دربھنگہ :ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے راج کیمپس میں واقع للیت ناراین متھلا یونیورسٹی کی عمارت پورے ملک میں اپنے آپ میں ایک خوبصورتی کی مثال ہے۔تقریباً 230 ایکڑ کا رہائشی کیمپس ہے ۔اس یونیورسٹی کے پاس کے طلباء اور اساتذہ کے لئے بہت سے سہولیات اور معاون خدمات ہیں جو تقریباً چار سو سے زائد اساتذۂ تدریس اور تحقیق میں مصروف ہیں
پانچ اگست 1972کو للیت ناراین متھلا یونیورسٹی کی بنیاد رکھی گئی تھی جسے سال 1975میں اسے راج دربھنگہ کے کیمپس میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ ملک کا یہ واحد راج کیمپس ہے جس میں دو یونیورسٹی واقع ہے۔ ایک للیت ناراین متھلا یونیورسٹی دربھنگہ تو دوسری کامیشور سنگھ سنشکرت یونیورسٹی دربھنگہ ۔ اس یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر شریندر سنگھ جو اس سے پہلے لکھنو یونیورسٹی کے وائس چانسلر رہ چکے ہیں اور کئی کتابوں کے مصنف بھی ہیں وہیں رجسٹرار ڈاکٹر پروفیسر مشتاقِ احمد ہیں جو ایک سلجھے ہوئے اورمتعدد کتابوں کے مصنف۔اس قبل وہ کئی کالج کے پرنسپل بھی رہ چکے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے رجسٹرار ڈاکٹر مستاق احمد نے کہا کہ للیت ناراین متھلا یونیورسٹی بہار میں ابھی بھی اہم مقام رکھتی ہے یہاں کی معیاری تعلیم اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔ گزشتہ سال یونیورسٹی نے 50سال پورے کر لئے ہیں۔ سال 2023میں اس یونیورسٹی میں کئی خوش آئند قدم اٹھائے جائیں گے جس میں 60کمروں پر مستمل اکیڈمک بلاک بننے جا رہا ہے جس میں یونیورسٹی کے 22 پوسٹ گریجویٹ ڈپارٹمنٹ سمیت تمام صوبوں کو منتقل کیا جائے گا۔اس میں وہ تمام سہولیات فراہم ہوں گے جو ایک جدید یونیورسٹی کو ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس یونیورسٹی میں ایک تاریخی قدم اس سال اٹھایا گیا ہے جس میں پچھلے 50 برسوں میں جو تقریباً 7000 ہزار سے زائد پی ایچ ڈی تھیسس کئے گئے ہیں اسے سودھ گنگا نام سے بنائے گئے سائٹ پر اپلوڈ کیا جا رہا ہے ۔اس طلباء کو بھی کافی فائدہ حاصل ہوگا۔