پٹنہ: پٹنہ سے متصل ضلع ویشالی کے حسن پور گنگٹی Gangti بکساواں مہوا میں 'نور اردو لائبریری' اس علاقے کے لیے ایک پاور ہاؤس کے مانند ہے، جو چاروں طرف علم کی روشنی بکھیر رہی ہے۔ عام طور سے لائبریری شہری علاقوں میں ہوتی ہے جہاں آمد و رفت و دیگر سہولیات موجود ہو، دیہی علاقوں میں لائبریری کے قیام کا رواج نا کے برابر ہے، حسن پور گنگھٹی کا شمار بھی دیہی علاقوں میں ہوتا ہے جو دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
معروف عالم دین مولانا مفتی ثناء الہدی قاسمی نے اپنے والد مرحوم ماسٹر نورالہدی رحمانی کے نام منسوب 'نور اردو لائبریری' کا قیام عمل میں لایا، مفتی ثناء الہدی قاسمی بتاتے ہیں کہ ان کے والد سنہ 1952 سے کتابیں جمع کرنے کا کام کر رہے تھے، انہوں نے 1983 میں 1720 قیمتی کتابوں کا ذخیرہ میرے سُپرد کرتے ہوئے کہا کہ اس کام کو آگے بڑھایا جائیں۔
نور اردو لائبریری کی عمارت کا قیام 2012 میں امیر شریعت حضرت مولانا سید نظام الدین اور لندن سے تشریف لائے مولانا عیسیٰ منصوری کے ہاتھوں عمل میں آیا تھا۔ علاقے کے تعلیم یافتہ لوگ اس لائبریری سے اپنی علمی پیاس بجھاتے ہیں۔ لائبریری میں مذہبی، ادبی، سائنسی، تحقیقی سمیت مختلف علوم و فنون کی دس ہزار سے زائد کتب و رسائل کا ذخیرہ ہے۔ یہاں قومی سطح پر مقابلہ جاتی امتحانات کے بھی کئی اہم کتابیں موجود ہیں جس سے یو پی ایس سی، بی پی ایس سی جیسے امتحان کی تیاری کر رہے طلباء مستفیذ ہوتے ہیں۔
مفتی ثناء الہدی قاسمی نے یہاں تحقیق کرنے آنے والوں کے لیے لائبریری سے ہی متصل باورچی خانہ، غسل خانہ و دیگر سہولیات پر مشتمل ایک بیڈ روم کی بھی تعمیر کرائی ہے تاکہ تحقیق کرنے والوں کو اس علاقے میں پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
لائبریری کے جنرل سکریٹری نظر الہدی قاسمی بتاتے ہیں کہ ہم طلباء کی سہولت کا خیال رکھتے ہیں اور بغیر کسی فیس کے کتاب مہیا کراتے ہیں جسے وہ اپنے گھر لے جاتے ہیں اور مقررہ وقت پر انہیں کتاب یہاں جمع کرنی ہوتی ہیں۔
مفتی ثناء الہدی قاسمی کہتے ہیں اس لائبریری کے سنگ بنیاد سے افتتاح تک میں کسی کا تعاؤن حاصل نہیں ہے مگر ہم چاہتے ہیں کہ ریاستی حکومت کی جانب سے لائبریریوں کے لئے جو مراعات دئے جاتے ہیں وہ اس لائبریری کو بھی حاصل ہو تاکہ اس لائبریری کو زیادہ سے زیادہ فروغ مل سکے۔حالانکہ یہ لائبریری بہار اردو اکادمی سے ملحق ہیں باوجود اس کے یہ لائبریری اردو اکادمی کے عدم توجہی کی شکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹنہ گورنمنٹ اردو لائبریری کا کوئی پُرسانِ حال نہیں، مستقل چیئرمین بھی ندارد