ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے بینی پور تحصیل کے نبٹولیہ مدرسہ چوک پر بھی گزشتہ 20جنوری سے احتجاج جاری ہے۔ اس احتجاج میں جہاں ایک طرف تقریروں اور نعرے کی گونج سے لوگوں کا حوصلہ افزائی کیا جا رہا ہے تو دوسری جانب ہر دن کوئی نہ کوئی نامچین شخصیت اس احتجاج میں شامل ہو رہے ہیں۔
وہیں اس احتجاج میں گزشتہ روز دیر شام طلبا یونین کے رہنما ڈاکٹر امامل حق امام اپنی ٹیم کے ساتھ پہنچ کر اپنے جوشیلے انداز میں خطاب کیا اور ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'اس احتجاج میں ہماری ماں بہنوں نے شاہین باغ کی طرح یہاں بھی دن رات احتجاج اور مظاہرہ کر رہی ہیں-
وہیں نبٹولیہ مدرسہ چوک شاہین باغ کے احتجاج کی لگاتار صدارت کر رہے سابق صدر مکھیا یونین منی گاچھی تحصیل عبدلمالک نے کہا کہ 'ہمارے ملک کے آئین کو لکھنے والے کوئی مسلمان نہیں تھے بلکہ ہمارے بابا صاحب بھیم راو امبیڈکر تھے یہ بات اب ہمارے دلیت طبقہ کے بھائی لوگوں نے بھی اچھی طرح جان لیا ہے اس لیے اس سی اے اے اور این آر سی کے خلاف منعقد تحریک اور احتجاج میں اب مسلمانوں کے ساتھ دلیت طبقہ و دیگر دوسرے طبقے کے لوگ بھی شامل ہو رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'یہ احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک حکومت اسے واپس نہیں لے لیتی۔