ETV Bharat / state

Water Shortage in Gaya گرمی کی پہلی دستک کے ساتھ مسلم اکثریتی وارڈ میں پانی کا بحران - بہار میں پانی کی قلت

ضلع گیا میں گرمی کی پہلی دستک کے ساتھ ہی پانی کی قلت سے مقامی باشندے پریشان ہیں، یہاں زیر زمین پانی نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے، پینے کے لیے صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ گرمی کے ابتدائی دنوں میں جب یہ حال ہے تو اپریل مئی کے مہینوں میں صورتحال کیا ہوگی اس کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ Water Shortage in Gaya

Water Shortage in Gaya
گرمی کی پہلی دستک کے ساتھ مسلم اکثریتی وارڈ میں پانی کا بحران
author img

By

Published : Feb 23, 2023, 3:51 PM IST

ویڈیو

گیا: بہار کے شہر گیا کے مسلم اکثریتی وارڈ 24 میں پانی کا شدید بحران ہے، یہاں فروری کے ماہ میں ہی سینکڑوں گھروں کی بورنگ کا پانی خشک ہوچکا ہے۔ وہیں میونسپل کارپوریشن کی طرف سے پانی کی سپلائی کا بھی انتظام نہیں ہے۔ حالات اتنے خراب ہوچکے ہیں ہیں کہ یہاں کے لوگ دوسرے محلوں میں کرایہ پر مکان لے کر منتقل ہونے پر مجبور ہورہے ہیں۔ یہ اس شہر کا معاملہ ہے جہاں حکومت چار سو کروڈ روپے کی لاگت سے ہر گھر ' گنگا کاپانی ' پہنچانے کا دعوی کیا ہے۔ گزشتہ برس بڑی ہنگامہ آرائی کے ساتھ اس پروجیکٹ کا افتتاح وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ہاتھوں ہوا، تاہم اتنے بڑے پروجیکٹ کے باوجود گیا شہر میں پینے کے لیے پانی کی حالت مستحکم نہیں ہے، یہاں وارڈ نمبر24 کے نگمتیہ، نیو نگمتیہ، معروف گنج، بنیاپوکھر، قصاب ٹولہ میں سینکڑوں گھروں میں پانی کی قلت ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے افسران کے دفتر کا چکر کاٹ کر اہل علاقہ تھک چکے ہیں۔ تقریباً سات سے آٹھ ہزار آبادی پر مشتعل علاقے میں پینے کے لیے صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔

مقامی باشندہ منت ظہیر نے کہاکہ حالات اتنے خراب ہیں ان کے اہل خانہ محلے چھوڑ کر دوسرے محلے میں کرایہ کے مکان میں رہنے پر مجبور ہیں، پانی کے بحران کو کارپوریشن سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہے۔ مقامی باشندے محمد فیض، محمد حسنین ، محمد غلام رسول نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس علاقے میں بہار اربن ڈویلپمنٹ (بڈکو) کی جانب سے ہر گھر گنگا کا پانی ملنے والے منصوبہ کے تحت بھی کام نہیں ہوا ہے۔ یہاں زیر زمین پانی نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے، آئندہ ماہ رمضان کا مقدس مہینہ شروع ہونے والا ہے ایسے میں یہاں کے باشندے پانی کے بحران سے پریشان ہیں۔ مقامی لوگوں نےانتظامیہ اور کارپوریشن سے پانی کے مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس حوالے سے وارڈ نمبر 24کے کاونسلر محمد اسلام کہتے ہیں کہ محلہ میں پانی کے مسئلہ کے تعلق سے کارپوریشن کی بورڈ میٹنگ میں جب اس کا ذکر کیا۔ انہوں نے بڈکو کے کام کے نامکمل کا پر سوال پوچھے تو سٹی کمشر ابھیلاشا شرما جواب دینے اور مسائل کو حل کرنے بجائے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ان کے محلے کے لیے ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور نہ ہی بڈکو کے ذریعے ان کے وارڈ میں کوئی کام ہونا ہے۔ جس پر انہوں نے سیٹی کمشنر کو جانکاری فراہم کی کہ اگر ایسا کوئی منصوبہ ان کے وارڈ کے لیے نہیں ہے تو پھر اس وارڈ میں بڈکو نے کئی گلیوں میں نامکمل ائپ کیوں بچھایا ؟ اسلام نے کہاکہ کارپوریشن اور اسکے افسران کا ہے یہ رویہ سمجھ سے پرے ہے، تاہم ذاتی طور پر محسوس ہوا کہ شاید مسلم اکثریتی وارڈ ہونے کی وجہ سے اس وارڈ کونظرانداز کیا جا رہاہے۔'


