اسمبلی انتخابات کے قریب آتے ہی سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ پارلیمانی انتخابات میں شکست کے بعد پہلی مرتبہ بہار کی سابق وزیراعلی رابڑی دیوی نے اپنی رہائش گاہ پر عظیم اتحاد کے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کی۔
وہیں دربھنگہ میں آرجے ڈی کی رکنیت مہم پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں آر جے ڈی کے سینیئر رہنما و رکن اسمبلی عبدالباری صدیقی اور بھولا یادو سمیت کئی سینیئر رہنما شریک تھے۔
رکنیت مہم پروگرام کے اختتام کے بعد عبدالباری صدیقی اور بھولا یادو نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔
عبدالباری صدیقی نے کہا کہ ہماری پارٹی سے اتحاد توڑ کر بہت بڑی غلطی کی تھی۔ کیوں کہ سنہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں ہم نے ایک ساتھ انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ جس میں ہماری پارٹی کی زیادہ سیٹیں آئی تھی۔ پھر بھی ہم نے نتیش کمار کو وزیر اعلی بنایا۔
لیکن ابھی جس طرح کا پورے ملک میں ماحول پیدا بنایا جا رہا ہے اور فرقہ پرستی کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے ۔ حب الوطنی کا سرٹیفیکٹ مانگا جارہا ہے جو ملک کی سلامتی کے لیے ٹھیک نہیں ہے اس لیے جو بھی قومی یکجہتی کے سوچ کے رہنما ہیں انہیں عظیم اتحاد میں آنا چاہیے -
وہیں لالو پرساد کے ہنومان کہلانے والے اور رکن اسمبلی بھولا یادو نے بھی نتیش کمار کو عظیم اتحاد میں آنے کی دعوت دے دی۔
انہوں نے کہا کہ نتیش کمار خود گئے تھے ہماری پارٹی کے زیادہ ایم ایل اے ہونے کے باوجود ہماری پارٹی نے انہیں وزیر اعلیٰ بنایا لیکن ان کی سوچ کو کیا ہو گیا کہ ہمیں چھوڑ کر این ڈی اے میں شامل ہو گئے ۔لیکن اب ان کو خود سوچنا چاہیے کہ کیا کریں سبھی سیکولر سوچ والوں کو ایک ساتھ آنا چاہیے جس طرح سے امت شاہ ڈرا رہے ہیں اس سے نہیں ڈرنا چاہیے ۔