قومی شہریت قانون وقومی آبادی رجسٹر اور قومی رجسٹربرائے شہریت کی مخالفت میں سی پی آئی کاسہ روزہ کنویشن کے تحت آخری دن جلسہ میں درجنوں نوجوان نیم برہنہ ہوکر زنجیر سے جکڑے ہوئے تھے اور حکومت سے سی اے اے کی واپسی کے لیے مطالبے پر تالیاں بجائیں۔
ریاست بہار کے شہر گیا میں واقع گاندھی میدان میں سی پی آئی کا جلسہ عام منگل کوہوا۔
جس میں ڈاکٹر کنہیا کمارسمیت سی پی آئی کی خاتون رہنما امرجیت کور نے کہا کہ بھارت کی آزادی میں سبھی کی برابر کی حصہ داری رہی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ بھارت کے آئین اور سیکولرازم کی مخالفت ان کے گرو شیاما پرساد مکھرجی نے ہی کیا تھا۔ گائے کو تو ماں کہتے ہیں لیکن حقیقت میں ان کی ماں آرایس ایس ہے۔
انہوں نے کہا کہ این آرسی اور این پی آر اچانک نہیں آیا ہے بلکہ یہ 1925 سے آرایس ایس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہندوں کی نمائندگی نہیں بلکہ یہ فاسسٹوں کی نمائندگی کرتی ہے، اقلیتوں پر حملہ کرنے کے لئے اُکسایا جارہاہے۔ ہندوں کو اب ان فاسٹ طاقتوں کے خلاف لڑنا ہوگا۔
اس موقع پر کئی دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا اور سبھوں نے این آرسی واین پی آر کی مخالفت کی۔
اس موقع پر ایڈوکیٹ مسعود منظر، ایڈوکیٹ قیصرشرف الدین، پرویزعالم، اسدپرویر، ایڈوکیٹ یحیی وغیرہ سیکڑوں رہنماوکارکنان موجودتھے۔
زیادہ بھیڑ ہونے پرپولیس اہلکار کو کنٹرول کرنے میں پولیس کوکافی پریشانی اٹھانی پڑی۔
اسٹیج پر بھی ہلکی جھڑپ ہوئی حالانکہ موجودکارکنان وپولیس نے فوری طورسے قابو بھی پالیا لیکن کچھ دیر کے لئے اسٹیج پرافراتفری کاماحول قائم ہوگیا تھا۔
واضح ہوکہ سی پی آئی کے جلسہ عام میں توقع سے زیادہ بھیڑنے سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کے مخالفین کے حوصلے بلند کردیا ہے۔