ETV Bharat / state

Bihar Legislative Council: بہار قانون ساز کونسل میں اقلیتی اسکول کے قیام کا مطالبہ

بہار قانون ساز کونسل کے رکن پروفیسر غلام غوث نےحکومت سے مسلم اکثریتی اضلاع میں اقلیتی بچوں کی مفت تعلیم و تربیت کے لیے اقلیتی رہائشی اسکول کے قیام کا مطالبہ کیا۔ Demand for minority school in Bihar Legislative Council

بہار قانون ساز کونسل میں اقلیتی اسکول کے قیام کا مطالبہ
بہار قانون ساز کونسل میں اقلیتی اسکول کے قیام کا مطالبہ
author img

By

Published : Jul 1, 2022, 7:11 PM IST

پٹنہ: جنتا دل یونائیٹڈ کے قانون ساز کونسل کے رکن پروفیسر غلام غوث نے قانون ساز کونسل میں مسلم اکثریتی اضلاع میں اقلیتی بچوں کی مفت تعلیم و تربیت کے لیے اقلیتی رہائشی اسکول کے قیام کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ Demand for minority school in Bihar Legislative Council

غلام غوث کے سوال کے جواب میں محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر زماں خان نے ایوان کو بتایا کہ ان کے محکمہ نے اس مطالبے پر سنجیدگی سے غور و خوض کیا اور فیصلہ کیا کہ ریاست کے 13 اضلاع میں اقلیتی رہائشی اسکول قائم کیے جائیں گے۔ اس پر رکن کونسل غلام غوث نے کہا کہ 'وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے چار پانچ سال قبل اعلان کیا تھا کہ اقلیتی بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے اقلیتی رہائشی اسکول سبھی اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔ تاہم کئی اضلاع میں وقف کی زمین دستیاب نہیں ہونے کی وجہ سے اسکول کا تعمیراتی کام اب تک شروع نہیں ہوپایا ہے۔

ویڈیو

غلام غوث نے کہا کہ مدھوبنی سمیت مختلف اضلاع میں اقلیتی رہائشی اسکول کا تعمیری کام جاری ہے جو قابل ستائش ہے۔ لیکن جن اضلاع میں زمین دستیاب نہیں ہو رہی ہے وہاں فی الحال کرایہ کے مکان میں اقلیتی رہائشی اسکول کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ اقلیتی طبقہ میں تعلیم کا فروغ ہوسکے، اس سے اقلیتوں میں اچھا پیغام جائے گا اور ان کی ترقی کی راہیں ہموار ہوں گی۔ Demand for minority school in Bihar Legislative Council

مزید پڑھیں:


اس پر وزیر زماں خان نے ایوان کو بتایا کہ بہار ریاستی اقلیتی رہائشی اسکول اسکیم کے تحت ہر ضلع میں ایک اقلیتی رہائشی اسکول کھولا جانا ہے، فی الحال دربھنگہ، کشن گنج، پورنیہ اور مدھوبنی میں اقلیتی رہائشی اسکول کی تعمیر کو منظوری دی جا چکی ہے، اور تعمیراتی کام بھی جاری ہے، انہوں نے ایوان میں کہا کہ ریاستی حکومت اقلیتوں کی تعلیم و ترقی کے لئے پابند عہد ہے، اس لئے حکومت اس معاملے پر کافی سنجیدہ ہے۔

پٹنہ: جنتا دل یونائیٹڈ کے قانون ساز کونسل کے رکن پروفیسر غلام غوث نے قانون ساز کونسل میں مسلم اکثریتی اضلاع میں اقلیتی بچوں کی مفت تعلیم و تربیت کے لیے اقلیتی رہائشی اسکول کے قیام کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ Demand for minority school in Bihar Legislative Council

غلام غوث کے سوال کے جواب میں محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر زماں خان نے ایوان کو بتایا کہ ان کے محکمہ نے اس مطالبے پر سنجیدگی سے غور و خوض کیا اور فیصلہ کیا کہ ریاست کے 13 اضلاع میں اقلیتی رہائشی اسکول قائم کیے جائیں گے۔ اس پر رکن کونسل غلام غوث نے کہا کہ 'وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے چار پانچ سال قبل اعلان کیا تھا کہ اقلیتی بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے اقلیتی رہائشی اسکول سبھی اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔ تاہم کئی اضلاع میں وقف کی زمین دستیاب نہیں ہونے کی وجہ سے اسکول کا تعمیراتی کام اب تک شروع نہیں ہوپایا ہے۔

ویڈیو

غلام غوث نے کہا کہ مدھوبنی سمیت مختلف اضلاع میں اقلیتی رہائشی اسکول کا تعمیری کام جاری ہے جو قابل ستائش ہے۔ لیکن جن اضلاع میں زمین دستیاب نہیں ہو رہی ہے وہاں فی الحال کرایہ کے مکان میں اقلیتی رہائشی اسکول کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ اقلیتی طبقہ میں تعلیم کا فروغ ہوسکے، اس سے اقلیتوں میں اچھا پیغام جائے گا اور ان کی ترقی کی راہیں ہموار ہوں گی۔ Demand for minority school in Bihar Legislative Council

مزید پڑھیں:


اس پر وزیر زماں خان نے ایوان کو بتایا کہ بہار ریاستی اقلیتی رہائشی اسکول اسکیم کے تحت ہر ضلع میں ایک اقلیتی رہائشی اسکول کھولا جانا ہے، فی الحال دربھنگہ، کشن گنج، پورنیہ اور مدھوبنی میں اقلیتی رہائشی اسکول کی تعمیر کو منظوری دی جا چکی ہے، اور تعمیراتی کام بھی جاری ہے، انہوں نے ایوان میں کہا کہ ریاستی حکومت اقلیتوں کی تعلیم و ترقی کے لئے پابند عہد ہے، اس لئے حکومت اس معاملے پر کافی سنجیدہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.