ETV Bharat / state

پٹنہ میں سی اے اے کے خلاف احتجاج جاری - بہار نیوز

سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دارالحکومت پٹنہ میں مسلسل 32 ویں روز بھی دھرنا و احتجاج جاری ہے۔

سی اے اے کے خلاف احتجاج
سی اے اے کے خلاف احتجاج
author img

By

Published : Feb 12, 2020, 9:02 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 3:24 AM IST

بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے سبزی باغ میں دھرنا و احتجاج کے پورے 32 دن ہو چکے ہیں اور لوگ مسلسل دھرنے پر بیٹھے اپنے مطالبات کی حمایت میں نعرے بازی کر رہے ہیں۔ مظاہرین کا بس ایک ہی مطالبہ ہے کہ حکومت سی اے اے قانون کو رد کرے، این پی آر اور این آر سی نہ کرنے کا وعدہ کریں تب ہی دھرنا ختم ہو گا، ورنہ دھرنا جاری رہے گا۔

دھرنے میں خواتین کی تعداد روزبروز بڑھتی جارہی ہے۔ مرد و خواتین سب مل کر حکومت مخالف نعرے بازی کرتے ہیں اور سی اے اے این آر سی اور این پی آر نہیں چاہئے جیسے نعروں سے دھرنا مقام گونجتا رہتا ہے۔

دھرنا مقام پر موجود مشرقی چمپارن سے آئے محمد ذاکرحسین کا کہنا ہے کہ سی اے اے لوگوں کو باٹنے والا قانون ہے ساتھ ہی یہ قانون آئین ہند کے بنیادی اسٹرکچر سے بھی میل نہیں کھاتا ہے اس لئے حکومت جلد ازجلد اس قانون کوواپس لے ورنہ تحریک جاری رہے گی۔

انہوں نے ریاستی حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ این پی آر کے نوٹیفکیشن کو واپس لے کیونکہ این پی آر این آر سی کا پہلا زینہ ہے اس لئے سب سے پہلے این پی آر کی ہی مخالفت ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک سمیت ریاست کے سینکڑوں مقامات پر دھرنا و احتجاجات بلند ہیں لوگوں میں اس قانون کے تئیں غم وغصہ ہے جس کی وجہ سے وہ سڑکوں پر ہیں اور آئے دن کسی نہ کسی جگہ مظاہرے اور دھرنے ہورہے ہیں۔

ذاکر نے کہاکہ ہم آخری وقت تک اس قانون کے خلاف لڑتے رہیں کیونکہ یہ قانون آئین وجمہوریت کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس ملک کے سکولرذہن رکھنے والے مختلف مذاہب کے لوگوں کوبتایاجائے کہ یہ قانون آپ کی شہریت کوبھی خطرے میں ڈالنے والاہے۔ آج کے وفد میں شامل رکن شوریٰ امارت شرعیہ قاری شعیب احمدناظم مدرسہ عظمتیہ نوادہ نے کہا کہ ہم سب امیرشریعت دامت برکاتہم کی ہرہدایت پرعمل کرنے کو تیار ہیں۔ ہم شکرگذارہیں کہ اس نازک موقع پربھی حضرت نے امت کی رہنمائی کے لئے امارت شرعیہ کے ذمہ دران کو وفدکی شکل میں پورے بہارکادورہ کرنے کاحکم دیا۔

سبزی باغ سمیت ریاست بہار کے مختلف مقامات دربھنگہ کے لال باغ ، قلعہ گھاٹ ، مدھوبنی کے اونسی زیرومائل ،مظفر پور کے ماڑی پور ،چندوارہ ،پٹنہ کے سمن پورہ ، دیگھا ، پٹنہ سیٹی ، لال باغ پٹنہ ،پھلواری شریف ، عالم گنج پٹنہ، گیا کے شانتی باغ ، سیتامڑھی ، سمستی پور ، سیوان ، گوپال گنج ، ارریہ سیمانچل ، بیگو سرائے ، پکڑی براواں نوادہ ، جہان آباد، رانی باغ سہرسہ موتیہاری ، ڈھاکہ ، شیوہر ، سمیت متعدد مقامات پر بھی دھرنا احتجاجات و مظاہرات مسلسل جاری وساری ہیں۔اور لوگ ریاستی ومرکزی حکومت سمیت این آرسی ، این پی آر اور سی اے اے کے خلاف مسلسل نعرے بازی کر رہے ہیں۔

ساتھ ہی علاقے کی سرکردہ شخصیات میں سابق میئر افضل امام ، اسفر احمد ، ایڈوکیٹ آفاق احمد ، ممتاز احمد ،شہزادی بیگم ، توفیق عالم ، آکانچھا، اکشے اور انوارالہدی، سوجنیہ اپادھیائے ، خالد افضل سمیت دیگر اہل محلہ کی کوششوں سے یہ دھرناو احتجاج پر امن جاری و ساری ہے۔

بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے سبزی باغ میں دھرنا و احتجاج کے پورے 32 دن ہو چکے ہیں اور لوگ مسلسل دھرنے پر بیٹھے اپنے مطالبات کی حمایت میں نعرے بازی کر رہے ہیں۔ مظاہرین کا بس ایک ہی مطالبہ ہے کہ حکومت سی اے اے قانون کو رد کرے، این پی آر اور این آر سی نہ کرنے کا وعدہ کریں تب ہی دھرنا ختم ہو گا، ورنہ دھرنا جاری رہے گا۔

دھرنے میں خواتین کی تعداد روزبروز بڑھتی جارہی ہے۔ مرد و خواتین سب مل کر حکومت مخالف نعرے بازی کرتے ہیں اور سی اے اے این آر سی اور این پی آر نہیں چاہئے جیسے نعروں سے دھرنا مقام گونجتا رہتا ہے۔

دھرنا مقام پر موجود مشرقی چمپارن سے آئے محمد ذاکرحسین کا کہنا ہے کہ سی اے اے لوگوں کو باٹنے والا قانون ہے ساتھ ہی یہ قانون آئین ہند کے بنیادی اسٹرکچر سے بھی میل نہیں کھاتا ہے اس لئے حکومت جلد ازجلد اس قانون کوواپس لے ورنہ تحریک جاری رہے گی۔

انہوں نے ریاستی حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ این پی آر کے نوٹیفکیشن کو واپس لے کیونکہ این پی آر این آر سی کا پہلا زینہ ہے اس لئے سب سے پہلے این پی آر کی ہی مخالفت ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک سمیت ریاست کے سینکڑوں مقامات پر دھرنا و احتجاجات بلند ہیں لوگوں میں اس قانون کے تئیں غم وغصہ ہے جس کی وجہ سے وہ سڑکوں پر ہیں اور آئے دن کسی نہ کسی جگہ مظاہرے اور دھرنے ہورہے ہیں۔

ذاکر نے کہاکہ ہم آخری وقت تک اس قانون کے خلاف لڑتے رہیں کیونکہ یہ قانون آئین وجمہوریت کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس ملک کے سکولرذہن رکھنے والے مختلف مذاہب کے لوگوں کوبتایاجائے کہ یہ قانون آپ کی شہریت کوبھی خطرے میں ڈالنے والاہے۔ آج کے وفد میں شامل رکن شوریٰ امارت شرعیہ قاری شعیب احمدناظم مدرسہ عظمتیہ نوادہ نے کہا کہ ہم سب امیرشریعت دامت برکاتہم کی ہرہدایت پرعمل کرنے کو تیار ہیں۔ ہم شکرگذارہیں کہ اس نازک موقع پربھی حضرت نے امت کی رہنمائی کے لئے امارت شرعیہ کے ذمہ دران کو وفدکی شکل میں پورے بہارکادورہ کرنے کاحکم دیا۔

سبزی باغ سمیت ریاست بہار کے مختلف مقامات دربھنگہ کے لال باغ ، قلعہ گھاٹ ، مدھوبنی کے اونسی زیرومائل ،مظفر پور کے ماڑی پور ،چندوارہ ،پٹنہ کے سمن پورہ ، دیگھا ، پٹنہ سیٹی ، لال باغ پٹنہ ،پھلواری شریف ، عالم گنج پٹنہ، گیا کے شانتی باغ ، سیتامڑھی ، سمستی پور ، سیوان ، گوپال گنج ، ارریہ سیمانچل ، بیگو سرائے ، پکڑی براواں نوادہ ، جہان آباد، رانی باغ سہرسہ موتیہاری ، ڈھاکہ ، شیوہر ، سمیت متعدد مقامات پر بھی دھرنا احتجاجات و مظاہرات مسلسل جاری وساری ہیں۔اور لوگ ریاستی ومرکزی حکومت سمیت این آرسی ، این پی آر اور سی اے اے کے خلاف مسلسل نعرے بازی کر رہے ہیں۔

ساتھ ہی علاقے کی سرکردہ شخصیات میں سابق میئر افضل امام ، اسفر احمد ، ایڈوکیٹ آفاق احمد ، ممتاز احمد ،شہزادی بیگم ، توفیق عالم ، آکانچھا، اکشے اور انوارالہدی، سوجنیہ اپادھیائے ، خالد افضل سمیت دیگر اہل محلہ کی کوششوں سے یہ دھرناو احتجاج پر امن جاری و ساری ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 3:24 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.