بھوگتا نے کہا کہ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے اپنے پونے تین گھنٹے کے بجٹ تقریر میں غریبی، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے مرکزی حکومت کے ذریعہ کس محاذ پر کیا تیاریاں کی ہیں اس پر کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ یہ بجٹ غریب، کسانوں، مزدوروں، بے روزگاروں اور نوجوانوں کو مایوس کرنے والا ہے ۔
وزیر نے کہا کہ یہ بجٹ سرمایہ داروں اور صنعت کاروں کے مفادات کو دھیان میں رکھ کر لایا گیا ہے۔ بڑے صنعت کار جو ٹیکس چوری کرتے ہیں انہیں بجٹ کے ذریعہ راحت دینے کی کوشش کی گئی ہے ۔ اب انہیں ٹیکس چوری پکڑے جانے پر نہ تو سود دینا ہوگا اور نہ ہی جرمانہ لگے گا۔ وہیں متوسط طبقے کو انکم ٹیکس میں معمولی راحت دی گئی ہے ۔
بھوگتا نے کہا کہ عام لوگوں نے انکم ٹیکس سلیب میں جس چھوٹ کی امیدکی تھی اسے بجٹ میں درکنار کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں زیادہ سے زیادہ سرکاری املاک کے نجکاری کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے یہ ملک کے مفاد میں بہتر اشارہ نہیں ہے۔