مسئلہ حل نہیں تو ہوگا احتجاج: محلے کے باشندوں کا کہنا تھا کہ اگران کے مطالبہ پر انتظامیہ نے غور نہیں کیا تو مقامی لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہون گے۔ کاونسلر اسلام احمد کہتے ہیں کہ دو دنوں کے اندر ایک وفد ڈسٹرک مجسٹریٹ سے مل کر یہاں کے حالات سے واقف کرائے گا، لیکن اس کے بعد بھی مسئلہ حل نہیں ہوا تو وہ محلے کے لوگوں کے ساتھ سڑک پر اتر کر احتجاج و مظاہرہ کریں گے۔'
ایک گھرسے دس گھرکو پانی کی فراہمی: نیو نگمتیہ محلہ میں سب سے زیادہ پانی کا بحران ہے، یہاں زیادہ تر گھروں کی بورنگ خشک ہوچکی ہے، یہاں کارپوریشن کی جانب سے ٹینکرز سے بھی پانی کی فراہمی نہیں ہورہی ہے۔ خریدا ہوا پانی پینے کے لیے تو استعمال کیا جارہا ہے، تاہم دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پانی ہے۔'

واضح ہوکہ گیا شہر میں ہربرس ہزاروں لوگوں کو پانی کی قلت کاسامنا کرنا پڑتاہے، یہاں گرمیوں میں پانی کی سطح نیچے چلی جاتی ہے، گیا شہر کو ابھی شدید گرمی کا سامنا کرنا باقی ہے، اگرچہ گیا شہر کو اس مسئلے سے نجات دلانے کے لیے حکومت نے یہاں ہرگھر گنگاجل منصوبہ شروع کیا ہے، تاہم یہ منصوبہ ابھی نامکمل ہے اور اسکا فائدہ شہر کے لوگوں کو نہیں مل رہاہے۔ وارڈ نمبر 24 کے تعلق سے جب نمائندہ نے سیٹی کمشنر ابھیلاشاشرما سے رابطہ کرنے ان کے دفتر پہنچا تو وہ اپنے دفتر میں نہیں ملے جسکی وجہ سے ان کا موقف سامنے نہیں آسکا۔'
مزید پڑھیں:

ویڈیو

گیا: بہار کے شہر گیا کے مسلم اکثریتی وارڈ 24 میں پانی کا شدید بحران ہے، یہاں فروری کے ماہ میں ہی سینکڑوں گھروں کی بورنگ کا پانی خشک ہوچکا ہے۔ وہیں میونسپل کارپوریشن کی طرف سے پانی کی سپلائی کا بھی انتظام نہیں ہے۔ حالات اتنے خراب ہوچکے ہیں ہیں کہ یہاں کے لوگ دوسرے محلوں میں کرایہ پر مکان لے کر منتقل ہونے پر مجبور ہورہے ہیں۔ یہ اس شہر کا معاملہ ہے جہاں حکومت چار سو کروڈ روپے کی لاگت سے ہر گھر ' گنگا کاپانی ' پہنچانے کا دعوی کیا ہے۔ گزشتہ برس بڑی ہنگامہ آرائی کے ساتھ اس پروجیکٹ کا افتتاح وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ہاتھوں ہوا، تاہم اتنے بڑے پروجیکٹ کے باوجود گیا شہر میں پینے کے لیے پانی کی حالت مستحکم نہیں ہے، یہاں وارڈ نمبر24 کے نگمتیہ، نیو نگمتیہ، معروف گنج، بنیاپوکھر، قصاب ٹولہ میں سینکڑوں گھروں میں پانی کی قلت ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے افسران کے دفتر کا چکر کاٹ کر اہل علاقہ تھک چکے ہیں۔ تقریباً سات سے آٹھ ہزار آبادی پر مشتعل علاقے میں پینے کے لیے صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔

مقامی باشندہ منت ظہیر نے کہاکہ حالات اتنے خراب ہیں ان کے اہل خانہ محلے چھوڑ کر دوسرے محلے میں کرایہ کے مکان میں رہنے پر مجبور ہیں، پانی کے بحران کو کارپوریشن سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہے۔ مقامی باشندے محمد فیض، محمد حسنین ، محمد غلام رسول نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس علاقے میں بہار اربن ڈویلپمنٹ (بڈکو) کی جانب سے ہر گھر گنگا کا پانی ملنے والے منصوبہ کے تحت بھی کام نہیں ہوا ہے۔ یہاں زیر زمین پانی نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے، آئندہ ماہ رمضان کا مقدس مہینہ شروع ہونے والا ہے ایسے میں یہاں کے باشندے پانی کے بحران سے پریشان ہیں۔ مقامی لوگوں نےانتظامیہ اور کارپوریشن سے پانی کے مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس حوالے سے وارڈ نمبر 24کے کاونسلر محمد اسلام کہتے ہیں کہ محلہ میں پانی کے مسئلہ کے تعلق سے کارپوریشن کی بورڈ میٹنگ میں جب اس کا ذکر کیا۔ انہوں نے بڈکو کے کام کے نامکمل کا پر سوال پوچھے تو سٹی کمشر ابھیلاشا شرما جواب دینے اور مسائل کو حل کرنے بجائے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ان کے محلے کے لیے ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور نہ ہی بڈکو کے ذریعے ان کے وارڈ میں کوئی کام ہونا ہے۔ جس پر انہوں نے سیٹی کمشنر کو جانکاری فراہم کی کہ اگر ایسا کوئی منصوبہ ان کے وارڈ کے لیے نہیں ہے تو پھر اس وارڈ میں بڈکو نے کئی گلیوں میں نامکمل ائپ کیوں بچھایا ؟ اسلام نے کہاکہ کارپوریشن اور اسکے افسران کا ہے یہ رویہ سمجھ سے پرے ہے، تاہم ذاتی طور پر محسوس ہوا کہ شاید مسلم اکثریتی وارڈ ہونے کی وجہ سے اس وارڈ کونظرانداز کیا جا رہاہے۔'


مسئلہ حل نہیں تو ہوگا احتجاج: محلے کے باشندوں کا کہنا تھا کہ اگران کے مطالبہ پر انتظامیہ نے غور نہیں کیا تو مقامی لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہون گے۔ کاونسلر اسلام احمد کہتے ہیں کہ دو دنوں کے اندر ایک وفد ڈسٹرک مجسٹریٹ سے مل کر یہاں کے حالات سے واقف کرائے گا، لیکن اس کے بعد بھی مسئلہ حل نہیں ہوا تو وہ محلے کے لوگوں کے ساتھ سڑک پر اتر کر احتجاج و مظاہرہ کریں گے۔'
ایک گھرسے دس گھرکو پانی کی فراہمی: نیو نگمتیہ محلہ میں سب سے زیادہ پانی کا بحران ہے، یہاں زیادہ تر گھروں کی بورنگ خشک ہوچکی ہے، یہاں کارپوریشن کی جانب سے ٹینکرز سے بھی پانی کی فراہمی نہیں ہورہی ہے۔ خریدا ہوا پانی پینے کے لیے تو استعمال کیا جارہا ہے، تاہم دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پانی ہے۔'

واضح ہوکہ گیا شہر میں ہربرس ہزاروں لوگوں کو پانی کی قلت کاسامنا کرنا پڑتاہے، یہاں گرمیوں میں پانی کی سطح نیچے چلی جاتی ہے، گیا شہر کو ابھی شدید گرمی کا سامنا کرنا باقی ہے، اگرچہ گیا شہر کو اس مسئلے سے نجات دلانے کے لیے حکومت نے یہاں ہرگھر گنگاجل منصوبہ شروع کیا ہے، تاہم یہ منصوبہ ابھی نامکمل ہے اور اسکا فائدہ شہر کے لوگوں کو نہیں مل رہاہے۔ وارڈ نمبر 24 کے تعلق سے جب نمائندہ نے سیٹی کمشنر ابھیلاشاشرما سے رابطہ کرنے ان کے دفتر پہنچا تو وہ اپنے دفتر میں نہیں ملے جسکی وجہ سے ان کا موقف سامنے نہیں آسکا۔'
مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.