ETV Bharat / state

شرجیل امام کے گھر پر چھاپہ ماری، تین افراد حراست میں

author img

By

Published : Jan 26, 2020, 6:49 PM IST

Updated : Feb 25, 2020, 5:15 PM IST

دہلی میں واقع جواہر لال نہرو یونیورسیٹی کے طالب علم شرجیل امام کے آبائی گھر پر مرکزی جانچ ایجنسیوں سمیت ضلع پولیس نے چھاپہ ماری کر کے شرجیل کے ایک رشتہ دار سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

شرجیل امام کے گھر پر چھاپہ ماری
شرجیل امام کے گھر پر چھاپہ ماری

ریاست بہار کے جہان آباد ضلع کے کاکو گاوں سمیت ضلع گیا کے متعدد مقامات پر مرکزی جانچ ایجنسی سمیت ضلع پولیس نے شرجیل امام کی گرفتاری کے لئے چھاپے ماری کی ہے، شرجیل امام پر سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کی مخالفت کے دوران ملک مخالف بیان دینے کا مبینہ الزام ہے۔

شرجیل امام کے گھر پر چھاپہ ماری

شرجیل کا سوشل میڈیا پر وائرل مبینہ ویڈیو میں آسام کو بھارت سے الگ کرنے کی بات کہی گئی ہے جس کے بعد ان کے خلاف علیگڑھ اور آسام میں ملک مخالف بیان بازی کرنے کے معاملے میں مقدمہ درج ہوا ہے۔

اسی معاملے کو لیکر شرجیل کے گھر پرگرفتاری کے لئے چھاپے ماری کی گئی ہے حالانکہ شرجیل پولیس کے ہاتھوں نہیں لگے تاہم ان کے رشتہ دار سمیت ایک ڈرائیور کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔

جہان آباد ایس پی منیش کمارنے چھاپے ماری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مرکزی جانچ ایجنسیوں نے ضلع پولیس سے تعاون مانگا تھا اور اسی کڑی میں جہان آباد پولیس نے تعاون کیا ہے، مرکزی ایجنسیاں اپنا کام کررہی ہیں۔

شرجیل کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ ان کے والد مرحوم اکبر امام ریاست کی حکمراں پارٹی جے ڈی یو سے منسلک تھے اور جے ڈی یو کی ٹکٹ پر اکبرامام نے 2010 میں اسمبلی کاانتخابات میں بھی حصہ لیا تھا۔

شرجیل کا آبائی گھر جہان آباد کے کاکو میں ہے تاہم ابھی ان کا کنبہ پٹنہ میں مقیم ہے۔ شرجیل آئی آئی ٹی ممبئی سے کمپیوٹر سائنس میں گریجویٹ ہے اور فلحال وہ جے این یو میں زیرتعلیم ہے۔

شرجیل امام گزشتہ 22 جنوری کو گیا کے باڑا میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں جاری غیرمعینہ دھرنا میں بھی شامل ہوئے تھے، پولیس ذرائع کے مطابق پولیس یہاں کے خطاب کی بھی تفتیش کر رہی ہے

ریاست بہار کے جہان آباد ضلع کے کاکو گاوں سمیت ضلع گیا کے متعدد مقامات پر مرکزی جانچ ایجنسی سمیت ضلع پولیس نے شرجیل امام کی گرفتاری کے لئے چھاپے ماری کی ہے، شرجیل امام پر سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کی مخالفت کے دوران ملک مخالف بیان دینے کا مبینہ الزام ہے۔

شرجیل امام کے گھر پر چھاپہ ماری

شرجیل کا سوشل میڈیا پر وائرل مبینہ ویڈیو میں آسام کو بھارت سے الگ کرنے کی بات کہی گئی ہے جس کے بعد ان کے خلاف علیگڑھ اور آسام میں ملک مخالف بیان بازی کرنے کے معاملے میں مقدمہ درج ہوا ہے۔

اسی معاملے کو لیکر شرجیل کے گھر پرگرفتاری کے لئے چھاپے ماری کی گئی ہے حالانکہ شرجیل پولیس کے ہاتھوں نہیں لگے تاہم ان کے رشتہ دار سمیت ایک ڈرائیور کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔

