ETV Bharat / state

Mirza Ghalib College Gaya مرزا غالب کالج گورننگ باڈی میں تبدیلی، انتظامیہ کے خلاف کیا گیا پوسٹ وائرل ہوگیا - social media post against mirza ghalib college

مرزا غالب کالج گورننگ باڈی کے اراکین اور کالج کے نظام کے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹ پر کمیٹی کے اراکین نے کہاکہ 'چند افراد کالج سے اپنے ذاتی مفادات کو پورا کرنے کے لیے سازش میں لگے ہوئے ہیں۔ کالج میں تعلیمی سرگرمیاں اور ترقیاتی کام بہتر طریقے سے مسلسل جاری ہے۔ Mirza Ghalib College Gaya

social-media-post-viral-against-mirza-ghalib-college-gaya
مرزا غالب کالج گورننگ باڈی میں تبدیلی، سوشل میڈیا پر انتظامیہ کے خلاف پوسٹ وائرل
author img

By

Published : Nov 24, 2022, 4:16 PM IST

گیا: بہار کے شہر گیا میں واقع اقلیتی لسانی ادارہ مرزا غالب کالج کمیٹی کی مخالفت میں سوشل میڈیا پر پوسٹ وائرل ہورہا ہے۔ جس میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ کالج کے ذمہ داروں کی من مانی رویے کے سبب کالج ' اپنا اقلیتی کردار' کھودے گا۔ حکومت آپسی رنجش اور تنازعات کے سبب پہلے بھی اقلیتی اداروں کو اپنے تحویل میں لے چکی ہے، حالانکہ اس پوسٹ کو کس نے شیئر کیا ہے اسکا نام درج نہیں ہے واٹس ایپ پر صرف فارورڈ کیا جارہے، اس پوسٹ میں متعدد الزمات بھی لگائے گئے ہیں، جس میں کالج کے ملازمین کی زندگی ڈر اور خوف میں گزرنے کے ساتھ ہی مزید کہا گیا کہ اسکو بچانے کے لیے ملت کو آگے آنا چاہیے۔

social-media-post-viral-against-mirza-ghalib-college-gaya
سوشل میڈیا پوسٹ پر کالج کا موقف

اس حوالے سے جب کالج کے سکریٹری شبیع عارفین شمسی اور پروفیسر انچارج سرفراز خان سے ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے رابطہ کیا اور ان سے سوشل میڈیا پر کالج کی کمیٹی کے تعلق سے الزامات پر ان کا موقوف جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے اس حوالے سے ایک پریس نوٹ جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ملت کو اعلی تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کا جو خواب اس اقلیتی ادارے کے بانیوں نے دیکھا تھا وہ آج شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔'

کالج کی گورنگ باڈی کے تمام اہلکار حضرات کی مجموعی کوشش سے یہ کام جاری ہے اور اسی سلسلے میں کالج کے تمام اساتذہ وقت کی پابندی کے ساتھ کالج میں کلاسس لے رہے ہیں۔ سکریٹری شبیع عارفین شمسی اور پروفیسر انچارج ڈاکٹر سرفراز خان کی یہ پہلے روز سے کوشش رہی ہے کہ کالج میں سکون، محبت اور آپسی بھائی چارہ قائم رہے، لیکن کچھ افراد اس محبت اور آپسی بھائی چارے میں خلل ڈالنے کی غرض سے آئے دن کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں، لیکن ایسے منفی سوچ رکھنے والے افراد کی تعداد بہت کم ہے اور ہمیں ان کی باتوں پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے'۔

social media post viral against mirza ghalib college gaya
کالج میں تعلیمی سرگرمیاں مسلسل جاری ہے

چونکہ کالج مگدھ یونیورسٹی سے منظور شدہ ہے اس لیے مگدھ یونیورسٹی کے اعلی حکام کی باتوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ہی کالج کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھ سکتے ہیں۔ مرزا غالب کالج میں جو اخراجات کیے جار ہے ہیں وہ ایک ضابطہ کے تحت انجام دئے جارہے ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ کالج پوری طرح سے کیش لیس ہے اس لیے مالی بد عنوانی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ چند لوگ اپنےذاتی مفاد، بدذہنی اور دلچسپی کے لیے کالج کو دباو میں رکھنے کی بے جا کوشش کر رہے ہیں، ان کا مقصد کالج کی فلاح و بہبودگی نہیں، بلکہ اپنے مقصد اور مفاد کو پورا کرنا ہے۔ یہ سازش رچنے والے سماج کے ایسے عناصر ہیں جن کو اس تعلیمی ادارے کی ترقی منظور نہیں ہے، یہ بات بے بنیاد ہے کہ یہاں کے ملازمین ڈر اور خوف کی زندگی گذار رہے ہیں، بلکہ نئے سکریٹری کے ساتھ نئے جوش اور حوصلے کے ساتھ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کالج میں پڑھنے پڑھانے اور ریسرچ کرنے کا پورا ماحول ہے۔ کالج میں متعدد نئی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو کالج کے تعلیمی نظام کو بہتر سے بہترین کرنے کے لیے ہر لمحہ کوشاں ہیں۔ لیکن مخالفت اور بے بنیاد باتوں کی اشاعت اور تشہیر سے اس مقصد کی حصولیابی میں دیر ہو سکتی ہے اس لیے یہ کوشش ہو نی چاہیے کہ مقصد کے حصول کے لیے مل جل کر ہر طرح کی تدبیر کی جائے اور اس مشکل وقت سے نجات پائی جائے۔'

social media post viral against mirza ghalib college gaya
کالج میں تعلیمی سرگرمیاں مسلسل جاری ہے

