداد میں مسلم نوجوان بھی شامل ہیں۔ جو ہنر مند بن رہے ہیں۔ گیا کے ڈلہا میں واقع پی این بی آر سی ٹی 'دیہی سیلف ایمپلائمنٹ ٹریننگ' سینٹر ہے۔ یہاں پر بے روزگار لڑکے اور لڑکیوں کو تربیت دی جاتی ہے۔ یہاں مختلف کورسز ہوتے ہیں، جس میں ایک موبائل ریپیرنگ بھی ہے، موبائل ریپیرنگ کا ایک بیچ یہاں پر چل رہا ہے جس میں پچیس سے زیادہ نوجوان ہیں۔ اس میں تقریباً دس مسلم نوجوان بھی ہیں، یہاں موبائل کا کام سیکھ رہے عارف حسن نے کہا کہ نوکری اور تجارت کے انتظار میں ہم کچھ کام نہیں کرکے اپنا نقصان کرتے ہیں۔ اگر کوئی ہنر سکھ لیں اور ہنر مند بن کر روزگار شروع کریں تو ہم کسی کے محتاج نہیں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
اُنہوں نے بتایا کہ وہ گیا کے آر سی ٹی میں موبائل ریپیرنگ کا کام سیکھ رہے ہیں۔ اس کے لیے اُن سے کوئی فیس نہیں لی جاتی ہے گھر میں بے روزگار بیٹھنے سے بہتر ہے کہ روزگار کے لیے ہنر مند بن جائیں اور وہ دس سے پندرہ ہزار روپے اپنے شہر میں کمائیں۔ ان کی والدہ بھی یہاں سے مشروم کی کاشت کرنے کی ہنر مند بن چکی ہیں، ان کا غریب گھرانے سے تعلق ہے۔ والد یومیہ اجرت پر کام کرتے ہیں۔ والدہ بھی کام کرتی ہیں۔ والدین کی پریشانیوں کو دیکھ کر وہ کچھ کرنے کے ارادے سے موبائل ریپیرنگ کا کام کر رہے ہیں۔ ہنر مند ہوگئے تو وہ خود کا روزگار کرسکتے ہیں۔ یہاں تربیت کے لیے ان کی والدہ نے ہی جانکاری دی تھی۔
جب کہ ایک اور دوسرے نوجوان نے بتایا کہ وہ موبائل کو بنانے کے کام کا اسی فیصد حصہ سیکھ چکے ہیں، ایک ماہ کی تربیت کے دوران موبائل کے ہر پارٹس کی جانکاری اور بنانے کے طریقے سیکھ لیں گے۔ پہلے بھی وہ موبائل دوکان میں کام کرچکے ہیں لیکن یہاں سیکھنے کے بعد سرٹیفکیٹ بھی دیا جائے گا۔ جب کہ آر سی ٹی کے ڈائریکٹر سنیل کمار کا کہنا ہے کہ حکومت کے منصوبوں پر تفریق کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ یہاں سبھی طبقات کے 18 برس کی عمر سے 45 برس کے مرد وخواتین مختلف کورسز کرتے ہیں۔ مسلم بچوں کی بھی خاصی تعداد ہوتی ہے ایک مہینہ کے کورس کے بعد یہ اپنی دوکان کھول سکتے ہیں یا پھر کسی بڑی موبائل دکان اور سروس سینٹر میں کام کرسکتے ہیں۔ مفت ہنر مند بنانے کے ساتھ انہیں کسٹمرز کو ہینڈل کرنے کی بھی تربیت دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موبائل ریپیئرنگ کے پریکٹیکل اور تھیوری دونوں طرح سے تربیت دی جاتی ہے۔ جو نوجوان کوئی کام سیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ یہاں درخواست دے سکتے ہیں۔ ابھی موبائل کا ایک بیچ ختم ہونے والا ہے۔ ایک بیچ میں قریب 35 تک نوجوان ہوتے ہیں۔ یہاں کام کی تربیت حاصل کرنے والوں میں بی پی ایل اور دیگر کمزور طبقے کے نوجوانوں کو پہلے ترجیح دی جاتی ہے۔ یہاں سے تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کو اپنی دوکان کھولنے کے لیے اگر وہ قرض لینا چاہتے ہیں تو انہیں محکمہ صنعت گیا کی طرف سے پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔ نوجوان اس اسکیم سے مستفید ہو سکتے ہیں۔