بہار کے ریاستی وزیر و بی جے پی کے سینیئر رہنما رام صورت رائے گزشتہ دنوں خطہ سیمانچل کو لیکر متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ سیمانچل بنگلہ دیشی دراندازوں کا مرکز بن گیا ہے، جیسے دہلی میں غیر قانونی طور پر رہنے والے لوگوں پر بلڈوزر چلا ہے اسی طرح سیمانچل میں بھی ریاستی حکومت ایک سروے کرائے کہ ارریہ، کٹیہار، کشن گنج اور پورنیہ میں کتنے فیصد بنگلہ دیشی درانداز رہتے ہیں، جو غیرقانونی طور پر رہ رہے ہیں ان پر فوری کارروائی کرتے ہوئے یہاں سے باہر کریں۔ Controversial Statement of Bihar Minister Regarding Semanchal
انہوں نے کہا کہ یہ بہار اور ملک کے لئے خطرہ بن سکتے ہیں. مذکورہ بیان پر سیمانچل کے رہنماؤں نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بیان کی نہ صرف مذمت کی ہے بلکہ نتیش حکومت سے ایسے وزیر پر کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے. پورنیہ کے رکن اسمبلی و ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اخترالایمان نے سخت لفظوں میں وزیر رام صورت رائے سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر موصوف ثابت کریں کہ سیمانچل کے کس علاقے میں بنگلہ دیشی انداز رہتے ہیں، ہمارے سیمانچل کو بدنام کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جو قابل مذمت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے لوگ منصوبہ بند طریقے سے اقلیتی علاقے کو نشانہ بنارہے ہیں،جو شرمناک ہے، اس ملک میں اقلیتوں کے تئیں منافرت کی فضا چلائی جا رہی ہے، جسے رام صورت رائے جیسے وزیر سیمانچل میں آزمانا چاہ رہے ہیں، مگر انہیں یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ سیمانچل میں ہر مذہب کے لوگ بڑی محبت اور بھائی چارہ کے ساتھ رہتے ہیں، ہمارا سیمانچل کشمیر سے بھی زیادہ خوبصورت اور پُر امن ہے۔
مزید پڑھیں:Development Of Seemanchal: سیمانچل کی ترقی کے لئے عوام کو سڑکوں پر آنا ہوگا، اخترالایمان کا بیان
ارریہ کے سابق رکن پارلیمان و آر جے ڈی کے سینیئر رہنما سرفراز عالم نے کہا کہ سیمانچل میں چونکہ اقلیتی آبادی زیادہ ہے، وہاں کے لوگ پہلے کے مقابل اب زیادہ ترقی کر رہے ہیں، ہر شعبہ میں آگے بڑھ رہے ہیں، تعلیم سے لیکر سیاست تک میں اپنی نمائندگی درج کرا رہے ہیں، یہ ترقی ہمارے وزیر موصوف سے دیکھا نہیں جا رہا ہے، اس طرح کا بیان ان کے ذہنی دیوالیہ پن کا نتیجہ ہے، سیمانچل میں کوئی بھی بنگلہ دیشی درانداز نہیں ہیں، یہ صرف سیمانچل کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