کیمور میں بلاک بھبھوا کے کھناٶں علاقے میں گذشتہ شب گورنمنٹ اسکول میں مامور ایک استاد کو گو لی مار کر ہلاک کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
اس کے بعد پورے علاقے میں بھی سنسنی پھیل گئی ہے۔ قتل کی اطلاع ملتے ہی کیمور کے اے سی پی، کیمپور کے ڈی ڈی سی، بھبھوا کے ڈی ایس پی، بھبھوا کے بی ڈی او، بھبھوا کے تھانہ افسر، ایس ڈی او سمیت سیکڑوں پولیس اہلکار علاقے میں پہنچ کر کیمپ کر رہے ہیں۔
پورے علاقے کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے، خبر لکھے جانے تک 12 گھنٹہ گزر جانے کے بعد بھی لاش وہیں پر پڑی ہوئی تھی۔
ہلاک شدہ کے اہل خانہ کے ذریعہ پولیس اہلکاروں کو لاش اٹھانے نہیں دیا جا رہا ہے۔
اہل خانہ اور گاؤں والوں کا الزام ہے کہ اس سے قبل بھی علاقے میں قتل کے کئی واردات رونما ہو چکی ہیں لیکن پولیس کی طرف سے کوئی مناسب کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
ہلاک شخص کی پہنچان ششی پانڈے کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ اپنے گاؤں سے قریب دو کلومیٹر دور تروتا پور گاؤں کے ایک پرائمری اسکول میں مامور تھے۔
پولیس انتظامیہ کی طرف سے قاتلوں کے سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
کیمور کے ڈی ڈی سی کرشن پرساد گپتا کا کہنا ہے کہ گاؤں پولیس چوکی بنانے کے مطالبے کے علاوہ بیوی کو نوکری فراہم کرنے کے مطالبے کو پورے کیے جائیں گے۔
اہل خانہ کی طرف سے ایک مسلم خاندان کا الزام عائد کیا جا رہا ہے جس سے علاقے کی اقلیتوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