جہان آباد ایس پی منیش کمارنے چھاپے ماری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مرکزی جانچ ایجنسیوں نے ضلع پولیس سے تعاون مانگا تھا اور اسی کڑی میں جہان آباد پولیس نے تعاون کیا ہے، مرکزی ایجنسیاں اپنا کام کررہی ہیں۔

شرجیل کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ ان کے والد مرحوم اکبر امام ریاست کی حکمراں پارٹی جے ڈی یو سے منسلک تھے اور جے ڈی یو کی ٹکٹ پر اکبرامام نے 2010 میں اسمبلی کاانتخابات میں بھی حصہ لیا تھا۔

شرجیل کا آبائی گھر جہان آباد کے کاکو میں ہے تاہم ابھی ان کا کنبہ پٹنہ میں مقیم ہے۔ شرجیل آئی آئی ٹی ممبئی سے کمپیوٹر سائنس میں گریجویٹ ہے اور فلحال وہ جے این یو میں زیرتعلیم ہے۔

شرجیل امام گزشتہ 22 جنوری کو گیا کے باڑا میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں جاری غیرمعینہ دھرنا میں بھی شامل ہوئے تھے، پولیس ذرائع کے مطابق پولیس یہاں کے خطاب کی بھی تفتیش کر رہی ہے

Intro: ملک مخالف بیان دینے والے جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کے آبائی گھر پر مرکزی جانچ ایجنسیوں سمیت ضلع پولیس کے ذریعے چھاپہ ماری کی گئی ہے ۔شرجیل کے ایک رشتہ دار سمیت تین افراد کو حراست میں لیاگیا ہےBody:ریاست بہار کے جہان آباد ضلع کے کاکو گاوں سمیت ضلع گیا کے متعددمقامات پر مرکزی جانچ ایجنسیوں سمیت بہار پولیس نے شرجیل امام گرفتاری کے لئے چھاپے ماری کی ہے ۔شرجیل امام پر سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت کے دوران ملک مخالف بیان دینے کا مبینہ الزام ہے ۔شرجیل کا سوشل میڈیا پر وائرل مبینہ ویڈیو میں آسام کو ہندوستان سے الگ کرنے کی بات کہی گئی ہے ۔ جسکے بعد اسکے خلاف علی گڑھ اورآسام میں ملک مخالف بیان بازی کرنے کے معاملے میں مقدمہ بھی درج ہوا ہے۔ اتوار کو اسی معاملے کولیکر شرجیل کے گھر پرگرفتاری کے لئے چھاپے ماری کی گئی ہے. حالانکہ شرجیل پولیس کے ہاتھ نہیں لگاہے ۔تاہم اسکے رشتہ دار سمیت ایک ڈرائیور کو پولیس نے حراست میں لیا ہے ۔ جہان آباد ایس پی منیش کمارنے چھاپے ماری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاہے کہ مرکزی جانچ ایجنسیوں نے ضلع پولیس سے تعاون مانگاتھا اور اسی کڑی میں جہان باد پولیس نے تعاون کیا ہے ۔مرکزی ایجنسیاں اپناکام کررہی ہیں Conclusion:شرجیل کے بارے میں بتایا جارہاہے کہ اسکے والد مرحوم اکبرامام بہار کی حکمراں پارٹی جے ڈی یو سے جڑے تھے اور جے ڈی یو کی ٹکٹ پر اکبرامام نے 2010 میں اسمبلی کاانتخاب بھی لڑاہے ۔شرجیل کاآبائی گھر جہان آباد کے کاکو میں ہے تاہم اسکا کنبہ ابھی پٹنہ میں رہ رہاہے ۔شرجیل آئی آئی ٹی بمبئی سے کمپیوٹرسائنس میں گریجویٹ ہے اور فلحال وہ جے این یو میں زیرتعلیم ہے ۔
شرجیل امام گزشتہ بائیس جنوری کو گیاکے باڑا میں سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں جاری غیرمعینہ دھرنا میں بھی شامل ہواتھا ۔پولیس ذرائع کے مطابق پولیس یہاں کے خطاب کو بھی کھنگال رہی ہے
رپورٹ سرتاج احمد ضلع گیابہار
Last Updated : Feb 25, 2020, 5:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.