مرکزی وزیر گری راج سنگھ کا ایک اور متنازعہ بیان سامنے آیا ہے۔گیا میں گری راج سنگھ نے بنگال حکومت پر شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ بنگال حکومت بنگال کے ہندوؤں کے ساتھ ظلم و زیادتی کرنے پر آمادہ ہے
انہوں نے بنگال کے پچھلے انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے صحافیوں کو ایک علاقے میں لیکر گئے تھے، جہاں انہوں نے اس جگہ کو منی پاکستان بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی بیان دے چکی ہیں کہ مستقبل میں بھی بنگال سے کوئی بھی درانداز باہر نہیں جائے گا. ووٹ بینک کی سیاست ممتابنرجی کرتی ہیں اور اسی وجہ سے وہ ایک طبقے کو خوش کرنے کے لیے اکثریتی طبقے کے ساتھ زیادتی کرتی ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال میں حکومت اور مسلمانوں کے ذریعے ہندوؤں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی جارہی ہے۔ مغربی بنگال میں ہندوؤں کے لئے رہنے کی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے ممتا بنرجی کوا کوریا کے صدر جنگجوں سے موازانہ کرتے ہوئے کہا کہ ممتا ڈکٹیٹر بن چکی ہیں۔ لیکن اس بار مغربی بنگال میں ممتا کا خاتمہ یقینی ہے. انہوں نے اس دوران بہار کے حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو پر بھی زبانی حملہ کیا اور کہا کہ تیجسوی سوشل میڈیا کے ایک بہت ہی انقلابی آدمی ہے۔ زمینی حقائق سے تیجسوی کوسوں دور ہیں، اگر کسی چیز کو لیکر تیجسوی کو اعتراض ہے تو انہیں ایوان میں سوالات پوچھنے چاہیے۔