ETV Bharat / state

Protsahan Yojna:  'گیا میں 10 فیصد طالبات وزیر اعلیٰ پروتساہن اسکیم سے مستفید نہیں ہو پاتیں' - بہار کی خبریں

بہار کے ضلع گیا میں ہر برس پانچ سے 10 فیصد لڑکیاں " وزیر اعلیٰ انٹر فرسٹ ڈویژن پروتساہن" سے مستفید نہیں ہوتی ہیں، کیونکہ یہ 10فیصد لڑکیاں پروتساہن اسکیم Protsahan Yojna کے لیے درخواست نہیں دے پاتی ہیں۔ متعدد وجوہات کی بنا پر سو فیصد تک رقم تقسیم نہیں ہوپاتی ہے۔

وزیراعلیٰ انٹر فرسٹ ڈویژن پروتساہن' گیا میں 10 فیصد طالبات مستفید نہیں ہوپاتیں
وزیراعلیٰ انٹر فرسٹ ڈویژن پروتساہن' گیا میں 10 فیصد طالبات مستفید نہیں ہوپاتیں
author img

By

Published : Jan 27, 2022, 4:08 PM IST

Updated : Jan 27, 2022, 10:12 PM IST

گیا: بہار کے ضلع گیا میں وزیر اعلیٰ اقلیتی طالبات انٹر فرسٹ ڈویژن پروتساہن اسکیم کے تحت سنہ 2021 میں کامیاب ہونے والی طالبات کو رقم بھیجی جارہی ہے۔ 2021 میں کل 1196 مسلم طالبات انٹر کے امتحان میں فرسٹ ڈویژن سے پاس ہوئی تھیں۔

وزیراعلیٰ انٹر فرسٹ ڈویژن پروتساہن' گیا میں 10 فیصد طالبات مستفید نہیں ہوپاتیں

محکمہ اقلیتی فلاح Minority Welfare Department کے ذریعے ضلع اقلیتی فلاح دفتر کو ستمبر 2021 میں فہرست دستیاب ہوئی جس کے بعد طالبات کی تفصیلات جس میں مارک شیٹ، ایڈمٹ کارڈ، آدھار کارڈ اور بینک کھاتا، متعلقہ اسکولز و کالجز سے ضلع اقلیتی فلاح دفتر نے طلب کیا حالانکہ اس معاملے میں کالج و اسکول کی لاپرواہی بھی سامنے آئی جس معاملے پر ای ٹی وی بھارت اردو نے گزشتہ برس نومبر اور دسمبر ماہ میں اہتمام کے ساتھ خبر شائع کی جس کے اثر بھی ہوا اور اسکولز و کالجز نے کارروائی تیز کی۔

اس وجہ سے اب تک 1196 لڑکیوں میں 1050 لڑکیوں کے کھاتے میں سی ایف ایم ایس کے توسط سے رقم ڈالی جا چکی ہے، لیکن ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ یہاں ضلع میں ہر برس پانچ سے دس فیصد رقم بچ جاتی ہے اور وہ پھر لیپس کرجاتی ہے۔

اس سلسلے میں ضلع گیا اقلیتی فلاح افسر جتیندر کمار کہتے ہیں کہ اس میں سو فیصد رقم تقسیم کا ہونا ممکن نہیں ہے کیونکہ ضلع گیا جھارکھنڈ کی سرحد سے متصل ہے اور یہاں جھارکھنڈ کے علاقے بالخصوص چترا ضلع اور ہزاری باغ کے برہی کے علاقے کی طالبات بھی پڑھتی ہیں اور یہیں سے امتحان دیتی ہیں۔ ایسے میں اسکیم کے مطابق دوسری ریاستوں کے طالبات کو پروتساہن اسکیم کی رقم نہیں دی جاسکتی۔

دوسری وجہ یہ ہے کہ کچھ لڑکیوں کی شادی ہوجاتی ہے اور وہ پھر کسی بنا پر درخواست نہیں دیتی ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اگر فرسٹ ڈویژن سے پاس ہوتی ہیں تو انہیں اپلائی کرنا چاہیے تاکہ انہیں سرکار کی اسکیم کا فائدہ مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں:Post-Matric Scholarship Scheme: اسکالرشپ پورٹل پر اپ لوڈ درخواست کی جانچ جاری

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ محکمہ کی طرف سے اطلاع نہیں دی جاتی ہے بلکہ میڈیا کے توسط سے یہ خبر شائع ہوتی رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہاں یہ ضرور ہے کہ کچھ ادارے اس کو سنجیدگی سے نہیں لیتے ہیں لیکن اب ان پر کاروائی شروع ہوگئی ہے۔ اس ضلع یا ریاست سے تعلق رکھنے والی طالبات اگر انٹر فرسٹ ڈویژن سے کامیاب ہیں اور اسکول و کالج کی وجہ سے ان کو فائدہ نہیں ملا ہے تو ان اداروں پر کارروائی ہوگی۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ اقلیتی طالبات پروتساہن اسکیم کے تحت انٹر میں فرسٹ ڈویژن سے پاس ہونے والی طالبات کو پندرہ ہزار روپے ملتے ہیں اور یہ رقم مالی برس تک ہوتی ہے مالی برس ختم ہوتے ہی یہ رقم لیپس کرجاتی ہے اور اس کا فائدہ نہیں ملتا ہے۔ گزشتہ برس 2020 میں ایک سو سے زیادہ طالبات کو رقم نہیں ملی تھی۔

