پاسوان کے انتقال پر صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ”رام ولاس پاسوان کے انتقال پر ملک نے ایک بہترین رہنما کھو دیا ہے۔ وہ پارلیمنٹ کے سب سے زیادہ فعال اور طویل وقت تک خدمات انجام دینے والے رہنماؤں شامل تھے۔ وہ مظلوموں کی آواز اور پسماندہ طبقات کے حقوق کے لیے لڑنے والے رہنما تھے”۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کیا کہ ”رام ولاس پاسوان کے انتقال کی خبر سے غمگین ہوں۔ ان کے جانے سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اسے پُر کرنا شاید ممکن نہیں”۔
مودی نے مزید کہا کہ ”رام ولاس پاسوان کا انتقال میرا ذاتی نقصان ہے۔ میں نے اپنے ایک دوست، قابل قدر ساتھی اور ایک ایسے رہنما کو کھو دیا جو ہر غریب کو وقار کی زندگی گزارنے کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی پُرجوش تھا”۔
راشٹریہ جنتا دل کے رہنما تیجسوی یادو نے کہا کہ ”رام ولاس پاسوان جی کا انتقال ایسے وقت میں ہوا جب چراغ پاسوان کو ان کی سخت ضرورت تھی۔ میری ہمدردی پاسوان خاندان کے ساتھ ہے اور اس غم کی گھڑی میں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں”۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ میں نے اپنے سیاسی کریئر کی شروعات میں رام ولاس پاسوان کے ساتھ کام کرکے کیا ہے اور سنہ 2010 کے انتخابات میں ان کے ساتھ تشہری مہم میں حصہ لیا تھا۔
مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ” آج ملک ایک بہترین رہنما سے محروم ہوگیا، رام ولاس پاسوان ہمیشہ پسماندہ طبقات کے لیے آواز اٹھاتے رہے چاہے وہ اقتدار میں ہوں یا حزب اختلاف میں”۔
مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ ” رام ولاس پاسوان کے انتقال کی خبر بہت دکھ دینے والی خبر ہے۔ وہ زندگی بھر پسماندہ طبقات کے لیے لڑتے رہے اور کابینہ کے سب سے سرگرم رکن تھے نیز وزیراعظم نریندر مودی کو رام ولاس پاسوان پر بہت اعتماد تھا”۔
اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادو نے کہا کہ مقبول رہنما رام ولاس پاسوان کے انتقال پر انہیں شردھانجلی، اس دکھ کی گھڑی میں ہم ان کے اہل خانے کے ساتھ ہیں۔
راجستھان کے گورنر کلراج مشرا نے کہا کہ ' رام ولاس پاسوان کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا۔ پاسوان اپنے سماجی کاموں کے لیے ہمیشہ یاد کئے جائیں گے۔
ستیش پونیا نے کہا کہ 'مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کا انتقال سیاسی گلیاروں اور این ڈی اے کے لیے گہرا صدمہ ہے۔
راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے سندھیا نے کہا کہ ' ایل جے پی رہنما رام ولاس پاسوان کے انتقال میں بہت غمگین ہوں۔ اپنے 32 سالہ سیاسی کریئر میں انہوں نے ایک سچے عوامی رہنما کے روپ میں ملک کی خدمت کی ہے۔ ان کا انتقال ملک کے لیے بڑا نقصان ہے۔