اس موقع پر مہمان خصوصی ڈاکٹر قمر فلاحی نے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس زمین پر جہاں اپنے نائب اشرف المخلوقات یعنی انسان کو بنایا ہے تو وہیں دوسری جانب ہدایت کے لیے قرآن مقدس جیسی کتاب بھی عطا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن پاک صرف پڑھنے والی کتاب نہیں بلکہ اس کتاب کے ذریعے اس پر عمل کر کے ہم دین و دنیا کی کامیابی و کامرانی حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ زمانے میں جو بھی مسائل پیش آتے تھے، لوگ فوراً قرآن پاک کی طرف رجوع کرتے اور اس سے مسئلے کا حل تلاش کر لیتے۔ قرآن پاک آسمانی کتابوں میں سب سے افضل اور بابرکت کتاب ہے۔
ڈاکٹر قمر فلاحی نے کہا کہ آج لوگوں نے قرآن کے پڑھنے پڑھانے کو ایک مخصوص زاویے سے باندھ دیا ہے جو باعث تشویش ہے۔ قرآن کی تلاوت کو بھاری اور مشکل بنا لیا ہے جب کہ ایسا بالکل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن میں 6666 آیات ہیں، اگر انسان روزانہ پانچ چھ آیات کی تلاوت ترجمہ کے ساتھ سمجھنے کی نیت کرے تو ایک برس میں ایک قرآن پاک کی تلاوت ختم کر سکتا ہے۔
ڈاکٹر قمر فلاحی نے کہا کہ 'آج ضروری ہے کہ ہمیں قرآن پاک سے رشتہ جوڑنا ہوگا، قرآن پاک کو اگر اپنی زندگی کا حصہ بنائیں تو ہمارے لیے اللہ تعالیٰ کئی اسباب پیدا فرمائیں گے'۔
پروگرام کے آرگنائزر المنار ایجوکیئر کے ڈائریکٹر عفان احمد کامل نے کہا کہ 'یہ قرآن ہمارے لیے ہدایات کا سمندر ہے۔ یہ ہم تک ہے کہ ہم اس سے کتنا فیضیاب ہوتے ہیں، کوئی سمندر کے کنارے سے ایک لوٹا پانی نکالنا چاہیں تو اسے ایک لوٹا پانی ہی ملے گا اور کوئی اس سمندر میں غوطہ لگا کے کوہ نور کی تلاش کرے تو اسے وہ بھی عطا کیا جائے گا'۔
عفان احمد کامل نے مزید کہا کہ 'آج افسوس کا مقام ہے کہ ہم نے قرآن پاک کو طاق کی زینت بنا دیا ہے یا پھر مخصوص دنوں کے لیے متعین کر رکھا ہے۔ یہ ہماری نا سمجھی کے سوا کچھ بھی نہیں، آپ قرآن کی تلاوت ترجمہ کے ساتھ اپنی زندگی کا حصہ بنائیں، یقین جانے زندگی کے نوے فیصد مسئلہ کا حل ہو جائے گا'۔
انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ کا مقصد بھی یہی ہے کہ لوگوں کا جو قرآن سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے اسے واپس جوڑا جائے۔
پروگرام میں زاہد انور، توصیف انور، معراج خان ،اخوان کامل، عامر رضا، محمد شمیم، ذکی انور کے علاوہ درجنوں خواتین بھی موجود تھیں۔