ETV Bharat / state

Stir over Vice Chancellor's Resignation: مولانا مظہرالحق یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے استعفے پر رد عمل - اردو نیوز پٹنہ

پروفیسر قدوس Professor Quddus نے مظہر الحق عربی فارسی یونیورسٹی Maulana Mazharul Haque Arabic and Persian University کے سابق وائس چانسلر و للت نارائن متھلا یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ایس پی سنگھ پر کاپیوں کی خریداری اور دیگر امور میں بڑے پیمانے پر مالی بدنظمی و بد عنوانی کےسنگین الزامات Allegations of Financial Irregularities and Corruption عائد کرتے ہوئے چانسلر، گورنر اور ریاستی حکومت سے جانچ کی گزارش کی تھی۔

مولانا مظہرالحق یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے استعفے پر ہلچل مچی
مولانا مظہرالحق یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے استعفے پر ہلچل مچی
author img

By

Published : Dec 18, 2021, 8:07 PM IST

Updated : Dec 19, 2021, 8:59 AM IST

مولانا مظہر الحق عربی فارسی یونیورسٹی پٹنہ کے وائس چانسلر پروفیسر محمد قدوس نے کل اچانک اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا Professor Muhammad Quddus Resigns تھا۔ استعفیٰ کے بعد سے تعلیمی حلقوں میں زبردست ہلچل Great Uproar in Academic Circles ہے اور دانشور طبقہ اسے افسوسناک قرار دے رہے ہیں۔

مولانا مظہرالحق یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے استعفے پر ہلچل مچی

واضح رہے کہ پروفیسر قدوس چند ماہ قبل کالج آف کامرس میں شعبہ کامرس کے صدر شعبہ تھے، اس کے بعد ستمبر میں ہی مولانا مظہر الحق عربی فارسی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالا تھا، عہدہ سنبھالنے کے ساتھ ہی یونیورسٹی کی بہتر تعلیم اور بہتر نظم و نسق کے تئیں پروفیسر قدوس نے کئی اقدامات کیے۔

پروفیسر قدوس نے مظہر الحق عربی فارسی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر و للت نارائن متھلا یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ایس پی سنگھ پر کاپیوں کی خریداری اور دیگر امور میں بڑے پیمانے پر مالی بدنظمی و بد عنوانی کا سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے چانسلر، گورنر اور ریاستی حکومت سے جانچ کی گزارش Request For Investigation From Governor And State Government کی تھی۔

الزامات عائد ہونے کے بعد پروفیسر قدوس پر مسلسل چہار طرفہ ذہنی دباؤ پڑ رہا تھا جس سے پریشان ہو کر انہوں نے استعفیٰ دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:AMU to File Appeal on NAAC Grading: نیشنل اسسمنٹ ایکریڈیٹیشن کونسل کی گریڈنگ پر اے ایم یو اپیل داخل کرے گی

مذکورہ معاملے کے بعد تعلیمی حلقوں میں یہ موضوع بحث ہے کہ آخر پروفیسر قدوس نے کس دباؤ میں آکر استعفیٰ پیش کیا۔ پٹنہ شہر کے اہل علم نے اسے افسوسناک قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے تاکہ آئندہ کسی شریف النفس انسان کو یہ قدم نہ اٹھانا پڑے۔

معروف نقاد و سابق صدر شعبہ اردو مگدھ یونیورسٹی پروفیسر علیم اللہ حالی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایماندار وائس چانسلر کےساتھ اس طرح ذہنی دباؤ بنا کر استعفیٰ لیا جانا مستقبل کے لئے خطرہ ہے۔ پروفیسر قدوس ایک صاف شبیہ کے مالک ہیں، انہوں نے جرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بدعنوانی کا معاملہ اٹھایا تھا، حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ اس پورے معاملے پر منصفانہ جانچ کرتے ہوئے قصور وار پر کارروائی کرتی مگر الٹا انہیں استعفیٰ کے لئے مجبور کر دیا گیا۔

مولانا مظہر الحق عربی فارسی یونیورسٹی پٹنہ کے وائس چانسلر پروفیسر محمد قدوس نے کل اچانک اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا Professor Muhammad Quddus Resigns تھا۔ استعفیٰ کے بعد سے تعلیمی حلقوں میں زبردست ہلچل Great Uproar in Academic Circles ہے اور دانشور طبقہ اسے افسوسناک قرار دے رہے ہیں۔

مولانا مظہرالحق یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے استعفے پر ہلچل مچی

واضح رہے کہ پروفیسر قدوس چند ماہ قبل کالج آف کامرس میں شعبہ کامرس کے صدر شعبہ تھے، اس کے بعد ستمبر میں ہی مولانا مظہر الحق عربی فارسی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالا تھا، عہدہ سنبھالنے کے ساتھ ہی یونیورسٹی کی بہتر تعلیم اور بہتر نظم و نسق کے تئیں پروفیسر قدوس نے کئی اقدامات کیے۔

پروفیسر قدوس نے مظہر الحق عربی فارسی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر و للت نارائن متھلا یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ایس پی سنگھ پر کاپیوں کی خریداری اور دیگر امور میں بڑے پیمانے پر مالی بدنظمی و بد عنوانی کا سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے چانسلر، گورنر اور ریاستی حکومت سے جانچ کی گزارش Request For Investigation From Governor And State Government کی تھی۔

الزامات عائد ہونے کے بعد پروفیسر قدوس پر مسلسل چہار طرفہ ذہنی دباؤ پڑ رہا تھا جس سے پریشان ہو کر انہوں نے استعفیٰ دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:AMU to File Appeal on NAAC Grading: نیشنل اسسمنٹ ایکریڈیٹیشن کونسل کی گریڈنگ پر اے ایم یو اپیل داخل کرے گی

مذکورہ معاملے کے بعد تعلیمی حلقوں میں یہ موضوع بحث ہے کہ آخر پروفیسر قدوس نے کس دباؤ میں آکر استعفیٰ پیش کیا۔ پٹنہ شہر کے اہل علم نے اسے افسوسناک قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے تاکہ آئندہ کسی شریف النفس انسان کو یہ قدم نہ اٹھانا پڑے۔

معروف نقاد و سابق صدر شعبہ اردو مگدھ یونیورسٹی پروفیسر علیم اللہ حالی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایماندار وائس چانسلر کےساتھ اس طرح ذہنی دباؤ بنا کر استعفیٰ لیا جانا مستقبل کے لئے خطرہ ہے۔ پروفیسر قدوس ایک صاف شبیہ کے مالک ہیں، انہوں نے جرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بدعنوانی کا معاملہ اٹھایا تھا، حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ اس پورے معاملے پر منصفانہ جانچ کرتے ہوئے قصور وار پر کارروائی کرتی مگر الٹا انہیں استعفیٰ کے لئے مجبور کر دیا گیا۔

Last Updated : Dec 19, 2021, 8:59 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

patna news
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.