ETV Bharat / state

شہاب الدین کی موت، بیٹے کا لالو کنبے کی خاموشی پر سوالات

اوسامہ شہاب نے لالو پرساد یادو سمیت ان کی پارٹی راشٹریہ جنتادل کی خاموشی پر سوال کیا ہے۔

author img

By

Published : May 3, 2021, 5:39 PM IST

Updated : May 3, 2021, 10:23 PM IST

شہاب الدین کی موت پر لالو کنبے کی خاموشی پر سوالات
شہاب الدین کی موت پر لالو کنبے کی خاموشی پر سوالات

اوسامہ کا ٹویٹ نے پوچھا ہے کہ 'لالو یادو کی رہائی کی قیمت کیا میرے پاپا کی موت' ہے، بھارتی ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے سنیئر رہنماء وضلع صدر ڈاکٹر صبغت اللہ خان عرف ٹوٹو خان نے تیجسوی کو اوسامہ کے سوال کا جواب دینے کامطالبہ کیا۔

اوسامہ کا ٹویٹ
اوسامہ کا ٹویٹ

شہاب الدین مرحوم کا بیٹا اوسامہ شہاب نے بھی وہی بات دہرائی ہے جو گزشتہ کل سے سیاسی گلیاروں سے لیکر عام لوگوں تک کے درمیان موضوع بحث ہے۔ اوسامہ نے لکھا ہے کہ 'پاپا کی موت پر آر جے ڈی کنبہ کی خاموشی کودیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ لالو پرساد یادو کی رہائی کی قیمت ہمارے پاپا کی موت ہی تھی۔

اوسامہ آگے ٹویٹ کرتے ہیں کہ پاپا سے پورا پارلیمنٹ ہل جاتا تھا جب وہ کھڑے ہوتے تھے تو سب پیچھے ہٹ جاتے تھے یہ بات اسدالدین اویسی سے بہتر کوئی نہیں جانتا، لیکن آج میں اکیلا ہوں وقت ضرور بدلتا ہے، انشاء اللہ پھر بدلے گا۔

دراصل شہاب الدین کی موت کے بعد کھڑے ہوئے سوالات پر راشٹریہ جنتا دل کے سبھی بڑے رہنما بالخصوص لالو فیملی، تیجسوی یادو، میسابھارتی، تیج پرتاپ یادو اور سابق وزیراعلی رابڑی دیوی کی خاموشی نے ایک الگ بحث چھیڑ دی ہے۔

کل تک سوشل میڈیا پر شہاب الدین کے چاہنے والے اور عام لوگ سوال کھڑے کررہے تھے کہ کیا شہاب الدین کی موت اور اس کے بعد گھروالوں کے ساتھ ناانصافی وزیادتی پر لالو فیملی کی خاموشی کہیں کوئی بڑی ڈیل تو نہیں ہے، سیاسی گلیاروں میں بھی لالوفیملی کی خاموشی پر سوال کھڑے ہورہے تھے تاہم اب خود محمد شہاب الدین کے بیٹے اوسامہ شہاب نے ٹویٹ کرکے نہ صرف اپنی آپ بیتی اور درد کا اظہار کیا، بلکہ انہوں نے بہار کی سیاست میں بھوچال پیدا کردیا ہے۔

اوسامہ کا ٹویٹ
اوسامہ کا ٹویٹ

اوسامہ کے اس ٹویٹ کے ساتھ سوشل میڈیا پر # ٹیگ شہاب الدین، جسٹس شہاب الدین میسج ٹرینڈ کرنے لگا ہے۔

اوسامہ کے ساتھ ملکی سطح پر ہمدردی کااظہار کیا جارہاہے، ابھی تک جہاں نتیش حکومت، مودی حکومت اور کیجریوال حکومت کے خلاف لوگ لکھ کر ناراضگی ظاہر کررہے تھے تاہم اوسامہ کے ٹویٹ کے بعد سے لوگوں کی تنقید کانشانہ لالو پرساد یادو کی فیملی بن گئی ہے۔

کئی یوزر نے لکھا ہے کہ اگر تیجسوی یادو چاہتے تو اب تک شہاب الدین کی میت بہار آجاتی، اظہار تعزیت کے علاوہ ابھی تک جو بھی مسائل کھڑے ہوئے ہیں یا پھر جانچ کا مطالبہ ہو یاپھر گھروالوں کو میت سپرد کرنے کا معاملہ ہو، کسی معاملے پر تیجسوی یادو نے بیان نہیں دیا ہے۔

لالو پرساد یادو کا بھی اس معاملے میں اب تک ٹویٹ نہیں آنا لوگوں کے درمیان موضوع بحث ہے، جن ادھیکار پارٹی کے رہنماوں نے لالو یادو کی رہائی سے جوڑتے ہوئے لکھ رہے ہیں کیا، 'لالو کی رہائی، شہاب الدین کی موت کا سودا ہے۔

اگر اسی طرح سے معاملہ بڑھا اور شہاب الدین کی تجہیز وتکفین میں مزید تاخیر ہوتی ہے تو بہار میں ایک طوفان کھڑا ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

ادھر اوسامہ کے ٹویٹ پر ہندوستانی عوام مورچہ کے ضلع صدر ڈاکٹر صبغت اللہ خان عرف ٹوٹو خان نے تیجسوی یادو پر تقنید کی ہے ۔ٹو ٹو خان نے تیجسوی یادو سے پوچھا ہے کہ ہر بات پر ٹویٹ کرنےوالے تیجسوی یادو اوسامہ شہاب کے اس سوال کا جواب کیوں نہیں دیتے؟

ایک بیٹا انصاف کے لیے دردر بھٹک رہاہے اور وہ پارٹی جس کے لیے اس بیٹے کے باپ نے زندگی وقف کردی، لالو یادو کو اپنا رہنماء تسلیم کیا اور اپنے مفاد کے لیے لالو یادو نے ان کا استعمال کیا، آج وہ کنبہ میت گھر لانے کے لیے فریاد کر رہا ہے، جس شہاب الدین اپنے بیٹے کی حفاظت کی ہو یا نہیں لیکن لالو کے کنبہ کو ضرور مصیبتوں اور مشکلات سے بچایا ہے۔

لالو ،رابڑی کو وزیراعلی کی کرسی تک پہنچانے میں اہم معاون تھے آج ان کا بیٹا دہلی کی سڑکوں پر باپ کی لاش کے لیے بھٹک رہا ہے اور تیجسوی اے سی میں بند ہیں۔

ٹوٹو خان نے وزیراعلی نتیش کمار پر بھی طنز کیا اور کہا کہ مرنے کے بعد دشمنی ختم ہوجاتی ہے، نتیش کمار شہاب الدین کی میت بہار لانے کی کوشش کریں، ساتھ ہی انہوں نے اپنی پارٹی سپریمو جیتن رام مانجھی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جس طرح سے جیتن رام مانجھی نے آواز بلند کی ہے اور جو مطالبہ کیا ہے کہ شہاب الدین کو پورے اعزاز کے ساتھ آخری رسومات اداکی جائے وہ مطالبے کو نتیش کمار پورا کریں تو بہتر ہے۔

اوسامہ کا ٹویٹ نے پوچھا ہے کہ 'لالو یادو کی رہائی کی قیمت کیا میرے پاپا کی موت' ہے، بھارتی ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے سنیئر رہنماء وضلع صدر ڈاکٹر صبغت اللہ خان عرف ٹوٹو خان نے تیجسوی کو اوسامہ کے سوال کا جواب دینے کامطالبہ کیا۔

اوسامہ کا ٹویٹ
اوسامہ کا ٹویٹ

شہاب الدین مرحوم کا بیٹا اوسامہ شہاب نے بھی وہی بات دہرائی ہے جو گزشتہ کل سے سیاسی گلیاروں سے لیکر عام لوگوں تک کے درمیان موضوع بحث ہے۔ اوسامہ نے لکھا ہے کہ 'پاپا کی موت پر آر جے ڈی کنبہ کی خاموشی کودیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ لالو پرساد یادو کی رہائی کی قیمت ہمارے پاپا کی موت ہی تھی۔

اوسامہ آگے ٹویٹ کرتے ہیں کہ پاپا سے پورا پارلیمنٹ ہل جاتا تھا جب وہ کھڑے ہوتے تھے تو سب پیچھے ہٹ جاتے تھے یہ بات اسدالدین اویسی سے بہتر کوئی نہیں جانتا، لیکن آج میں اکیلا ہوں وقت ضرور بدلتا ہے، انشاء اللہ پھر بدلے گا۔

دراصل شہاب الدین کی موت کے بعد کھڑے ہوئے سوالات پر راشٹریہ جنتا دل کے سبھی بڑے رہنما بالخصوص لالو فیملی، تیجسوی یادو، میسابھارتی، تیج پرتاپ یادو اور سابق وزیراعلی رابڑی دیوی کی خاموشی نے ایک الگ بحث چھیڑ دی ہے۔

