ETV Bharat / state

Aligarh Muslim University اے ایم یو میں صدر شعبہ کے خلاف طلباء کا احتجاج

author img

By

Published : Mar 6, 2023, 3:40 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے درجنوں طلباء نے ریسرچ اسکالر کی پی ایچ ڈی وائیوا کی تاریخ طے نہ کئے جانے سے متعلق یونیورسٹی کینٹین سے باب سید تک صدر شعبہ (ماڈرن انڈین لینگویج) کے خلاف احتجاجی مارچ نکال کر وائس چانسلر کے نام ایک میمورنڈم دیا۔

طلباء کا احتجاج
طلباء کا احتجاج
طلباء کا احتجاج

ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں میں واقع معروف تعلیمی ادارہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں رسرچ اسکالرز کو ان کی پی ایچ ڈی سے متعلق صدر شعبہ اور سپروائزر کی جانب سے پریشان کئے جانے کے معاملے اکثر سننے کو مل جاتے ہیں جو شعبہ تک ہی محدود رہتے ہیں لیکن کسی ریسرچ اسکالر کا اپنے ہی صدر شعبہ کے خلاف ہو جانا، احتجاجی مارچ نکالنا اور وائس چانسلر کو میمورنڈم دیے کر میڈیا میں بیانات دلوانے کے معاملے کم ہی نظر آتے ہیں۔

احتجاجی مارچ میں شامل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء اور طلباء رہنماؤں نے صدر شعبہ (ماڈرن انڈین لینگویج) پروفیسر مشتاق احمد زرگر پر شعبہ کے معبود ایس کے نامی رسرچ اسکالر کو گزشتہ کچھ ماہ سے اس کی پی ایچ ڈی سے متعلق پریشان کرنے کے الزامات عائد کئے اسی لئے طلباء نے صدر شعبہ کے خلاف احتجاجی مارچ نکالا اور وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے نام ایک میمورنڈم بھی دیا۔ طلباء کی جانب سے احتجاجی مارچ کی وجہ پی ایچ ڈی وائیوا تاریخ کے حوالے سے صدر شعبہ ماڈرن انڈین لینگویجز کی طرف سے پیدا کردہ کنفیوژن اور مذکورہ صدر شعبہ کی طرف سے طلباء کے خلاف کی گئی بدسلوکی ہے۔

احتجاج میں شامل طلباء نے معبود ایس کے نامی رسرچ اسکالر کا اندراج نمبر GL2690 ہے۔ 5/9/2022 کو انہوں نے اپنا مقالہ اور تمام مطلوبہ دستاویزات صدر شعبہ کو پیش کر دیے تھے اور تصدیق کے بعد صدر شعبہ نے اسے آگے جانچ کے لئے بھی بھیج دیا تھا۔ پانچ ماہ کے بعد جب اس کی بیرونی رپورٹ محکمہ میں پہنچی جو کہ اس کے حق میں ہے لکین صدر شعبہ اب اس کے وائیوا کی تاریخ طے نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ صدر شعبہ کے مطابق رسرچ اسکالر کی پی ایچ ڈی میں ادبی چوری (Plagiarism) زیادہ ہے۔

صدر شعبہ اس معاملے پر کسی بھی قسم کی بحث سے گریز کر رہے ہیں اور وائیوا کی تاریخ میں تاخیر کر رہے ہیں جس سے رسرچ اسکالر کو شدید ذہنی صدمے کا سامنا ہے۔

احتجاج میں شامل طلباء نے وائس چانسلر سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو جلد از جلد دیکھیں۔ رسرچ اسکالر کی پی ایچ ڈی کی تاریخ کا اعلان کیا جائے اور صدر شعبہ سے فوری استعفیٰ لیا جائے۔اے ایم یو کے ڈپٹی پراکٹر نے بتایا کہ طلبا کی جانب سے ایک میمورنڈم وائس چانسلر کے نام دیا گیا ہے۔ اس پورے معاملے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی طرف ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

