پٹنہ: رمضان کے مبارک ایام اب سے کچھ دنوں بعد ہم سے رخصت ہوجائیں گے، پھر آئندہ سال جو خوش نصیب ہوگا اس کے حصے میں یہ دن آئے گا، اس لیے اب جو بھی وقت بچا ہے ہمیں چاہیے کہ اس کو انہماک اور خشوع و خضوع کے ساتھ گزارے اور اللہ کو راضی کر لیں، بے شک جس نے اس مہینے کی قدر کی اور اپنے لئے مغفرت چاہی اللہ اسے معاف کر دے گا، اس مہینے میں اپنے لیے جنت الفردوس کی بھی طلب کریں، اپنے اعمال کا محاسبہ کریں اور جو گناہ سرزد ہوئے ہیں اسے آنے والی زندگی میں دوبارہ نہ کرنے کا عہد کریں. Be Committed to Worship Even after Ramadan
مذکورہ باتیں امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی. انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ دراصل مشق کا مہینہ ہے تاکہ اس مہینے میں ہم جو ایک مہینے کا اچھا عمل کرتے ہیں وہ آنے والی زندگی میں بھی باقی رہے، جب کہ دیکھا یہ جاتا ہے کہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اچھے اور نیک کام کرنے کا مہینہ صرف رمضان ہی ہے۔
- رمضان میں جس طرح نماز کی پابندی ہوتی ہے، ذکر و اذکار کیے جاتے ہیں، غریبوں کی امداد کی جاتی ہے، وہ غیر رمضان میں نہیں ہوتا ہے، ایسا سوچنا بالکل درست نہیں ہے. یہ ایک مہینہ اسی لیے ہے تاکہ ہمارے معمولات میں یہ اچھے کام شامل ہو جائیں.
مزید پڑھیں:Karnataka Hijab Row: مذہب کی تشریح کرنا عدلیہ کا کام نہیں، نائب امیر شریعت بہار کا ردعمل
مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے کہا کہ یہ آخری عشرہ بڑا متبرک اور فضیلت والا ہے، اس میں زیادہ سے زیادہ عبادت کریں اور پھر شب قدر جیسی رات اسی عشرہ میں عطا کی گئی ہے، اللہ نے فرمایا جس نے شب قدر میں طاق رات کو پا لیا وہ خوش نصیب ہے اور اس کے سارے گناہ معاف کردیے جائیں گے۔ اس مہینے میں غریبوں کی زیادہ سے زیادہ اور جتنی امداد ہو سکے وہ کریں تاکہ عید میں انہیں بھی وہ خوشی حاصل ہو سکے جس کے وہ حق دار ہیں. اپنے پڑوس کا بھی خیال رکھیں کیونکہ ان پر آپ کا سب سے زیادہ حق ہے۔