ریاست بہار کے ارریہ میں بھی یوم خواتین کے موقع پر خواتین پرجوش نظر آئیں، اب یہاں کی خواتین بھی تعلیم حاصل کر اس مقام کو حاصل کر رہی ہیں جہاں کسی زمانے میں اس کا تصور بھی محال تھا، سیاست، تعلیم، پرائیویٹ جاب، کھیل کود اور سرکاری نوکریوں میں بھی خواتین بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں اور کامیابی کے پرچم بھی چہار جانب نصب کر رہی ہیں۔
یہاں کی نوعمر لڑکیاں بغیر کسی روک ٹوک کے تعلیم کے لئے گھروں سے نکلتی ہیں، علاوہ ازیں گھریلو کام کاج بھی کرتی ہیں اور دیگر امور کو بھی انجام دیتی ہیں، یہ خواتین ٹیکنالوجی کے بڑھتے قدم سے قدم ملا کر خود کو کھڑا کرنا چاہتی ہیں۔
کمپیوٹر سینٹر چلانے والی نکیتا کماری کہتی ہیں جدید دور میں لڑکیوں میں کمپیوٹر سیکھنے کا جنون زیادہ ہے اور چونکہ آج ہر سیکٹر میں کمپیوٹر کا عمل دخل کافی بڑھ گیا ہے، آج لڑکیاں کسی سے کم نہیں۔
بجلی محکمے میں اکزیکیوٹیو اسسٹنٹ امو مولٹی بتاتی ہیں آج کی خواتین دیہی علاقوں سے باہر نکل کر تعلیم کی طرف راغب ہوئی ہیں، اب یہ بھی سائنس و ٹیکنالوجی سے جڑنا چاہتی ہیں اور یہ ہندوستان کی تعمیر و ترقی میں ایک اچھا قدم ہے۔
گرلز مڈل اسکول کی طالبہ بتاتی ہیں وہ بڑی ہو کر ٹیچنگ کرنا چاہتی ہیں تاکہ سماج میں تعلیم کا زیادہ سے زیادہ فروغ ہو سکے۔
ضلع پریشد کی گلشن آرا کہتی ہیں یہ ملک اب خواتین کی صلاحیت پر انحصار کرے گا، آج ہر شعبے میں خواتین اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے اپنی پہچان خود بنا رہی ہے۔
سماجی کارکن کمائنی سوامی و ایڈووکیٹ مینا جھا نے کہا کہ آج کی خواتین بیدار مغز ہیں، اب وہ اپنے حقوق کی باتیں کرتی ہیں اور ضرورت پڑنے پر حکومت سے ٹکرانے کا جذبہ رکھتی ہیں، انہیں اگر صحیح پلیٹ فارم ملے تو یہ ملک و خاندان کا نام روشن کریں گی۔ اس کی کئی مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں۔