اس پورے معاملے کی مزید تفصیلات جاننے کے لئے جب صدر شعبہ پروفیسر مشتاق احمد زرگر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فی الحال اپنے آپ کو مصروف بتاتے ہوئے ہولی کی تعطیلات کے بعد ملاقات کرنے کو کہا۔

مزید پڑھیں:AMU Vice Chancellor اے ایم یو طلباء اپنے اگلے وائس چانسلر کے لئے فکر مند

طلباء کا احتجاج

ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں میں واقع معروف تعلیمی ادارہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں رسرچ اسکالرز کو ان کی پی ایچ ڈی سے متعلق صدر شعبہ اور سپروائزر کی جانب سے پریشان کئے جانے کے معاملے اکثر سننے کو مل جاتے ہیں جو شعبہ تک ہی محدود رہتے ہیں لیکن کسی ریسرچ اسکالر کا اپنے ہی صدر شعبہ کے خلاف ہو جانا، احتجاجی مارچ نکالنا اور وائس چانسلر کو میمورنڈم دیے کر میڈیا میں بیانات دلوانے کے معاملے کم ہی نظر آتے ہیں۔

احتجاجی مارچ میں شامل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء اور طلباء رہنماؤں نے صدر شعبہ (ماڈرن انڈین لینگویج) پروفیسر مشتاق احمد زرگر پر شعبہ کے معبود ایس کے نامی رسرچ اسکالر کو گزشتہ کچھ ماہ سے اس کی پی ایچ ڈی سے متعلق پریشان کرنے کے الزامات عائد کئے اسی لئے طلباء نے صدر شعبہ کے خلاف احتجاجی مارچ نکالا اور وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے نام ایک میمورنڈم بھی دیا۔ طلباء کی جانب سے احتجاجی مارچ کی وجہ پی ایچ ڈی وائیوا تاریخ کے حوالے سے صدر شعبہ ماڈرن انڈین لینگویجز کی طرف سے پیدا کردہ کنفیوژن اور مذکورہ صدر شعبہ کی طرف سے طلباء کے خلاف کی گئی بدسلوکی ہے۔

احتجاج میں شامل طلباء نے معبود ایس کے نامی رسرچ اسکالر کا اندراج نمبر GL2690 ہے۔ 5/9/2022 کو انہوں نے اپنا مقالہ اور تمام مطلوبہ دستاویزات صدر شعبہ کو پیش کر دیے تھے اور تصدیق کے بعد صدر شعبہ نے اسے آگے جانچ کے لئے بھی بھیج دیا تھا۔ پانچ ماہ کے بعد جب اس کی بیرونی رپورٹ محکمہ میں پہنچی جو کہ اس کے حق میں ہے لکین صدر شعبہ اب اس کے وائیوا کی تاریخ طے نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ صدر شعبہ کے مطابق رسرچ اسکالر کی پی ایچ ڈی میں ادبی چوری (Plagiarism) زیادہ ہے۔

صدر شعبہ اس معاملے پر کسی بھی قسم کی بحث سے گریز کر رہے ہیں اور وائیوا کی تاریخ میں تاخیر کر رہے ہیں جس سے رسرچ اسکالر کو شدید ذہنی صدمے کا سامنا ہے۔

احتجاج میں شامل طلباء نے وائس چانسلر سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو جلد از جلد دیکھیں۔ رسرچ اسکالر کی پی ایچ ڈی کی تاریخ کا اعلان کیا جائے اور صدر شعبہ سے فوری استعفیٰ لیا جائے۔اے ایم یو کے ڈپٹی پراکٹر نے بتایا کہ طلبا کی جانب سے ایک میمورنڈم وائس چانسلر کے نام دیا گیا ہے۔ اس پورے معاملے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی طرف ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

اس پورے معاملے کی مزید تفصیلات جاننے کے لئے جب صدر شعبہ پروفیسر مشتاق احمد زرگر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فی الحال اپنے آپ کو مصروف بتاتے ہوئے ہولی کی تعطیلات کے بعد ملاقات کرنے کو کہا۔

مزید پڑھیں:AMU Vice Chancellor اے ایم یو طلباء اپنے اگلے وائس چانسلر کے لئے فکر مند

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.