ETV Bharat / state

حکومت کا اصل مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے - ملک کی موجودہ حکومت پر نکتہ چینی

بہار میں سی اے اے اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں۔

حکومت کا اصل مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے
حکومت کا اصل مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے
author img

By

Published : Jan 1, 2020, 10:02 AM IST

آئین تحفظ کمیٹی کی جانب سے ایک پر امن پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں جن ادھیکار پارٹی کے صدر پپو یادو اور کانگریس کی سابق رکن پارلیمان رنجیت رنجن مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔

بہادرگنج رسل ہائی اسکول فٹ بال گراونڈ میں منعقد پروگرام کی صدارت سیاسی رہنما پروفیسر مصور عالم نے کی۔

جس میں بہادر گنج سمیت دیگر علاقوں سے بھی ایک بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
حالانکہ پپو یادو اور رنجیت رنجن کے علاوہ کنہیا کمار کی بھی آنے کی خبر تھی لیکن وہ نہیں آ سکے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے رنجیت رنجن نے ملک کی موجودہ حکومت پر نکتہ چینی کی۔

حکومت کا اصل مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے

انہوں نے کہا کہ دراصل حکومت اپنی ناکامی چھپانے اور سیاسی قد برقرار رکھنے کے لیے عوام کو ان قوانین کے ذریعے اصل مدعوں سے بھٹکا رہی ہے۔

این آر سی کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں این آر سی نافذ کرنے سے پہلے حکومت یہ بتائے کہ وہ آسام کے ان لوگوں کے ساتھ کیا کریں گی جو این آر سی سے باہر ہے؟ ملک مالی بحران سے گزر رہا ہے ایسی حالت میں پورے ملک میں قومی شہریت رجسٹر نافذ کرنے کے لیے حکومت پیسے کہاں سے لائے گی۔

رنجیت رنجن نے مزید کہا کہ ملک کی موجودہ حکومت کو پہلے چاہیئے کہ وہ نوجوانوں کو روزگار دیں، مہنگائی پر کنٹرول کریں، خواتین کی حفاظت کے پختہ انتظامات کیے جائیں۔ آخر بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے ہی ٹرائیولس کیوں، تمل پنڈتوں، نیپال اور بھوٹان کو ٹرائیولس کیوں نہیں۔

وہیں پپو یادو نے مودی حکومت کے علاوہ اترپردیش ، بہار حکومت اور پولیس پر الزامات عائد کیے۔

آئین تحفظ کمیٹی کی جانب سے ایک پر امن پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں جن ادھیکار پارٹی کے صدر پپو یادو اور کانگریس کی سابق رکن پارلیمان رنجیت رنجن مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔

بہادرگنج رسل ہائی اسکول فٹ بال گراونڈ میں منعقد پروگرام کی صدارت سیاسی رہنما پروفیسر مصور عالم نے کی۔

جس میں بہادر گنج سمیت دیگر علاقوں سے بھی ایک بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
حالانکہ پپو یادو اور رنجیت رنجن کے علاوہ کنہیا کمار کی بھی آنے کی خبر تھی لیکن وہ نہیں آ سکے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے رنجیت رنجن نے ملک کی موجودہ حکومت پر نکتہ چینی کی۔

حکومت کا اصل مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے

انہوں نے کہا کہ دراصل حکومت اپنی ناکامی چھپانے اور سیاسی قد برقرار رکھنے کے لیے عوام کو ان قوانین کے ذریعے اصل مدعوں سے بھٹکا رہی ہے۔

این آر سی کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں این آر سی نافذ کرنے سے پہلے حکومت یہ بتائے کہ وہ آسام کے ان لوگوں کے ساتھ کیا کریں گی جو این آر سی سے باہر ہے؟ ملک مالی بحران سے گزر رہا ہے ایسی حالت میں پورے ملک میں قومی شہریت رجسٹر نافذ کرنے کے لیے حکومت پیسے کہاں سے لائے گی۔

رنجیت رنجن نے مزید کہا کہ ملک کی موجودہ حکومت کو پہلے چاہیئے کہ وہ نوجوانوں کو روزگار دیں، مہنگائی پر کنٹرول کریں، خواتین کی حفاظت کے پختہ انتظامات کیے جائیں۔ آخر بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے ہی ٹرائیولس کیوں، تمل پنڈتوں، نیپال اور بھوٹان کو ٹرائیولس کیوں نہیں۔

وہیں پپو یادو نے مودی حکومت کے علاوہ اترپردیش ، بہار حکومت اور پولیس پر الزامات عائد کیے۔

Intro:کشن گنج : بہار میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کے خلاف احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں. کشن گنج ضلع میں ہر روز درجنوں جلوس نکلتے ہیں. نہ صرف سیاسی پارٹیاں بلکہ عام عوام میں بھی اس کو لیکر کافی بیداری دیکھی جا رہے. اسی کڑی میں آئین تحفظ کمیٹی کی جانب سے ایک پرامن جلسہ کا انعقاد کیا گیا. اس جلسہ میں جن ادھیکار پارٹی کے صدر پپو یادو اور کانگریس کی سابق رکن پارلیامن رنجیت رنجن مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی. بہادرگنج رسل ہائی اسکول فٹ بال گراونڈ میں منعقد اس جلسہ کی صدارت سیاسی لیڈر پروفیسر مصور عالم نے کی. شہریت ترمیمی قانون کے خلاف منعقد اس جلسہ میں سبھی سیاسی پارٹی کے لیڈران کے ساتھ ساتھ تقریباً 10 ہزار کی تعداد میں بہادرگنج اور آس پاس سے آے ہوے لوگ تھے. حالانکہ پپو اور رنجیت رنجن کے علاوہ کنہیا کمار کی بھی آنے کی خبر تھی لیکن وہ آ نہیں سکے. جلسہ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے رنجیت رنجن نے ملک کی موجودہ حکومت کی کتھنی اور کرنی پر سوال کئے. شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دراصل حکومت اپنی ناکامی چھپانے اور سیاسی قد برقرار رکھنے کے لئے عوام کو ان قوانین کے ذریعے اصل مدوں سے بھٹکا رہی ہے. این آر سی کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں این آر سی نافذ کرنے سے پہلے حکومت یہ بتاے کہ وہ آسام کے ان لوگوں کے ساتھ کیا کرے گی جو این آر سی سے باہر ہے؟ ملک مالی بحران سے گزر رہا ہے ایسی حالت میں پورے ملک میں قومی شہریت رجسٹر نافذ کرنے کے لئے حکومت پیسے کہاں سے لائیگی. رنجیت رنجن نے آگے کہا کہ ملک کی موجودہ حکومت کو پہلے چاہئے کہ وہ نوجوانوں کو روزگار دے، مہنگائی پر کنٹرول کرے، خواتین کی حفاظت کے پختہ انتظامات کئے جائیں. انہوں نے اس پر بھی سوال کھڑا کیا کہ آخر بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے ہی ٹرائیولس کیوں، تمل پنڈتوں، نیپال اور بھوٹان کے ٹرائیولس کیوں نہیں.
وہیں پپو یادو نے بھی مودی سرکار کے منشاء پر کئی سوال کھڑے کئے. انہوں نے مودی حکومت کے علاوہ اترپردیش کی یوگی اور بہار کی نتیش سرکار پر بھی کئے سوالات کھڑے کئے. پولس کے اقدامات پر سوال کھڑے کئے.
دیکھیے متعلقہ ویڈیو




Body:Bites
Pappu Yadav : President Jan Adhikar Party
Ranjeet Ranjan : Ex MP Congress


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.