ریاست بہار کے ضلع گیا میں زرعی قوانین کی مخالفت میں بھارت بند سے قبل آج دیر شام کو مشعل جلوس نکالا گیا، کسان تنظیموں سمیت بہار حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے مشعل جلوس نکالا گیا، دوران جلوس وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔
شہر گیا میں بھارت بند سے قبل شام کو احتجاجی مشعل جلوس امبیڈکر پارک سے نکلا اور جی بی روڈ ہوتے ہوئے گاندھی چوک کے پاس پہنچا، جہاں پر مظاہرین نے وزیراعظم نریندر مودی، وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور محکمہ زراعت کے وزیر کا پتلا نذر آتش کیا۔
دراصل زرعی قوانین کی مخالفت میں حزب اختلاف کی پارٹیوں نے بھی کسانوں کی حمایت کی ہے، 8 دسمبر بروز منگل کو بھارت بند کی حمایت میں راشٹریہ جنتا دل، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں نے مشعل جلوس نکالا تھا، اس دوران آر جے ڈی کے بیلاگنج اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی ڈاکٹر سریندر یادو بھی موجود تھے۔
انہوں نے شہر اور ضلع کے دکانداروں اور ان سے جڑی تنظیموں سے اپیل بھی کی ہے کہ 'وہ اپنی مرضی سے کسانوں کی حمایت میں تجارتی علاقے بند رکھیں، زرعی قانون صرف کسانوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ہر شخص سے جڑا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'مرکزی حکومت ایک ایک کر کے ہر شعبے کو متاثر کر رہی ہے، جی ایس ٹی سے تاجر پہلے سے ہی متاثر ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: کسان تنظیموں کا بھارت بند: جانیں پوری تفصیلات
انہوں نے کہا کہ 'شہری حلقہ سے لیکر دیہی علاقوں تک لوگ اپنی مرضی سے بھارت بند کی حمایت کررہے ہیں۔'
واضح رہے کہ جلوس میں کانگریس کے ضلع صدر چندریکا پرساد ،آرجے ڈی کے ضلع صدر محمد نظام، ڈپٹی میئر و کانگریسی رہنما موہن شریواستو ،سی پی آئی رہنما نیتا برنوال، پروفیسر وجے کمار میٹھو سمیت درجنوں رہنما وکارکنان موجود تھے۔