کل تک سوشل میڈیا پر شہاب الدین کے چاہنے والے اور عام لوگ سوال کھڑے کررہے تھے کہ کیا شہاب الدین کی موت اور اس کے بعد گھروالوں کے ساتھ ناانصافی وزیادتی پر لالو فیملی کی خاموشی کہیں کوئی بڑی ڈیل تو نہیں ہے، سیاسی گلیاروں میں بھی لالوفیملی کی خاموشی پر سوال کھڑے ہورہے تھے تاہم اب خود محمد شہاب الدین کے بیٹے اوسامہ شہاب نے ٹویٹ کرکے نہ صرف اپنی آپ بیتی اور درد کا اظہار کیا، بلکہ انہوں نے بہار کی سیاست میں بھوچال پیدا کردیا ہے۔

اوسامہ کا ٹویٹ
اوسامہ کا ٹویٹ

اوسامہ کے اس ٹویٹ کے ساتھ سوشل میڈیا پر # ٹیگ شہاب الدین، جسٹس شہاب الدین میسج ٹرینڈ کرنے لگا ہے۔

اوسامہ کے ساتھ ملکی سطح پر ہمدردی کااظہار کیا جارہاہے، ابھی تک جہاں نتیش حکومت، مودی حکومت اور کیجریوال حکومت کے خلاف لوگ لکھ کر ناراضگی ظاہر کررہے تھے تاہم اوسامہ کے ٹویٹ کے بعد سے لوگوں کی تنقید کانشانہ لالو پرساد یادو کی فیملی بن گئی ہے۔

کئی یوزر نے لکھا ہے کہ اگر تیجسوی یادو چاہتے تو اب تک شہاب الدین کی میت بہار آجاتی، اظہار تعزیت کے علاوہ ابھی تک جو بھی مسائل کھڑے ہوئے ہیں یا پھر جانچ کا مطالبہ ہو یاپھر گھروالوں کو میت سپرد کرنے کا معاملہ ہو، کسی معاملے پر تیجسوی یادو نے بیان نہیں دیا ہے۔

لالو پرساد یادو کا بھی اس معاملے میں اب تک ٹویٹ نہیں آنا لوگوں کے درمیان موضوع بحث ہے، جن ادھیکار پارٹی کے رہنماوں نے لالو یادو کی رہائی سے جوڑتے ہوئے لکھ رہے ہیں کیا، 'لالو کی رہائی، شہاب الدین کی موت کا سودا ہے۔

اگر اسی طرح سے معاملہ بڑھا اور شہاب الدین کی تجہیز وتکفین میں مزید تاخیر ہوتی ہے تو بہار میں ایک طوفان کھڑا ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

ادھر اوسامہ کے ٹویٹ پر ہندوستانی عوام مورچہ کے ضلع صدر ڈاکٹر صبغت اللہ خان عرف ٹوٹو خان نے تیجسوی یادو پر تقنید کی ہے ۔ٹو ٹو خان نے تیجسوی یادو سے پوچھا ہے کہ ہر بات پر ٹویٹ کرنےوالے تیجسوی یادو اوسامہ شہاب کے اس سوال کا جواب کیوں نہیں دیتے؟

ایک بیٹا انصاف کے لیے دردر بھٹک رہاہے اور وہ پارٹی جس کے لیے اس بیٹے کے باپ نے زندگی وقف کردی، لالو یادو کو اپنا رہنماء تسلیم کیا اور اپنے مفاد کے لیے لالو یادو نے ان کا استعمال کیا، آج وہ کنبہ میت گھر لانے کے لیے فریاد کر رہا ہے، جس شہاب الدین اپنے بیٹے کی حفاظت کی ہو یا نہیں لیکن لالو کے کنبہ کو ضرور مصیبتوں اور مشکلات سے بچایا ہے۔

لالو ،رابڑی کو وزیراعلی کی کرسی تک پہنچانے میں اہم معاون تھے آج ان کا بیٹا دہلی کی سڑکوں پر باپ کی لاش کے لیے بھٹک رہا ہے اور تیجسوی اے سی میں بند ہیں۔

ٹوٹو خان نے وزیراعلی نتیش کمار پر بھی طنز کیا اور کہا کہ مرنے کے بعد دشمنی ختم ہوجاتی ہے، نتیش کمار شہاب الدین کی میت بہار لانے کی کوشش کریں، ساتھ ہی انہوں نے اپنی پارٹی سپریمو جیتن رام مانجھی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جس طرح سے جیتن رام مانجھی نے آواز بلند کی ہے اور جو مطالبہ کیا ہے کہ شہاب الدین کو پورے اعزاز کے ساتھ آخری رسومات اداکی جائے وہ مطالبے کو نتیش کمار پورا کریں تو بہتر ہے۔

Last Updated : May 3, 2021, 10:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.