راسٹریہ جنتادل کے سینئر رہنما اور رفیع گنج سے رکن اسمبلی نہال الدین نے وزیراعلٰی نتیش کمار پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'نتیش کمار نے سرجن گھپلا اور مظفرپور شیلٹر ہاؤس میں بچیوں کے ساتھ ہوئے جنسی زیادتی کے معاملے میں جیل جانے سے بچنے کے لیے بی جے پی سے اتحاد کیا ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ نتیش کمار کو خوف تھا کہ اگر حکومت میں نہیں آئے تو جیل جائیں گے۔ اس لئے ان کے چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری اور 'جے ڈی یو' کے سینئر رہنما آر سی پی سنہا نے تمام افسروں کو دھمکا کر بے ایمانی کی اور چور دروازے سے حکومت پر قبضہ کرلیا۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ آج ان کی حکومت میں کیا ہو رہا ہے۔ لوٹ کھسوٹ، قتل و غارت، مسلمانوں پر ظلم، سیتا مڑھی میں مسلم خاندان کے ساتھ ظلم۔
نہال الدین نے اپنے اسمبلی حلقہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'اس علاقے میں ندی کے کنارے سیکڑوں کی تعداد میں شراب کی بھٹیاں چلتیں ہیں۔ وہاں جرائم پیشوں کا اڈہ ہے۔ گزشتہ دنوں ایک سبزی بیچنے والے کا قتل صرف اس لئے ہوا کہ اس نے شراب کے خلاف آواز بلند کی تھی'۔
مزید پڑھیں:
پٹنہ: شیعہ وقف بورڈ کی املاک کو جلد ہی تحویل میں لیا جائے گا
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شراب بندی کا صرف ڈھکوسلہ کرتے ہیں۔ ہر تھانے کا ایک ایک سپاہی غیر قانونی وصولی کرکے کڑور پتی ہوگیا ہے'، انصاف کے ساتھ ترقی کا دعوٰی کرنے والی حکومت صرف دکھاوا کر رہی ہے۔
نہال الدین نے کہا کہ 'ملک میں ہر روز اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ پیٹرول ڈیزل، تیل ،دال کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ یہاں سستہ صرف انسانی خون ہے'۔ حکومت پوری طرح سے ناکام ہے، جرائم اور بدعنوانی پر کنٹرول بلکل نہیں ہے، حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے اور اپنے اخراجات کی منظوری کے لئے چند رزہ اجلاس طلب کیا ہے۔