ETV Bharat / state

گیا: ملبے میں دب کر تین افراد ہلاک

ریاست بہار کے ضلع گیا میں تین دنوں سے موسلادھار بارش کی وجہ سے مٹی کے مکانات منہدم ہورہے ہیں جس کی وجہ سے تین افراد ہلاک جب کہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

گیا: ملبے میں دب کر تین افراد ہلاک
author img

By

Published : Sep 29, 2019, 12:01 AM IST

Updated : Oct 2, 2019, 10:08 AM IST

ضلع گیا کے دومختلف مقامات پر بارش کی وجہ سے منہدم مکان کے ملبے میں دب کر تین افراد کی موت ہوگئی ہے ۔

شدید بارش ہونے کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے ہسپتالوں میں معقول انتظامات نہیں ہیں ، ہسپتال میں ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کے سبب سنگین حالت میں پہنچے ایک مریض کی موت واقع ہوگئی ۔جس سے ناراض لواحقین نے ہسپتال میں اور سڑک جام کرکے احتجاج کیا ہے ۔

اطلاع کے مطابق ضلع کے پریا تھانہ علاقہ کے مبارک پور گاؤں میں گھر کی دیوارگرنے سے وینیتا دیوی (28 سال) اور بیٹی آروشی کماری (تین سال) کی موت ہوگئی ہے ۔

آروشی کے والد سورج پرکاش شدید طور سے زخمی ہوگئے ہیں ۔ انہیں رات میں ہی علاج کے لیے مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ادھر ضلع کے کونچ بلاک میں واقع گیندا بگہا گاوں میں پرمود پاسوان (30 سال) کی بھی دیوارکے ملبے میں دبنے کے باعث موت ہوگئی ہے ۔

بتایا جارہاہے کہ وینیتا دیوی سمیت اس کی بیٹی اور شوہر کو علاج کے لیے پریا ہسپتال لواحقین لیکر پہنچے تھے مگر ہسپتال بند تھا۔ ہسپتال میں تعینات گارڈ نے انہیں بتایا کہ ڈاکٹرز بھی ڈیوٹی پر نہیں ہیں ۔ جس سے ناراض ہوکر لواحقین نے ہسپتال کے دروازے قفل لگادیا ۔اور زخمیوں کولیکر گیاروانہ ہوئے ، اسی دوران راستے میں ماں بیٹی کی موت ہوگئی ۔

گیا: ملبے میں دب کر تین افراد ہلاک

ہسپتال کی عدم توجہی کے خلاف مظاہرین نے ہنگامہ بھی کیا۔ ہسپتال کے گیٹ میں تالا لگا کر ہسپتال انچارج کے خلاف نعرے بازی کی ۔ ہسپتال کے اندر گارڈز ، اے این ایم اور نرسوں کو گھنٹوں بند کرکے رکھا ۔

مشتعل افراد نے گیا رفیع گنج روڈ بھی گھنٹوں بند کرکے رکھا ۔ ایس ڈی او منوج کمار اور بی ڈی او ارون کمار نرملا نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ لیکن وہ ماننے کو تیار نہیں ہورہے تھے ۔

ان کا مطالبہ تھا کہ ہسپتال انچارج کو فوری طور پر ہٹایاجائے اور غیرحاضر ڈاکٹر کومعطل کیا جائے ۔ ایس ڈی او کے مطابق ہسپتال کے انچارج پر کارروائی کے لیے سینئر عہدیداروں کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ کی رقم دینے کی کاروائی جاری ہے۔

سبودھ پاسوان نے بتایا کہ اگر مقامی ہسپتال میں ڈاکٹرز ہوتے تو جان بچ سکتی تھی ۔ابتدائی علاج نہیں ہونے کی وجہ سے ان کی موت ہوئی ہے۔

ضلع گیا کے دومختلف مقامات پر بارش کی وجہ سے منہدم مکان کے ملبے میں دب کر تین افراد کی موت ہوگئی ہے ۔

شدید بارش ہونے کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے ہسپتالوں میں معقول انتظامات نہیں ہیں ، ہسپتال میں ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کے سبب سنگین حالت میں پہنچے ایک مریض کی موت واقع ہوگئی ۔جس سے ناراض لواحقین نے ہسپتال میں اور سڑک جام کرکے احتجاج کیا ہے ۔

اطلاع کے مطابق ضلع کے پریا تھانہ علاقہ کے مبارک پور گاؤں میں گھر کی دیوارگرنے سے وینیتا دیوی (28 سال) اور بیٹی آروشی کماری (تین سال) کی موت ہوگئی ہے ۔

آروشی کے والد سورج پرکاش شدید طور سے زخمی ہوگئے ہیں ۔ انہیں رات میں ہی علاج کے لیے مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ادھر ضلع کے کونچ بلاک میں واقع گیندا بگہا گاوں میں پرمود پاسوان (30 سال) کی بھی دیوارکے ملبے میں دبنے کے باعث موت ہوگئی ہے ۔

بتایا جارہاہے کہ وینیتا دیوی سمیت اس کی بیٹی اور شوہر کو علاج کے لیے پریا ہسپتال لواحقین لیکر پہنچے تھے مگر ہسپتال بند تھا۔ ہسپتال میں تعینات گارڈ نے انہیں بتایا کہ ڈاکٹرز بھی ڈیوٹی پر نہیں ہیں ۔ جس سے ناراض ہوکر لواحقین نے ہسپتال کے دروازے قفل لگادیا ۔اور زخمیوں کولیکر گیاروانہ ہوئے ، اسی دوران راستے میں ماں بیٹی کی موت ہوگئی ۔

