گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع مہاتما گوتم بدھ سے متعلق دو تاریخی کتابوں کا ڈسٹرک مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے اجراء کیا۔ یہ دو کتابیں "The Holy Bodhi Tree" اور "The Monuments of Mahabodhi Mahavihar" بالترتیب بودھ گیا مندر مینجمنٹ کمیٹی نے شائع کی ہیں۔ دی ہولی بودھی ٹری" نامی کتاب میں مقدس بودھی درخت کی تاریخی معلومات کے ساتھ درخت کے صحت کے مسائل کو روکنے کے لیے بی ٹی ایم سی نے سال 2007 میں فاریسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، دہرادون کے ساتھ ایک ایم او یو پر دستخط کرنے کے بعد اس کی دیکھ بھال اور علاج کی ہے تو اس حوالہ سے بھی تفصیلی معلومات شامل کی گئی ہیں۔
مقدس درخت کے تحفظ اور انتظام کے لیے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے، سبکدوش سائنسدان ڈاکٹر این ایس کے ہرش اور سبھاش نوٹیال نے اس کتاب کی تیاری میں اہم مدد فراہم کی ہے۔ اس کتاب کو جاری کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ بی ٹی ایم سی کی یہ اشاعت تمام لوگوں اور بدھ مت کے پیروکاروں کی خدمت کے لیے وقف ہے۔ یہ کتاب اس دنیا کے مشہور بودھی درخت کے بارے میں معلومات لوگوں تک پہنچانے میں بہت کارآمد ثابت ہوگی۔
اس موقع پر گیا کے ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے ایک اور کتاب "مہابودھی مہاویہار کی یادگاریں" کا اجراء کیا گیا، جس میں مہابودھی کے سمراٹ اشوک کے زمانے اور اُسکے بعد کے زمانے سے مہابودھی مندر کے احاطے کے اردگرد تعمیر کردہ قدیم فنکارانہ یادگاروں، پتھروں کی ریلنگ، اسٹوپااور مختلف نوشتہ جات کا ایک تصویری مجموعہ بنایا گیا ہے۔ ان یادگاروں پر بہت سے شاندار نقش و نگار علامت ہیں اور بدھ مت کے اصولوں کے مختلف پہلوؤں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اس کتاب میں ثقافتی ورثے کے مختلف پہلوؤں کو بڑی تفصیل سے اجاگر کیا گیا ہے جن کے فن تعمیر اور فن کو ہر ممکن طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ یہ دونوں کتابیں سیاحوں کے لیے بی ٹی ایم سی بک شاپ میں رکھی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں؛Nitish Kumar Attended Wedding وزیر اعلیٰ نتیش کمار سابق مرکزی وزیر فاطمی کی بیٹی کی شادی میں ہوئے شریک
بتایا گیا کہ بی ٹی ایم سی کی رکن ڈاکٹر مہاشویتا مہارتھی نے اس کتاب کو تیار کرنے میں بہت تعاون کیا ہے۔ اجراء کے موقع پر ان کے ساتھ کام کرنے والی پبلشر ٹیم کو بھی خصوصی طور پر مبارکباد دی گئی اور کھادا دے کر ان کی عزت افزائی کی گئی۔اس موقع پر تمام بدھ مٹھوں کے انچارج، بی ٹی ایم سی سکریٹری این دورجی، بھکشو چلندا اور بی ٹی ایم سی کا دفتری عملہ موجود تھا۔