پولیس ذرائع نے یہاں بتایا کہ ایس ایس پی دفتر میں آج ایک جوڑا پہنچا اور افسران سے ملنے کی درخواست کی ۔ اس سے پہلے کہ پولیس عملہ کچھ سمجھ پاتا خاتون اور اس کے شوہر نے کچھ گولیاں نکالیں اور کھانے کی کوشش کرنے لگے ۔
دفتر میں موجود پولیس والوں نے خاتون اور اس کے شوہر کے ہاتھوں سے مشتبہ گولی چھین لی ۔ خاتون کے شوہر کی حالت خراب ہونے پر اسے مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔
سنیئر پولیس سپرنٹنڈنٹ بابو رام نے بتایا کہ بہیڑا تھانہ میں قریب تین ہفتہ قبل خاتون کے ساتھ عصمت دری کے معاملے کی ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ملزم کی گرفتاری کے لئے مسلسل چھاپے ماری کی جارہی ہے ۔ معاملے میں سب ڈویژنل پولیس افسر کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل کی گئی ہے اور جلد ہی ملزم کی گرفتاری ہوجائے گی ۔
جنسی زیادتی کی شکار خاتون کا کہنا ہے کہ معاملے میں ملزم کے کنبہ والوں کے ذریعہ مسلسل پریشان کئے جانے سے تنگ آکر وہ گھر سے اپنے شوہر کے ساتھ سلفاس کی گولی لیکر آئی تھی ۔ سلفاس کی دو گولی اس کے پاس جبکہ تیسری گولی اس کے شوہر کے پاس تھی ۔ متاثرہ کے مطابق اس کے شوہر کے منہ سے سلفاس کی گولی پولیس اور مقامی صحافیوں نے چھین لی ۔ متاثرہ نے کہا کہ واقعہ میں شامل لوگوں کی گرفتاری کیلئے وہ مقامی تھانہ سے لیکر سنیئر افسران تک گہار لگا چکی ہے لیکن اس کے باوجود ملزمین کو اب تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے ۔ ملزم کیس واپس لینے کیلئے مسلسل دباﺅ بنا رہے ہیں۔ متاثرہ نے بتایا کہ اب وہ جینا نہیں چاہتی ہے اور پھر سے خود کشی کرنے کی کوشش کرے گی ۔
واضح رہے کہ 04 اگست کو بہیڑا تھانہ علاقہ میں متاثرہ کو اس کے پڑوسی نے اغوا کر کے ایک گودام میں اس کے ساتھ عصمت دری کی تھی ۔ کسی طرح گھر پہنچی خاتون نے اپنے شوہر کو واقعہ کی پوری جانکاری دی ۔ متاثرہ بہیڑا تھانہ سے لیکر خاتون تھانہ تک ایف آئی آر درج کرانے کیلئے بھٹکتی رہی ۔ کافی مشقت کے بعد بہیڑا تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی لیکن کسی بھی طرح کی پولیس کاروائی نہیں ہونے سے متاثرہ کافی رنجیدہ تھی ۔ چار دن پہلے متاثرہ اپنے شوہر کے ساتھ متھلا تھانہ علاقہ دفتر آکر انشن پر بیٹھنے کی کوشش کی ۔ لیکن ایک گھنٹے میں ملزم کی گرفتاری کر لئے جانے کی یقین دہانی پر وہ اپنے شوہر کے ساتھ واپس گھر چلی گئی ۔ اس کے بعد ملزم کی تلاش میںپولیس مسلسل چھاپے ماری کرنے میں لگ گئی ۔
معاملے میں پولیس کی بڑھتی دبش کی وجہ سے ملزم کا چھوٹا بھائی آج متاثرہ کے گھر جاکر سمجھوتا کرنے کیلئے دباﺅ بنانے کی کوشش کی ۔ متاثرہ کا ہاتھ پکڑ کر جبراً سمجھوتہ نامہ پر دستخط کرانے کی کوشش کی ۔ اس سے پریشان ہو کر متاثرہ سنیئر پولیس سپرنٹنڈنٹ دفتر کے سامنے خود کشی کرنے کیلئے شوہر کے ساتھ آئی ہوئی تھی