گیا: بہار کے ضلع گیا میں وزیر اعلیٰ اقلیتی طالبات انٹر فرسٹ ڈویژن پروتساہن اسکیم کے تحت سنہ 2021 میں کامیاب ہونے والی طالبات کو رقم بھیجی جارہی ہے۔ 2021 میں کل 1196 مسلم طالبات انٹر کے امتحان میں فرسٹ ڈویژن سے پاس ہوئی تھیں۔

وزیراعلیٰ انٹر فرسٹ ڈویژن پروتساہن' گیا میں 10 فیصد طالبات مستفید نہیں ہوپاتیں

محکمہ اقلیتی فلاح Minority Welfare Department کے ذریعے ضلع اقلیتی فلاح دفتر کو ستمبر 2021 میں فہرست دستیاب ہوئی جس کے بعد طالبات کی تفصیلات جس میں مارک شیٹ، ایڈمٹ کارڈ، آدھار کارڈ اور بینک کھاتا، متعلقہ اسکولز و کالجز سے ضلع اقلیتی فلاح دفتر نے طلب کیا حالانکہ اس معاملے میں کالج و اسکول کی لاپرواہی بھی سامنے آئی جس معاملے پر ای ٹی وی بھارت اردو نے گزشتہ برس نومبر اور دسمبر ماہ میں اہتمام کے ساتھ خبر شائع کی جس کے اثر بھی ہوا اور اسکولز و کالجز نے کارروائی تیز کی۔

اس وجہ سے اب تک 1196 لڑکیوں میں 1050 لڑکیوں کے کھاتے میں سی ایف ایم ایس کے توسط سے رقم ڈالی جا چکی ہے، لیکن ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ یہاں ضلع میں ہر برس پانچ سے دس فیصد رقم بچ جاتی ہے اور وہ پھر لیپس کرجاتی ہے۔

اس سلسلے میں ضلع گیا اقلیتی فلاح افسر جتیندر کمار کہتے ہیں کہ اس میں سو فیصد رقم تقسیم کا ہونا ممکن نہیں ہے کیونکہ ضلع گیا جھارکھنڈ کی سرحد سے متصل ہے اور یہاں جھارکھنڈ کے علاقے بالخصوص چترا ضلع اور ہزاری باغ کے برہی کے علاقے کی طالبات بھی پڑھتی ہیں اور یہیں سے امتحان دیتی ہیں۔ ایسے میں اسکیم کے مطابق دوسری ریاستوں کے طالبات کو پروتساہن اسکیم کی رقم نہیں دی جاسکتی۔

دوسری وجہ یہ ہے کہ کچھ لڑکیوں کی شادی ہوجاتی ہے اور وہ پھر کسی بنا پر درخواست نہیں دیتی ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اگر فرسٹ ڈویژن سے پاس ہوتی ہیں تو انہیں اپلائی کرنا چاہیے تاکہ انہیں سرکار کی اسکیم کا فائدہ مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں:Post-Matric Scholarship Scheme: اسکالرشپ پورٹل پر اپ لوڈ درخواست کی جانچ جاری

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ محکمہ کی طرف سے اطلاع نہیں دی جاتی ہے بلکہ میڈیا کے توسط سے یہ خبر شائع ہوتی رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہاں یہ ضرور ہے کہ کچھ ادارے اس کو سنجیدگی سے نہیں لیتے ہیں لیکن اب ان پر کاروائی شروع ہوگئی ہے۔ اس ضلع یا ریاست سے تعلق رکھنے والی طالبات اگر انٹر فرسٹ ڈویژن سے کامیاب ہیں اور اسکول و کالج کی وجہ سے ان کو فائدہ نہیں ملا ہے تو ان اداروں پر کارروائی ہوگی۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ اقلیتی طالبات پروتساہن اسکیم کے تحت انٹر میں فرسٹ ڈویژن سے پاس ہونے والی طالبات کو پندرہ ہزار روپے ملتے ہیں اور یہ رقم مالی برس تک ہوتی ہے مالی برس ختم ہوتے ہی یہ رقم لیپس کرجاتی ہے اور اس کا فائدہ نہیں ملتا ہے۔ گزشتہ برس 2020 میں ایک سو سے زیادہ طالبات کو رقم نہیں ملی تھی۔

Last Updated : Jan 27, 2022, 10:12 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.