پٹنہ: بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو آج سی بی آئی کے سامنے پیش ہوں گے۔ تیجسوی کو سی بی آئی نے ریلوے میں نوکری کے بدلے زمین گھوٹالے کے معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا۔ حالانکہ تیجسوی نے اس انکوائری سے راحت حاصل کرنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی بھی داخل کی تھی، لیکن عدالت کے حکم کے بعد انہیں سی بی آئی کے سامنے پیش ہونا پڑا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ تیجسوی یادو کے خلاف 'زمین کے بدلے نوکری' کے معاملے میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی سی بی آئی کی چارج شیٹ میں ان کا نام ہے۔ تیجسوی یادو اب بھی مشکل میں دکھائی دے رہے ہیں۔
جیسے جیسے زمین برائے ملازمت کے معاملے کی تحقیقات میں تیزی آئی، یہ دیکھا گیا کہ تیجسوی یادو کو بھی جوڑا جا رہا ہے۔ ایسے میں تیجسوی کی مشکلات کم ہوتی نظر نہیں آ رہی ہیں۔ اس گھوٹالے میں تیجسوی کا نام دہلی کی فرینڈز کالونی میں واقع ایک بنگلے کے تعلق کی وجہ سے سرخیوں میں آیا ہے۔ کیونکہ اس پرتعیش بنگلے کے مالک کوئی اور نہیں بلکہ تیجسوی یادو اور ان کی بہن ہیں۔ معلومات کے مطابق بنگلے کی قیمت 150 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ دہلی کی فرینڈز کالونی میں D-1088 بنگلہ تیجسوی یادو کے والد لالو پرساد نے اس وقت خریدا تھا جب وہ UPA-1 (2004-2009) کے درمیان ریلوے کے وزیر تھے۔ تیجسوی یادو کا اس بنگلے سے تعلق ملنے کے بعد سی بی آئی نے انہیں طلب کیا ہے اور پوچھ گچھ کے لیے بلایا ہے۔ ممکن ہے آج کی کارروائی کے بعد سی بی آئی تیجسوی کے خلاف کارروائی کا دائرہ بڑھا دے گی۔
مزید پڑھیں:Tejashwi Yadav will Appear Before CBI Today: تیجسوی یادو آج سی بی آئی کے سامنے پیش ہوں گے
اس معاملے میں آر جے ڈی کے سربراہ لالو یادو، رابڑی دیوی، میسا بھارتی، لالو کی بیٹی ہیما سمیت 14 کو چارج شیٹ میں ملزم بتایا گیا ہے۔ ان تمام ملزمان کو دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں سبھی کو پچاس ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت بھی دی گئی ہے۔ اس معاملے میں 29 مارچ کو سماعت بھی ہونی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ نوکری کے بدلے زمین گھوٹالہ 2004 سے 2009 کے درمیان ہوا تھا۔ الزام ہے کہ رشوت کے طور پر لالو خاندان نے زمین لی اور نوکری دی۔ انہیں بغیر کسی اشتہار کے ریلوے میں چوتھے درجے کے ملازم کی آسامیوں پر جوائن کیا گیا۔