ETV Bharat / state

Lalu Prasad Yadav on RSS سب سے پہلے آر ایس ایس پر پابندی لگائی جائے، لالو یادو

ملک بھی میں پی ایف آئی کے خلاف کارروئی اور اس پر پانچ برس کے لیے پابندی کے بعد مختلف سیاسی رہنماؤں نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آر ایس ایس پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے کہا کہ سب سے پہلے آر ایس ایس پر پابندی لگائی جائے۔ Banning Communal Organizations

Lalu Prasad Yadav on RSS
آر ایس ایس پر پابندی لگائی جائے
author img

By

Published : Sep 28, 2022, 3:48 PM IST

Updated : Sep 29, 2022, 12:00 PM IST

حیدرآباد: مرکزی حکومت نے پی ایف آئی اور اس سے منسلک 8 اداروں پر 5 سال کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ حکومت نے یہ قدم پی ایف آئی کے کئی مقامات پر این آئی اے سمیت تمام جانچ ایجنسیوں کے چھاپے کے بعد اٹھایا ہے۔ 22 ستمبر اور 27 ستمبر کو مختلف شہروں میں پی ایف آئی کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے تھے۔ اس دوران تقریباً 350 افراد کو گرفتار کیا گیا اور آج مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے بعد مختلف سیاسی رہنماؤں کی جانب سے آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ Demand Ban On RSS and Bajrang Dal

راشٹریہ جنتادل کے سُپریمو لالو پرساد یادو

اس معاملے میں راشٹریہ جنتادل کے سُپریمو لالو پرساد یادو نے بھی اس کارروائی پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ لالو پرساد یادو نے کہا کہ پی ایف آئی کی طرح آر ایس ایس پر بھی پابندی لگنی چاہئے کیوںکہ وہ ہندو۔مسلمان کا موضوع چھیڑ کر ملک کو تباہ کر رہے ہیں اس لیے سب سے پہلے آر ایس ایس پر پابندی لگنی چاہیے۔ Political Leaders Demand Ban on RSS

  • PFI की तरह जितने भी नफ़रत और द्वेष फैलाने वाले संगठन हैं सभी पर प्रतिबंध लगाना चाहिए जिसमें RSS भी शामिल है। सबसे पहले RSS को बैन करिए, ये उससे भी बदतर संगठन है।

    आरएसएस पर दो बार पहले भी बैन लग चुका है। सनद रहे, सबसे पहले RSS पर प्रतिबंध लौह पुरुष सरदार पटेल ने लगाया था।

    — Lalu Prasad Yadav (@laluprasadrjd) September 28, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

لالو یادو پرساد یادو کہا کہ 'پی ایف آئی پابندی کے بعد ایسی اُن تمام تنظیموں پر بھی پابندی لگائی جائے جو نفرت پھیلانے کا کام کرتی ہیں اور ان تمام تنظیموں آر ایس ایس بھی شامل ہے اس لیے سب سے پہلے آر ایس ایس پر پابندی لگائیں، یہ تنظیم پی ایف آئی سے بھی زیادہ مہلک تنظیم ہے۔ آر ایس ایس پر پہلے بھی دو بار پابندی لگ چکی ہے۔ Centre Bans PFI for Five Years

اس کے علاوہ سنبھل سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان شفیق الرحمن برق نے کہا کہ 'پی ایف آئی پر پابندی لگانا غلط ہے، یہ ایک سیاسی پارٹی ہے۔ ملک کے اندر جمہوریت ہے، ایسی بہت سی سیاسی جماعتیں ہیں۔ میرے خیال میں یہ قدم اچھا نہیں ہے۔ پی ایف آئی میں جو گرفتاریاں ہوئی ہیں وہ بھی غلط ہیں۔ شفیق الرحمن برق نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی کام کر رہی ہے، عوام انہیں 2024 میں سبق سکھائیں گے۔

سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری Sitaram Yechuri نے کہا کہ فرقہ پرست تنظیموں پر پابندی لگانے سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور اگر ہم تاریخ کا مطالعہ کریں تو یہ واضح ہو جائے گا۔ ترواننت پورم میں ایک پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سیتا رام یچوری نے کہا کہ سی پی ایم ان تنظیموں کے خلاف ہے جو فرقہ پرستی کا مظاہرہ کرتی ہیں لیکن اس طرح پابندی لگانے سے کوئی حل نہیں نکلے گا۔ آر ایس ایس پر بھی اس سے قبل پابندی لگائی جاچکی ہے لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اب بھی آر ایس ایس فرقہ پرستی اور اقلیت مخالف پروپیگنڈہ کرنے میں ملوث ہے۔ سیمی پر دوبارہ پابندی لگائی گئی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ فرقہ پرستی کو ختم کرنے کے لیے سیکولر سیاست کو فروغ دینا ضروری ہے۔

سیتارام یچوری نے مزید کہا کہ 'جو لوگ آئی این ایل کے وزیر احمد دیورکوئل کے خلاف الزامات لگا رہے ہیں وہ ثبوت پیش کریں اور اگر ثبوت مل جائے تو حکومت ان الزامات کی تحقیقات کرے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی ہمیشہ اس طرح کے الزامات لگاتی رہی ہے۔کوئی بھی الزام لگا سکتا ہے لیکن انہیں ثابت کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمان کوڈیکونِل سریش نے آر ایس ایس پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور پی ایف آئی دونوں برابر ہیں، اس لیے حکومت کو دونوں پر پابندی لگانی چاہیے۔ صرف پی ایف آئی ہی کیوں؟