گیا: ملبے میں دب کر تین افراد ہلاک

ہسپتال کی عدم توجہی کے خلاف مظاہرین نے ہنگامہ بھی کیا۔ ہسپتال کے گیٹ میں تالا لگا کر ہسپتال انچارج کے خلاف نعرے بازی کی ۔ ہسپتال کے اندر گارڈز ، اے این ایم اور نرسوں کو گھنٹوں بند کرکے رکھا ۔

مشتعل افراد نے گیا رفیع گنج روڈ بھی گھنٹوں بند کرکے رکھا ۔ ایس ڈی او منوج کمار اور بی ڈی او ارون کمار نرملا نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ لیکن وہ ماننے کو تیار نہیں ہورہے تھے ۔

ان کا مطالبہ تھا کہ ہسپتال انچارج کو فوری طور پر ہٹایاجائے اور غیرحاضر ڈاکٹر کومعطل کیا جائے ۔ ایس ڈی او کے مطابق ہسپتال کے انچارج پر کارروائی کے لیے سینئر عہدیداروں کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ کی رقم دینے کی کاروائی جاری ہے۔

سبودھ پاسوان نے بتایا کہ اگر مقامی ہسپتال میں ڈاکٹرز ہوتے تو جان بچ سکتی تھی ۔ابتدائی علاج نہیں ہونے کی وجہ سے ان کی موت ہوئی ہے۔

Intro:ریاست بہار کے ضلع گیا میں پانی کا قہر جاری ہے ، گزشتہ تین دنوں سے ہورہی موسلادھار بارش سے مٹی کے مکان منہدم ہورہے ہیں ، مکان کے ملبے میں دبنے سے ضلع میں تین افراد کی موت ہوگئی ہے ۔جبکہ نصف درجن افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ Body:
ضلع گیا کے دومختلف مقامات پر بارش کی وجہ سے منہدم مکان کے ملبے میں دب کر کل تین افراد کی موت واقع ہوئی ہے ، شدید بارش ہونے کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے اسپتالوں میں معقول انتظامات نہیں ہیں ، اسپتال میں ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کے سبب سنگین حالت میں پہنچے ایک مریض کی موت واقع ہوگئی ۔جس سے ناراض لواحقین نے اسپتال میں اور سڑک جام کرکے احتجاج کیا ہے ۔ اطلاع کے مطابق ضلع کے پریا تھانہ علاقہ کے مبارک پور گاؤں میں گھر کی دیوارگرنے سے وینیتا دیوی (28 سال) اور بیٹی آروشی کماری (تین سال) کی موت ہوگئی ہے ۔ آروشی کے والد سورج پرکاش شدید طور سے زخمی ہوگئے ہیں ۔ انہیں رات میں ہی علاج کے لئے مگدھ میڈیکل کالج واسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ادھر ضلع کے کونچ بلاک میں واقع گیندا بگہا گاوں میں پرمود پاسوان (30 سال) کی بھی دیوارکے ملبے میں دبنے کے باعث موت ہوگئی ہے ۔ بتایا جارہاہے کہ وینیتا دیوی سمیت اسکی بیٹی اور شوہر کو علاج کے لئے پریا اسپتال لواحقین لیکر پہنچے تھے مگر پہچنے پر اسپتال بند پایا ، اسپتال میں تعینات گارڈ نے انہیں بتایا کہ ڈاکٹرز بھی ڈیوٹی پر نہیں ہیں ۔ جس سے ناراض ہوکر لواحقین نے اسپتال کے دروازے قفل لگادیا ۔اور زخمیوں کولیکر گیاروانہ ہوئے ، اسی دوران راستے میں ماں بیٹی کی موت ہوگئی ۔ اسپتال کی عدم توجہی کے خلاف مظاہرین نے ہنگامہ بھی کیا۔ اسپتال کے گیٹ میں تالا لگا کر اسپتال انچارج کے خلاف نعرے بازی کی ۔ اسپتال کے اندر گارڈز ، اے این ایم اور نرسوں کو گھنٹوں بند کرکے رکھا ۔ مشتعل افراد نے گیا رفیع گنج روڈ بھی گھنٹوں بند کرکے رکھا ۔ ایس ڈی او منوج کمار اور بی ڈی او ارون کمار نرملا نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ لیکن وہ ماننے کو تیار نہیں ہورہے تھے ۔انکا مطالبہ تھا کہ اسپتال انچارج کو فوری طور پر ہٹایاجائے اور غیرحاضر ڈاکٹر کومعطل کیا جائے ۔ ایس ڈی او کے مطابق اسپتال کے انچارج پر کارروائی کے لئے سینئر عہدیداروں کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ کی رقم دینے کی کاروائی جاری ہےConclusion:ایک رشتہ سبودھ پاسوان نے بتایا کہ اگر مقامی اسپتال میں ڈاکٹرز ہوتے تھے جان بچ سکتی تھی ۔ابتدائی علاج نہیں ہونے کی وجہ سے انکی موت ہوئی ہے
Last Updated : Oct 2, 2019, 10:08 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.