ریاست بہار کے ضلع کیمور میں حکومت کی جانب سے اساتذہ کی مانگیں پوری نہ کرنے پر ٹیچرز نے ہڑتال شروع کر دی ہے۔
اس ہڑتال میں سبھی پرائمری اور مڈل اسکولوں کے ٹیچرس شامل ہیں، اس ہڑتال سے آنے والے دنوں میں طالب علموں کی پڑھائی پر بُرا اثر پڑے گا۔ اساتذہ کی اہم مانگ ہے کہ وہ جتنا کام کرتے ہیں اسی طرز پر انہیں تنخواہ بھی ملنی چاہیے۔
ایک طرف جہاں پرائمری اسکولوں کے ٹیچرس نے رواں ماں کی 17 تاریخ سے ہڑتال شروع کر دی ہے وہیں ہائی اسکول کے اساتذہ نے اسی ماہ کی 26 تاریخ تک کام چھوڑ کر ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
نربھیا ریپ کیس: مجرموں کو 3 مارچ کو پھانسی
برطانوی رکن پارلیمان کو بھارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں
ضلع کیمور کے تقریباً سبھی بلاکس میں ٹیچرس اپنا کام چھوڑ کر ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں۔ ریاست میں آنے والے دنوں میں دسویں جماعت کے امتحان ہیں تاہم لوگوں کا ماننا ہے کہ امتحانات پر اس ہڑتال کا کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔
اس متعلق درگاوتی بلاک کے ٹیچر ایسوسی ایشن کے میڈیا انچارج سنتوش کمار اور رمیش کمار نے بتایا 'وہ (ہم لوگ) حکومت سے برابر کام برابر تنخواہ سمیت متعدد مانگوں کو لے کر ہڑتال پر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت تعلیم مخالف ہے۔ ریاست میں انتخابات آنے والے ہیں۔ اس لیے انہوں نے پہلے ہی ان کی مانگوں کو حکومت کے سامنے رکھا تھا۔ لیکن حکومت غیر زمہ دارانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