راہل گاندھی نے بہار کے چمپارن میں منعقدہ ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کی مودی اور ریاست کی نتیش حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’مودی نے 2 کروڑ روزگار دینے کا جھوٹا وعدہ کیا تھا، اسی لیے وہ اب روزگار پر بات نہیں کرتے، کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ انہوں نے روزگار پر جھوٹ کہا تھا‘۔
کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ ’بہار کے لوگ بھی جانتے ہیں کہ مودی نے جھوٹ کہا تھا۔ اگر وزیراعظم انتخابی جلسوں میں روزگار پر کچھ کہیں گے تو لوگ انہیں وہاں سے بھگادیں گے‘۔ انہوں نے مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم میں ایک کمی ہے کہ ہم جھوٹ نہیں بولتے اور جھوٹ میں ان (مودی) کا مقابلہ نہیں کرسکتے‘۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعلیٰ نتیش کمار پر شدید تنقید کرتے ہوئے نوجوانوں کو روزگار فراہم نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ’نریندر مودی ہر سال 2 کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن انہوں نے روزگار دینے کے بجائے لوگوں کو بیروزگار کرنے کا کام کیا ہے‘۔
انہوں نے لاک ڈاون کے دوران مہاجر مزدوروں کو ہوئی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے بے تکے فیصلوں کی وجہ سے ہزاروں مزدوروں کو ہز سینکڑوں کیلومیٹر پیدل چلنے پر مجبور ہونا پڑا اور کئی مزدوروں کو جان بھی گنوانی پڑی تھی۔
راہل نے کہا کہ بہار کے عوام کو مہاگٹھ بندھن کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے ملک کے مفاد میں کام کیا ہے جبکہ کانگریس حکومت نے ملک میں رائٹ ٹو فوڈ کا قانون بنایا، کسانوں کے قرض معاف کئے، ملک کی معیشت کو بہتر کیا اور نوجوانوں کو روزگار سے جوڑا ہے۔