ضلع کے واحد آکسیجن پلانٹ سے آکسیجن کی طلب میں اضافہ ہونے پر کمپنی کے مالک کو دھمکیاں ملنی شروع ہوگئی ہیں۔ آکسیجن پلانٹ کے مالک پر انتظامیہ اور نجی طور پر آکسیجن لینے والوں کا دباؤ ہے۔ پلانٹ کے مالک نیئر احمد کو جان سے مارنے کی دھمکی ملی ہے۔ نیئر احمد نے پولیس اور انتظامیہ سے سیکورٹی اہلکار فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بہار کے گیا میں کورونا کے بڑھتے معاملوں کے دوران ہسپتال، آکسیجن پلانٹ سبھی جگہوں پر حالات بے قابو ہوگئے ہیں۔ کووڈ ہسپتال انوگرہ نارائن ہسپتال میں آئی سی یو میں بیڈس خالی نہیں ہیں تو گیا ضلع کے واحد آکسیجن پلانٹ میں آکسیجن کی کمی وجہ سے مجسٹریٹ کی تعیناتی کرنی پڑی ہے۔
پلانٹ کے مالک پر دباؤ اتنا ہے کہ وہ اپنی جان کی حفاظت کے لیے انتظامیہ سے فریاد کر رہے ہیں۔ کورونا سے قبل کیپیٹل ایجنسی کے ذریعہ انوگرہ نارائن ہسپتال سمیت جہان آباد، ارول اور نوادہ ضلع کے سرکاری ہسپتالوں سمیت نجی کلینک و ہسپتالوں میں آکسیجن کی سپلائی کی جاتی رہی ہے۔
اب کورونا کے بڑھتے معاملوں کی وجہ سے آکسیجن کا مطالبہ بڑھ گیا ہے۔ اس کی وجہ سے پلانٹ کے مالک پر نہ صرف انتظامیہ کی جانب سے دباؤ ہے بلکہ ویسے لوگ جو کورونا کے مریض ہیں اور وہ ہوم آئیسولیشن میں ان کے رشتے دار آکسیجن کے لیے پلانٹ کے مالک کو دھمکی دے رہے ہیں۔
پلانٹ کے مالک کو لوگ صاف طور پر کہہ رہے ہیں کہ اگر ان کے رشتے دار کو کچھ ہوا تو انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ پلانٹ کے مالک نیئر احمد نے ضلع انتظامیہ کو تحریری طور پر شکایت دے کر پولیس فورس اور مجسٹریٹ کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔
ضلع انتظامیہ نے کیپیٹل آکسیجن ایجنسی کی سپلائی اپنی نگرانی میں کرانے کے لیے مجسٹریٹ اور پولیس کی تعیناتی کی ہے۔ اس پر نیئر احمد نے انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجسٹریٹ یہاں موجود نہیں ہیں۔