اس سے پہلے کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے کیرالہ میں پی ایف آئی کی جانب سے بند کے دوران تشدد کی مذمت کرتے ہوئے آر ایس ایس اور وی ایچ پی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے اِس طرح کی تنظیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

اس کے علاوہ کئی دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ تاہم بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور پارٹی رہنماؤں نے مرکزی حکومت کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔

حیدرآباد: مرکزی حکومت نے پی ایف آئی اور اس سے منسلک 8 اداروں پر 5 سال کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ حکومت نے یہ قدم پی ایف آئی کے کئی مقامات پر این آئی اے سمیت تمام جانچ ایجنسیوں کے چھاپے کے بعد اٹھایا ہے۔ 22 ستمبر اور 27 ستمبر کو مختلف شہروں میں پی ایف آئی کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے تھے۔ اس دوران تقریباً 350 افراد کو گرفتار کیا گیا اور آج مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے بعد مختلف سیاسی رہنماؤں کی جانب سے آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ Demand Ban On RSS and Bajrang Dal

راشٹریہ جنتادل کے سُپریمو لالو پرساد یادو

اس معاملے میں راشٹریہ جنتادل کے سُپریمو لالو پرساد یادو نے بھی اس کارروائی پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ لالو پرساد یادو نے کہا کہ پی ایف آئی کی طرح آر ایس ایس پر بھی پابندی لگنی چاہئے کیوںکہ وہ ہندو۔مسلمان کا موضوع چھیڑ کر ملک کو تباہ کر رہے ہیں اس لیے سب سے پہلے آر ایس ایس پر پابندی لگنی چاہیے۔ Political Leaders Demand Ban on RSS

  • PFI की तरह जितने भी नफ़रत और द्वेष फैलाने वाले संगठन हैं सभी पर प्रतिबंध लगाना चाहिए जिसमें RSS भी शामिल है। सबसे पहले RSS को बैन करिए, ये उससे भी बदतर संगठन है।

    आरएसएस पर दो बार पहले भी बैन लग चुका है। सनद रहे, सबसे पहले RSS पर प्रतिबंध लौह पुरुष सरदार पटेल ने लगाया था।

    — Lalu Prasad Yadav (@laluprasadrjd) September 28, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

لالو یادو پرساد یادو کہا کہ 'پی ایف آئی پابندی کے بعد ایسی اُن تمام تنظیموں پر بھی پابندی لگائی جائے جو نفرت پھیلانے کا کام کرتی ہیں اور ان تمام تنظیموں آر ایس ایس بھی شامل ہے اس لیے سب سے پہلے آر ایس ایس پر پابندی لگائیں، یہ تنظیم پی ایف آئی سے بھی زیادہ مہلک تنظیم ہے۔ آر ایس ایس پر پہلے بھی دو بار پابندی لگ چکی ہے۔ Centre Bans PFI for Five Years

اس کے علاوہ سنبھل سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان شفیق الرحمن برق نے کہا کہ 'پی ایف آئی پر پابندی لگانا غلط ہے، یہ ایک سیاسی پارٹی ہے۔ ملک کے اندر جمہوریت ہے، ایسی بہت سی سیاسی جماعتیں ہیں۔ میرے خیال میں یہ قدم اچھا نہیں ہے۔ پی ایف آئی میں جو گرفتاریاں ہوئی ہیں وہ بھی غلط ہیں۔ شفیق الرحمن برق نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی کام کر رہی ہے، عوام انہیں 2024 میں سبق سکھائیں گے۔

سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری Sitaram Yechuri نے کہا کہ فرقہ پرست تنظیموں پر پابندی لگانے سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور اگر ہم تاریخ کا مطالعہ کریں تو یہ واضح ہو جائے گا۔ ترواننت پورم میں ایک پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سیتا رام یچوری نے کہا کہ سی پی ایم ان تنظیموں کے خلاف ہے جو فرقہ پرستی کا مظاہرہ کرتی ہیں لیکن اس طرح پابندی لگانے سے کوئی حل نہیں نکلے گا۔ آر ایس ایس پر بھی اس سے قبل پابندی لگائی جاچکی ہے لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اب بھی آر ایس ایس فرقہ پرستی اور اقلیت مخالف پروپیگنڈہ کرنے میں ملوث ہے۔ سیمی پر دوبارہ پابندی لگائی گئی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ فرقہ پرستی کو ختم کرنے کے لیے سیکولر سیاست کو فروغ دینا ضروری ہے۔

سیتارام یچوری نے مزید کہا کہ 'جو لوگ آئی این ایل کے وزیر احمد دیورکوئل کے خلاف الزامات لگا رہے ہیں وہ ثبوت پیش کریں اور اگر ثبوت مل جائے تو حکومت ان الزامات کی تحقیقات کرے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی ہمیشہ اس طرح کے الزامات لگاتی رہی ہے۔کوئی بھی الزام لگا سکتا ہے لیکن انہیں ثابت کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمان کوڈیکونِل سریش نے آر ایس ایس پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور پی ایف آئی دونوں برابر ہیں، اس لیے حکومت کو دونوں پر پابندی لگانی چاہیے۔ صرف پی ایف آئی ہی کیوں؟

اس سے پہلے کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے کیرالہ میں پی ایف آئی کی جانب سے بند کے دوران تشدد کی مذمت کرتے ہوئے آر ایس ایس اور وی ایچ پی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے اِس طرح کی تنظیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

اس کے علاوہ کئی دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ تاہم بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور پارٹی رہنماؤں نے مرکزی حکومت کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔

Last Updated : Sep 29, 2022, 12:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.