واضح ہوکہ مرزاغالب کالج کے اقتدار اور بحالی کے لیے اکثر تنازعات پیدا ہوتے ہیں گزشتہ ہفتہ ہی کالج گورننگ باڈی میں تبدیلی کی گئی ہے، جس میں نئے صدر کے انتخاب کے ساتھ ایک نئے ممبر کو بحال کیا گیا ہے، اسکے بعد سے ہی اس طرح کے معاملے سامنے آنے لگے ہیں۔'
مزید پڑھیں:

مرزا غالب کالج کے سکریٹری شبیع شمسی عہدے سے برطرف

گیا: بہار کے شہر گیا میں واقع اقلیتی لسانی ادارہ مرزا غالب کالج کمیٹی کی مخالفت میں سوشل میڈیا پر پوسٹ وائرل ہورہا ہے۔ جس میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ کالج کے ذمہ داروں کی من مانی رویے کے سبب کالج ' اپنا اقلیتی کردار' کھودے گا۔ حکومت آپسی رنجش اور تنازعات کے سبب پہلے بھی اقلیتی اداروں کو اپنے تحویل میں لے چکی ہے، حالانکہ اس پوسٹ کو کس نے شیئر کیا ہے اسکا نام درج نہیں ہے واٹس ایپ پر صرف فارورڈ کیا جارہے، اس پوسٹ میں متعدد الزمات بھی لگائے گئے ہیں، جس میں کالج کے ملازمین کی زندگی ڈر اور خوف میں گزرنے کے ساتھ ہی مزید کہا گیا کہ اسکو بچانے کے لیے ملت کو آگے آنا چاہیے۔

social-media-post-viral-against-mirza-ghalib-college-gaya
سوشل میڈیا پوسٹ پر کالج کا موقف

اس حوالے سے جب کالج کے سکریٹری شبیع عارفین شمسی اور پروفیسر انچارج سرفراز خان سے ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے رابطہ کیا اور ان سے سوشل میڈیا پر کالج کی کمیٹی کے تعلق سے الزامات پر ان کا موقوف جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے اس حوالے سے ایک پریس نوٹ جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ملت کو اعلی تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کا جو خواب اس اقلیتی ادارے کے بانیوں نے دیکھا تھا وہ آج شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔'

کالج کی گورنگ باڈی کے تمام اہلکار حضرات کی مجموعی کوشش سے یہ کام جاری ہے اور اسی سلسلے میں کالج کے تمام اساتذہ وقت کی پابندی کے ساتھ کالج میں کلاسس لے رہے ہیں۔ سکریٹری شبیع عارفین شمسی اور پروفیسر انچارج ڈاکٹر سرفراز خان کی یہ پہلے روز سے کوشش رہی ہے کہ کالج میں سکون، محبت اور آپسی بھائی چارہ قائم رہے، لیکن کچھ افراد اس محبت اور آپسی بھائی چارے میں خلل ڈالنے کی غرض سے آئے دن کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں، لیکن ایسے منفی سوچ رکھنے والے افراد کی تعداد بہت کم ہے اور ہمیں ان کی باتوں پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے'۔

social media post viral against mirza ghalib college gaya
کالج میں تعلیمی سرگرمیاں مسلسل جاری ہے

چونکہ کالج مگدھ یونیورسٹی سے منظور شدہ ہے اس لیے مگدھ یونیورسٹی کے اعلی حکام کی باتوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ہی کالج کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھ سکتے ہیں۔ مرزا غالب کالج میں جو اخراجات کیے جار ہے ہیں وہ ایک ضابطہ کے تحت انجام دئے جارہے ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ کالج پوری طرح سے کیش لیس ہے اس لیے مالی بد عنوانی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ چند لوگ اپنےذاتی مفاد، بدذہنی اور دلچسپی کے لیے کالج کو دباو میں رکھنے کی بے جا کوشش کر رہے ہیں، ان کا مقصد کالج کی فلاح و بہبودگی نہیں، بلکہ اپنے مقصد اور مفاد کو پورا کرنا ہے۔ یہ سازش رچنے والے سماج کے ایسے عناصر ہیں جن کو اس تعلیمی ادارے کی ترقی منظور نہیں ہے، یہ بات بے بنیاد ہے کہ یہاں کے ملازمین ڈر اور خوف کی زندگی گذار رہے ہیں، بلکہ نئے سکریٹری کے ساتھ نئے جوش اور حوصلے کے ساتھ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کالج میں پڑھنے پڑھانے اور ریسرچ کرنے کا پورا ماحول ہے۔ کالج میں متعدد نئی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو کالج کے تعلیمی نظام کو بہتر سے بہترین کرنے کے لیے ہر لمحہ کوشاں ہیں۔ لیکن مخالفت اور بے بنیاد باتوں کی اشاعت اور تشہیر سے اس مقصد کی حصولیابی میں دیر ہو سکتی ہے اس لیے یہ کوشش ہو نی چاہیے کہ مقصد کے حصول کے لیے مل جل کر ہر طرح کی تدبیر کی جائے اور اس مشکل وقت سے نجات پائی جائے۔'

social media post viral against mirza ghalib college gaya
کالج میں تعلیمی سرگرمیاں مسلسل جاری ہے

واضح ہوکہ مرزاغالب کالج کے اقتدار اور بحالی کے لیے اکثر تنازعات پیدا ہوتے ہیں گزشتہ ہفتہ ہی کالج گورننگ باڈی میں تبدیلی کی گئی ہے، جس میں نئے صدر کے انتخاب کے ساتھ ایک نئے ممبر کو بحال کیا گیا ہے، اسکے بعد سے ہی اس طرح کے معاملے سامنے آنے لگے ہیں۔'
مزید پڑھیں:

مرزا غالب کالج کے سکریٹری شبیع شمسی عہدے سے برطرف

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.