عدالت نے کہا ہے کہ اسکول انتظامیہ کو اگر زیادہ پریشانی ہو رہی ہے تو متعلقہ محکمہ کے سامنے اپنا معاملہ پیش کرے۔
ہائی کورٹ نے لاک ڈاون کے دوران پرائیویٹ اسکولز کے لئے فیس لینے کے متعلق پٹنہ ڈی ایم کے ذریعہ جاری کی گئی ہدایت کے متعلق مداخلت کرنے سے انکار کردیا۔
سینت پال انٹرنیشنل اسکول کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس سنجئے کرول کی بنچ نے کہا کہ اگر پرائیویٹ اسکولز کو زیادہ پریشانی ہے تو وہ ڈی ایم اور آفات مینجمنٹ کے سامنے اپنی عرضی پیش کر سکتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ ڈی ایم اور چیف سیکریٹری اس پر غور کر 4 ہفتے میں بہتر فیصلہ لیں گے۔
پٹنہ کے ڈی ایم نے لاک ڈاون کے دوران بند رکھے گئے پرائیویٹ اسکولوں کے لئے 10 اپریل کو ہدایت جاری کی تھی۔
اس میں اسکول انتظامیہ کو کہا گیا تھا کہ وہ بچوں کے والدین سے 3 مہینے کا نہیں، ایک مہینے کا ٹیوشن فیس لیں گے۔
ڈی ایم کی ہدایت کے مطابق اسکولز کو کوئی دوسرا چارج بھی نہیں لینا تھا۔
اس کے ساتھ ہی بچوں کو آن لائن تعلیم کے لئے واٹس ایپ، ای میل، جیسی سہولت بھی مہیا کرانے کی ہدایت ڈی ایم نے دی تھی۔
ڈی ایم نے اسکول کے ملازمین اور دوسرے اسٹاف کی تنخواہ میں کسی بھی قسم کی کمی نہیں کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اس معاملے پر سنت پال انٹرنیشنل اسکول نے عرضی دائر کر ضلع انتظامیہ کی جانب سے جاری ہدایت کو رد کرنے کی درخواست کی تھی۔
تاہم عدالت نے انہیں کوئی راحت نہیں دی ہے۔