بہار میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات کو لے کر آر جے ڈی کارکنان اپنے صدر لالو پرساد یادو کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
آر جے ڈی رہنما مرتیونجے تیواری کا کہنا ہے کہ 'تیجسوی یادو نے 5 سال میں 20 سال کا تجربہ حاصل کیا ہے۔ پوری ذمہ داری تیجسوی کے کندھے پر ہے لیکن پھر بھی پارٹی کو لالو کا انتظار ہے۔'
واضح رہے کہ لالو یادو گزشتہ برس کے لوک سبھا انتخابات کے دوران بھی جیل میں سزا کاٹ رہے تھے۔
اس دوران تیجسوی کو نہ صرف پارٹی بلکہ 'مہا گٹھ بندھن' کی بھی ذمہ داری دی گئی تھی لیکن پچھلے سال لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کو امکان سے کم سیٹ حاصل ہوئے۔'
ایسی صورتحال میں پارٹی کے کارکنان کو لالو پرساد کا بے سبری سے انتظار ہے۔
ساتھ ہی پارٹی میں ٹکٹ کے دعویدار یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ وہ لالو کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ تیجسوی کی سربراہی میں الیکشن لڑنے کے لئے تیار ہیں۔ لیکن یہ صاف طور پر کہا گیا ہے کہ اگر لالو وہاں ہوتے تو کچھ اور ہوتا ہے۔
وہیں اب پارٹی کے دفتر میں تیج پرتاپ کے بجائے لالو یادو کی تصویر ہر جگہ دکھائی دے رہی ہے۔ تاہم این ڈی اے رہنماؤں نے اس کے پیچھے خاندانی جھگڑے کی وجہ بتائی ہے۔
بی جے پی رہنما اظہر شمسی نے کہا کہ 'آر جے ڈی میں خاندانی کشمکش عروج پر ہے، پارٹی میں سینئر قائدین کی کوئی قدر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا: بہار میں 1998 نئے کیسز کی تصدیق
انہوں نے کہا کہ 'ایسی صورتحال میں اگر لالو انتخابات کے وقت جیل سے باہر آجائیں گے تو این ڈی اے کو فائدہ ہوگا اور این ڈی اے 200 سے زیادہ سیٹیں جیت پائے گی۔'