پٹنہ: ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں اہانت رسول کے معاملے میں ایس ڈی پی آئی کے ذریعے پٹنہ سائنس کالج سے کارگل چوک تک احتجاج و مظاہرہ کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں خواتین، مرد، نوجوان شامل ہوئے اور قصورواروں کو گرفتار کر کے حکومت ہند سے پھانسی دینے کا مطالبہ کیا Protesters in Patna, demanded Nupur Sharma's arrest
اس موقع پر ایس ڈی پی آئی کے ریاستی سکریٹری شمیم اکرم نے کہا کہ حرمت رسولﷺ کا مسئلہ مسلمانوں کے جذبات سے جڑا ہوا ہے، مگر اب یہاں یہ عام بات ہو گئی ہے کہ برادران وطن کے ذریعہ مسلمانوں کے عقیدت کے تئیں نازیبا کلمات استعمال کیے جاتے ہیں اور حکومت اس پر کوئی کاروائی نہیں کرتی ہے۔ نبیﷺ اور دیگر مذہبی رہنماؤں کے خلاف نازیبا کلمات کہنے والے اور ملک میں نفرت کو ہوا دے کر ملک کے امن و امان کو بگاڑنے والے افراد کسی بھی طرح سے معافی کے لائق نہیں ہیں۔ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ ان لوگوں پر سخت سے سخت کارروائی کرے تاکہ ملک میں امن و امان بحال ہو سکے اور پھر کوئی دوسرا کسی مذہبی رہنما کے خلاف بولنے کی ہمت نہ کرے۔
سماجی کارکن محمد آزاد نے کہا کہ ہندوستان کا قانون کسی بھی مذہبی رہنما کی توہین کی اجازت نہیں دیتا۔ بی جے پی نے سابق رہنماؤں کو پارٹی سے نکال دیا ہے مگر یہ صرف دکھانے کے لیے ہے۔ اس پر کسی طرح کی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ ان لوگوں پر ایف آئی آر درج کر کے جیل بھیجا جائے اور مقدمہ چلا کر پھانسی کی سزا دی جائے، مقامی خاتون شگفتہ کوثر نے کہا کہ اب یہ ایک ٹرینڈ بن گیا ہے کہ کوئی بھی کسی مذہبی رہنما کے بارے میں غلط بیانی کر کے شہرت حاصل کرنا چاہتا ہے۔
مزید پڑھیں:
- Protest Against Nupur Sharma: جامع مسجد پر نوپور شرما اور نوین کمار جندل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
- Protest Against Nupur Sharma: رانچی میں احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ، کرفیو نافذ
انہوں نے مزید کہا کہ کبھی ہمارے مدارس پر حملہ ہوتا ہے تو کبھی مساجد پر مگر حکومت تماشائی بنی رہتی ہے۔ ہم سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں مگر رسول اللہﷺ کے تعلق سے گستاخانہ کلام برداشت نہیں کر سکتے۔ اس لیے حکومت ایسے لوگوں کو جلد سے جلد پھانسی کی سزا دے۔