ریاست بہار کے ضلع گیا میں ایک بار پھر انسانیت کو بچانے کے لیے لاک ڈاؤن کی وجہ سے آمدورفت میں ہونے والی مشکلات کے باوجود ایک نوجوان نے ہسپتال پہنچ کر خون عطیہ کیا۔
گیا کی شمع پروین کی طبیعت سخت خراب تھی، ڈاکٹروں نے گھروالوں کو خون کا انتظام کرنے کے لیے کہا تاہم خون نہیں ملنے کی وجہ سے گھر والے پریشان تھے، تبھی ابھیشیک کمار کو یہ خبر ملی کہ شمع پروین نامی ایک مسلم خاتون موت اور زندگی کے درمیان جوجھ رہی ہے اور اسے خون کی ضرورت ہے تو ابھیشیک خاتون کی جان بچانے کے لیے نکل پڑے۔
ابھیشیک نے بتایا کہ 'ان کے پاس شیرگھاٹی ایکتا منچ کے کنوینر عابد امام کا فون آیا کہ متھورا پور گرارو کے رہنے والے رضوان عالم کی اہلیہ شمع پروین شدید بیماری کی وجہ سے موت سے لڑ رہی ہیں، جنہیں خون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دیر کیے بغیر خون عطیہ کرنے کے لیے گھر سے نکل پڑے اور مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال میں پہنچ کر خون عطیہ کیا۔
خیال ہو کہ یہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ انوگرہ نارائن ہسپتال کووڈ ۔19 ہسپتال کے طور پر فی الحال کام کر رہا ہے جس کی وجہ سے عام افراد انوگرہ نارائن ہسپتال جانے سے ڈر رہے ہیں۔ اس کے باوجود بھی ابھیشیک نے ان سب چیزوں کی فکر کیے بغیر ہسپتال پہنچ کر خون عطیہ کیا۔
ابھیشیک نے کہا کہ 'وہ ہمیشہ اس طرح کے کاموں کے لیے تیار رہتے ہیں۔ اس نیک کام کی وجہ سے لوگوں نے ابھشیک کی تعریف اور مبارکباد پیش دی۔