گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں امن، بھائی چارہ اور قومی یکجہتی کا پیغام دینے کے لیے چار روزہ پروگرام کا انعقاد ہوگا جس میں ملک وبیرون ملک کے سبھی مذاہب کے اسکالرز، شاعر اور کویوں کی شرکت ہوگی۔ سنیچر کو کانفرنس کی تیاریوں کے تعلق سے آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین کی پریس کانفرنس ہوئی جس میں سید شبیع عارفین شمسی سکریٹری مرزا غالب کالج اور اسد پرویز عرف کمانڈر سماجی رکن نے نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیس کانفرنس موجودہ صورتحال اور مذہبی منافرت وتشدد کے خاتمے کے لیے اشد ضروری ہے۔ شبیع عارفین شمسی نے کہا کہ گیا نے ہمیشہ عدم تشدد، محبت، بھائی چارے، انسانیت اور صبر کا پیغام دیا ہے۔ چونکہ گیا میں مذہبی اعتبار سے سبھی مذاہب کا سنگم ہے، مہاتما گوتم بدھ کا جائے عرفاں ہونے کے ساتھ یہاں وشنو کے چرن ہیں تو یہ ضلع قطب ابدال درویش اور بزرگوں کا مسکن بھی ہے۔
صوفی حضرت پیر منصور، مخدوم درویش کے آستانے پر ہر دن بلاتفریق مذہب وملت عقیدت مندوں کی آمد ہوتی ہے اور سبھی اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں، اس زرخیز اور اہل علم اور صوفی سنتوں کی سرزمین سے دنیا کو امن کا پیغام دینا لازمی ہے۔ یہاں کے سبھی طبقے کے لوگوں نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ سولہ، سترہ، اٹھارہ اور انیس مارچ کو عالمی سطح کا پروگرام منعقد کریں، اس کے تحت سبھی مذاہب کے رہنماؤں کی جانب سے امن کے پیغام کے ساتھ مذہبی پیغام دیا جائے گا کہ کوئی بھی مذہب تشدد، ہنگامہ، فساد، دل شکنی، ظلم وزیادتی اور برائی کی اجازت نہیں دیتا، مذہبی جھگڑے کو ختم کرکے انسانیت کو بچانے کا درس دیا جائے گا۔
شمسی نے اس موقع پر ایک شعر پڑھا جو انتہائی معنی خیز تھا کہ ' سرزمیں بودھ اور وشنو پر دم لیتے ہیں ہم، شانتی کے پیاسے لوگوں کے لیے ساحل ہیں ہم۔ جب کہ اس موقع پر چار روزہ پروگرام کی تفصیلی جانکاری آرگنائزنگ کمیٹی کے متحرک رکن اسد پرویز عرف کمانڈر نے دی۔ واضح رہے کہ سولہ مارچ کو امن مارچ ہوگا جب کہ سترہ کی شام کو امن کانفرنس منعقد ہوگی اور اسی طرح اٹھارہ مارچ کو عالمی سطح کا مشاعرہ ہوگا اور آخری دن باڈی بلڈنگ چمپیئن شپ ہوگی۔ کانفرنس میں بلال فلپس جیسے اسکالرز کو دعوت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:Academic Institution گیا کے طلبا نے جے ای ای مینس میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا