ریاست بہار کے ضلع گیا سے ہوکر گزرنے والی قومی شاہراہ 83 اراضی تحویل کے بدلے میں حکومت کی جانب سے مناسب معاوضہ نہیں ملنے سے ناراض زمین کے مالکوں نے آج احتجاج کیا۔ قومی شاہراہ 83 کو وسیع کرنے کا کام جاری ہے جس کے پیش نظر حکومت نیجی زمینوں کو اپنے تحویل میں لیا ہے۔
اس تعلق سے زمین مالکوں کا دعوہ ہے کہ حکومت نے انہیں موجودہ قیمت کے تحت معاوضے کی رقم مختص نہیں کی ہے۔ جس کو لے کر سوموار کے روز قومی شاہراہ 83 پر سنگھرش سمیتی نے احتجاج و مظاہرہ کیا، ساتھ ہی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ کو سنگھرش سمیتی کے کارکنان نے ایک میمورنڈم بھی دیا۔
سنگھرش سمیتی کے سکریٹری ڈاکٹر محمد جاوید خان نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں سے زمین کا مناسب معاوضہ دینے کے بجائے کسانوں اور زمین مالکوں کو پریشان کیا گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ پٹنہ کی ہدایت کے باوجود بھی اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے بغیر معاوضے کی ادائیگی کے غریب کسانوں کے مکانات کو توڑ دیا گیا، جس سے ہزاروں افراد آج بھی بے گھر ہیں۔
انہوں کہا کہ حکومت اور مرکزی محکمہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے نہیں تو احتجاج ومظاہرے کے دائرے کو وسیع کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ضلع گیا کے ڈوبھی سے دارالحکومت پٹنہ تک قومی شاہراہ 83 کو فور لین کیا جارہا ہے، حالانکہ اس سڑک کی تعمیر سن 2018 میں ہی مکمل ہونی تھی تاہم ابھی تک اس کی تعمیر نہیں ہوسکی ہے۔ اس کے کئی وجوہات بتائے جا رہے ہیں ۔