پٹنہ ہائی کورٹ کو بلدیاتی انتخابات کرانے کی ہدایت کرنا چاہیے
Patna High Court Direct holding of Local body Election
پٹنہ، بہار : پٹنہ ہائی کورٹ Patna High Court کے ذریعہ شہری بلدیاتی انتخاب 2022 میں پسماندہ اور انتہائی پسماندہ ریزرویشن کی تعمیل نہ کرنے پر پابندی لگائے جانے پر متعدد سیاسی رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ Akhtarul Iman on Local body Election. ایم آئی ایم کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اختر الایمان نے کہا کہ جب الیکشن کمیشن نے تمام آئینی عمل مکمل کرنے کے بعد بہار میں بلدیاتی انتخاب کا فیصلہ لیا اور جب کہ پہلے مرحلے کے انتخاب میں کچھ دن ہی باقی تھے ایسے میں ریزرویشن جیسے اہم موضوع پر عدالت کا مداخلت کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ میں عدالت کے فیصلے پر کسی طرح کا ریمارکس نہیں کر رہا مگر یہ فیصلہ انتخاب کی تاریخ کے اعلان کے فوراً آتا تو امیدوار پریشانی سے بچ جاتے۔ The Patna High Court should Direct the holding of Local Body Election
یہ بھی پڑھیں:
اخترالایمان نے کہا کہ عدالت کو بلدیاتی انتخاب Bihar Local body Election کے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے فوراً بعد مداخلت کرتی تو امیدوار اپنی پوری طاقت انتخابی مہم میں میں صرف نہیں کرتے، اب امیدواروں پر مزید دباؤ بڑھ جائے گا، کمزور امیدواروں کا بس نہیں کہ وہ وقت اور توانائی کو اضافی ضائع کریں، پیسے سے مضبوط امیدواروں کا انتخابی مہم پر دوبارہ سے خرچ کر کے اپنے سے مالی طور پر کمزور امیدواروں پر برتری حاصل کرنے کا زیادہ امکان رہتا ہے جو جمہوریت کے لیے بہتر عمل نہیں ہے۔ لوک سبھا انتخاب کا بھی نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد عدالت مداخلت نہیں کرتی تو کیا بلدیاتی انتخاب میں بھی عدالت کو مداخلت کرنی چاہیے۔
اختر الایمان نے کہا کہ ریاستی حکومت کا عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ بالکل صحیح قدم ہے، ہم اس کی حمایت کرتے ہیں، معزز عدالت سے بھی ہماری درخواست ہے کہ وہ انتخاب پر لگی پابندی کو ختم کر کے الیکشن کمیشن اور حکومت کو قانون کے مطابق انتخاب کرانے کی ہدایت جاری کریں، اگر انتخاب وقت پر نہیں ہوا تو سماج میں بہتر پیغام نہیں جائے گا۔