ضلع گیا کے کئی گاؤں کے ڈیلرز کے من مانی کرنے کی شکایت مل رہی ہے جس کے پیشِ نظر لوگ احتجاج بھی کر رہے ہیں۔
ضلع گیا کے شیرگھاٹی میں اشیاء خوردنی کی بلیک مارکیٹنگ کی مخالفت میں مستفدین نے حکومتی نمائندوں کے گھروں کا گھیراؤ کیا۔
ساتھ ہی شیرگھاٹی بلاک کے ڈھاپ چڑیا پنچایت حلقہ کے سونڈیہا گاؤں کے لوگوں نے سب ڈویژن دفتر بھی پہنچ کر ہنگامہ کیا۔
احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ سرکار کی جانب سے تقسیم کی جانی والی اشیاء خوردنی ڈیلر تقسیم نہیں کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈیلر زیادہ پیسے وصول کر کے کم اناج دیا کرتے ہیں اور حکومت نے جو مفت اناج دینا طے کیا تھا۔ تاہم ڈیلر زیادہ رقم وصول کر کے اناج دیتے ہیں۔
اس دوران ناراض افراد نے جے ڈی یو کے صوبائی جنرل سکریٹری وارث علی خان کے گھر کا بھی گھیراؤ کیا۔
دیہی باشندے پہلے بھی احتجاج کرچکے ہیں، ان کے مطابق گزشتہ دنوں بھی ڈیلروں کی منمانی اور بدعنوانی کے خلاف احتجاج کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سب ڈویژنل افسر، بلاک افسر کے دفتر پہنچ کر اپنی شکایت بھی درج کرائی۔ اس کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی جس سے ڈیلرز کا بدعنوانی کے لیے حوصلہ بڑھ ہی گیا۔
جے ڈی یو رہنماء وارث علی خان اور مارکٹنگ افسر اور دیگر افسران کی یقین دہانی پر مشتعل افراد پرسکون ہوئے۔
وارث علی خان نے افسران سے کہا کہ اگر مقامی لوگوں کی شکایت کا حل نہیں ہوا تو وہ وزیراعلیٰ تک بات پہنچائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ شکایت کے بعد بھی مقامی افسران معاملے کو لے کر سنجیدہ نہیں ہیں اور ان کی عدم توجہی کی وجہ سے ڈیلرز کی من مانی بڑھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متعدد شکایت کے بعد بھی جانچ نہیں کرائی گئی ہے۔